طٹورنٹو: کینیڈا کے شہر ایڈمنٹن میں سکھ برادری کے ایک اور رکن اور اس کے 11 سالہ بیٹے کو قتل کر دیا گیا۔
41 سالہ ہرپریت سنگھ اپال اور ان کے بیٹے کو جمعرات کے روز ایک شاپنگ پلازہ کے باہر ان کی گاڑی میں دن دیہاڑے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
ایڈمنٹن پولیس نے بتایا کہ باپ بیٹا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئے،گاڑی میں سوار ایک اور لڑکا محفوظ رہا، کینیڈا میں سکھ برادری کے ارکان نے کہا ہے کہ ہرپریت اور اس کے بیٹے کے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹ ملوث ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ستمبر میں پارلیمنٹ میں ایک بیان میں خالصتان تحریک کے ایک سرکردہ سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجرکے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا، نجر کو رواں برس 18 جون کو برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں ایک گوردوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
ٹروڈو کے اعلان کے بعد سے کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں،دوسری طرفامریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کرے، جس کی وجہ سے نئی دہلی اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
انٹونی بلنکن نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بہت اہم ہے کہ بھارت اپنی تحقیقات پر کینیڈا کے ساتھ کام کرے اور وہ اس فرق کو باہمی تعاون کے ساتھ حل کرنے کا راستہ تلاش کرے، انہوں نے کہا کہ بھارت تعاون کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس پر میں نے بھارتی ہم منصبوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔