اسلام آباد: حکومت نے ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے دوران پکڑی گئی چینی اور دیگر اشیائے ضروریہ صوبائی حکومت کی مقرر کردہ کم از کم قیمتوں کے 50 فیصد پر یوٹیلٹی اسٹورز کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چینی سمیت دیگر پکڑی جانے والی اشیاء کی خریداری میں یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی طرف سے عدم دلچسپی کی صورت میں انہیں کسٹمز آکشن رولز 2001ء کے مطابق عام نیلامی کے لیے پیش کردیا جائےگا۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف جاری مہم کے دوران پکڑی اور ضبط کی جانے والی چینی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی نیلامی بارے کسٹمز جنرل آرڈر نمبر تین جاری کر دیا ہے جس کے ذریعے 15 جون 2002 کو جاری کردہ کسٹمز جنرل آرڈر نمبر 12 میں ضروری ترامیم کر دی ہیں۔
ترامیم میں کہا گیا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف جاری مہم کے دوران پکڑی اور ضبط کی جانے والی چینی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی فروخت کا اختیار متعلقہ کلکٹر اور ڈائریکٹر کو دے دیا گیا ہے۔ جس کلکٹریٹ و ڈائریکٹریٹ کی حدود میں ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف جاری مہم کے دوران چینی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ پکڑی اور ضبط کی جائیں گی، وہی متعلقہ کلکٹر اور ڈائریکٹر سب سے پہلے ضبط شدہ اشیائے ضروریہ صوبائی حکومتوں کے نوٹیفائی کردہ قیمتوں کے 50 فیصد پر یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو فروخت کریں گے۔
اگر یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان ان اشیاء کی خریداری میں عدم دلچسپی ظاہر کرتی ہے تو اس صورت میں 18 جون 2001 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن نمبری 450(I)/2001 کے ذریعے جاری کردہ کسٹمز آکشن رولز 2001 کے تحت عام نیلامی کیلئے پیش کی جائیں گی۔