نئی دہلی: ہندوستانی ہیکرز مختلف ممالک پر جاسوسی اور دہشتگردی کی مد میں سائبر حملے کر چکے ہیں۔
ہندوستانی ہیکرز سائبر حملوں سے دوسرے ممالک کی حساس معلومات کو اپنے مذموم ارادوں کے لئے استعمال کرتا ہے۔ کینیڈا اور فلسطین کے اکاؤنٹس پر بھی ہندوستانی ہیکرز سائبر حملوں میں ملوث رہ چکے ہیں۔
اکتوبر 2023 کو سابق بحریہ کے افسران کو قطر میں اسرائیل کے لئے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی تھی۔ 26 اکتوبر کو ہندوستانی ہیکر گروپ نے سابق بحریہ کے افسران کی سزا کے فیصلے کے بعد سائبر حملے سے جوابی کارروائی کی دھمکی جاری کی۔
ہندوستانی ہیکرز نے بحریہ کے سابق افسران کی سزائے موت کا بدلہ لینے کے لیے قطر پر سائبر حملے شروع کر دیئے۔ انڈین فورس نے تصدیق کی تھی قطر کے سرکاری پورٹل پر ہندوستان کا سائبر حملہ دو گھنٹے تک جاری رہا۔
7 نومبر 2023 کو ہندوستان نے اپنی سابقہ وارننگ کو پورا کرتے ہوئے قطر پر کئی سائبر حملوں کو انجام دینے کا دعویٰ کیا۔ قطر نے ہندوستانی ہیکرز پر اپنی غیر مجاز سرور تک رسائی، لیک کریڈینشل ڈیٹا، ویب سائٹس کو خراب کرنے جیسے حملوں کا بھی الزام لگایا۔
ہندوستانی ہیکرز نے قطر کے سی سی ٹی وی کیمرہ ویب سرورز کی بھی خلاف ورزی کی۔ ہیکرز کے گروپ انڈین سائبر فورس نے قطر کے اہم سرکاری ای کامرس سسٹمز پر ایک جدید ترین سائبر حملہ بھی کیا اور قطر کی اہم تنظیموں کے ڈیٹا کو لیک کیا۔ پرو انڈیا گروپ کے ہیکرز نے قطر کی ایک شاپنگ ویب سائٹ کو ہیک کیا۔
اس سے قبل اسی ہیکر گروپ نے کینیڈا کی سرکاری ویب سائٹس اور فلسطینی ویب سائٹس کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔ ہندوستانی ہیکرز گروپ کا ہدف کینیڈا کی ویب سائٹس پر ہردیپ سنگھ نجار کے قتل پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے تبصرے کا جواب دینا تھا۔
اسرائیل اور حماس جنگ کے آغاز کے بعد ہندوستانی ہیکرز گروپ نے حماس کی ویب سائٹ ہیک کرنے کا دعویٰ کیا۔
کیا دوسرے ملک کے قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہندوستانی ہیکرز اور منفی پروپیگنڈا پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بین الاقوامی قوانین کے تحت مکمل پابندی نہیں عائد ہونی چاہئے؟ ہندوستانی ہیکرز انتہائی غیر قانونی عمل سرانجام دے رہے ہیں کیا اب ان کو روکنے کا وقت نہیں؟۔