ٹیکسلا: استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان نے کہا ہے کہ جنرل (ر)فیض نے مجھے جیل بھیجا وہ آرمی چیف بننا چاہتا تھا، عمران خان جو کہتے تھے سب کو رلاؤں گا آج خود جیل میں بیٹھے رو رہے ہیں۔
ٹیکسلا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) علیم خان نے کہا کہ ہم سب ایک جماعت میں 2011ء میں شامل ہوئے، جہانگیر ترین علاج کے بعد گھر نہیں گئے سیدھا اسلام آباد دھرنے میں پہنچے، ہم نے نئے پاکستان کے لیے بھرپور کوشش کی اور جو ممکن تھا ہم نے کیا ایک فیصد کمی نہیں چھوڑی، کوشش کی کہ یہ ملک خوشحال ملک بن جائے۔
انہوں نے کہا کہ 2011ء میں پی ٹی آئی کے پاس ایک کونسلر بھی نہیں تھا اور ہم اس سے پہلے وزیر بن چکے تھے، ہم روایتی سیاست سے الگ ہوکر نئے پاکستان کے لیے چل پڑے لیکن پی ٹی آئی کا لیڈر کسی کے ساتھ مخلص نہیں تھا وہ شخص اپنی اولاد کے ساتھ بھی مخلص نہیں تھا، کوئی شخص ساڑھے 3 سال تک وزیراعظم رہے اور وہ بیٹوں کے ساتھ نہ ملے، جتنے دن وہ وزیراعظم رہا وہ اپنی اولاد کا نہیں رہا اس نے ہمارا کیا ہونا تھا۔
علیم خان نے کہا کہ عمران خان کو جب موقع ملا اس نے ہمارے خلاف کارروائی ضرور کی، عامر کیانی کے پیچھے نیب کو لگا دیا، جہانگیر خان کی خواتین کے خلاف پرچے کرادئیے، ہم نے کبھی اپنی ماں بہن کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے نہیں بھیجا، ہم مردانگی کے ساتھ سیاست کرتے ہیں لیکن انہوں ںے میری بیٹی پر دو پرچے کٹوائے، کوئی اتنا گھٹیا بھی ہوسکتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سکھاتا تھا مدینہ کی ریاست اور حال یہ تھا کہ گھر میں تجوری میں پیسے آرہے تھے، تجوری گھر والی کے پاس تھی، فرح گوگی، بزدار پیسے بھیج رہے تھے کوئی ایسا گھر جس میں پیسے آرہے ہیں آپ کو پتا ہی نہ ہو؟ گھر میں تجوری بھری جارہی تھی، آپ نہیں بولے کیوں کہ آپ اس کرپشن میں شامل تھے۔
علیم خان نے کہا کہ پرانے بچوں کی آمد آمد تھی خفیہ ایجنسی آپ کو بتاتی تھی، ڈی جی آئی ایس آئی نے بتایا تھا کہ گھر میں بے ایمانی کا مال آرہا ہے اس پر چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کو آج ہی بدلنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان فرح گوگی بنارہی تھی، 80 ارب کی جنگلہ بس بنادی، اس کے پیچھے مال کمایا، پل اس لیے بنائے تاکہ مال بنایا جاسکے انہوں ںے 6 سال میں جنگلہ بس بنائی، بلین سونامی ٹری میں 10 لاکھ پودے بھی نہیں نکلے، چئیرمین پی ٹی آئی کا اپنا ٹولا تھا جو کرپشن میں ملوث تھا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید نے مجھے جیل کے اندر کرایا کیونکہ وہ آرمی چیف بننا چاہ رہے تھے۔
انہوں ںے کہا کہ یہ جو اللہ کا نظام ہے وہ ہوتا ہے، عمران خان جو کہتا تھا رلاؤں گا سب کو، آج بیٹھے رو رہے ہیں اور جیل سے مطالبہ کررہے ہیں دیسی مرغی دے دو، آپ جیل میں ہیں جہاں آپ لوگوں کو بھیجتے تھے اب اگر رو رہے ہیں تو یہ اللہ کا نظام ہے۔
جہانگیر ترین
چئیرمین استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر ترین نے اپنے خطاب میں کہا کہ 2011ء میں ہمارے سارے گروپ نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی، ہم پی ٹی آئی میں نیا پاکستان بنانے آئے تھے، پرانی باتیں نہیں کرنا چاہتا، پرانی باتیں بھولیں اور آگے دیکھیں، یہ ملک بہت بہترین ملک ہے، کمی ہے ہم آپس میں لڑتے رہتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ آپ مقابلہ ضرور کریں لڑائی نہ لڑیں ااس سے ملک خراب ہوتا ہے، کوشش کریں اور حق کے لیے آگے بڑھیں، مقصد کو بڑا رکھیں، اپنی سوچ کو بڑا رکھیں،
جہانگیر ترین نے کہا کہ آپ لوگ ہی ہیں جو ہماری طاقت ہیں جو ہماری آواز کو آگے لے کر جائیں گے، پاکستان کو وہاں تک لے کر جائیں گے جہاں تک پاکستان جاسکتا ہے، 75 سال میں جو کام نہیں ہوسکے وہ کام کرنا چاہتے ہیں، ہم پہلے عوام کا سوچیں گے، ہم سب اکٹھے ہوکر حقیقت میں نیا پاکستان بنائیں گے۔