پنجاب میں انتخابات میں حصہ لینے کے امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی وصول اور جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے اور اس دوران دلچسپ انتخابی مقابلوں کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
کاغذات نامزدگی حاصل کرنے والوں میں سرفہرست مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان تھے۔
نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے بلال یاسین نے حلقہ این اے 130 سے جمع کرائے، جو اسی نشست کے کورنگ امیدوار بھی ہیں۔
نواز شریف کے بھائی مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے لاہور سے این اے 123 اور پنجاب اسمبلی کی نشستوں پی پی 158 اور پی پی 164 کے لیے کاغذات حاصل کیے ہیں۔ این اے 132 قصور کے لیے بھی ان کے کاغذات جمع کرائے گئے ہیں۔
لاہور کے حلقہ این اے 128 کے لیے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات جمع کرائے گئے، جہاں مسلم لیگ ن کے خواجہ احمد حسان، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ اور دیگر امیدواروں میں شامل ہیں۔
اگرچہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی الیکشن لڑنے کی اہلیت ابھی تک ہوا میں معلق ہے، تاہم، ان کے کاغذات نامزدگی میانوالی کے حلقہ این اے 89 کے لیے جمع کرا دئے گئے۔
پی ٹی آئی کی زیر حراست سوشل میڈیا کارکن صنم جاوید کے والد جاوید اقبال نے بھی اعلان کیا کہ ان کی بیٹی شہباز شریف اور مریم نواز کے خلاف الیکشن لڑیں گی، جو لاہور کے حلقہ پی پی 150 سے امیدوار ہوں گی۔
جاوید اقبال نے اپنی بیٹی کی جانب سے این اے 123، پی پی 150، 158 اور 164 کے لیے کاغذات وصول کیے تھے۔
دریں اثناء، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات خرم حمید روکھڑی نے این اے 89 کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، جہاں ان کا مقابلہ عمران خان سے ہوگا۔ جب کہ پی پی پی کے نواب امیر محمد خان اور مسلم لیگ (ن) کے عبید اللہ شادی خیل بھی یہاں سے میدان میں ہیں۔
اسی دوران آئی پی پی کے صدر عبدالعلیم خان این اے 147 خانیوال سے الیکشن لڑنے کے خواہاں ہیں اور ان کے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقے سے بھی انتخاب لڑنے کا امکان ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے این اے 52 اور ان کے صاحبزادے خرم پرویز نے پی پی 8 گوجر خان سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ اور پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی این اے 69 منڈی بہاؤالدین اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف این اے 71 سیالکوٹ سے امیدوار ہوں گے۔
دونوں نے پنجاب اسمبلی کی دو نشستوں پی پی 46 اور 47 کے لیے بھی اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
جھنگ میں سابق وزیر داخلہ فیصل صالح حیات، سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان اور غلام بی بی بھروانہ نے این اے 108 سے کاغذات جمع کرائے ہیں۔
این اے 109 میں غلام بی بی بھروانہ، امیر سلطان اور مولانا محمد احمد لدھیانوی امیدوار ہوں گے اور صاحبزادہ امیر سلطان سمیت 7 دیگر امیدوار این اے 110 سے انتخاب لڑیں گے۔
پی پی پی کے ندیم افضل چن نے سرگودھا سے قومی اسمبلی کی دو نشستوں این اے 82 اور 86 کے لیے کاغذات وصول کر لیے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے عطاء اللہ تارڑ این اے 77، گوجرانوالہ سے الیکشن لڑنے کے لیے پر امید ہیں۔
دریں اثنا، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کسی بھی پلیٹ فارم سے الیکشن نہیں لڑیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حلقوں کے دباؤ کے باعث ان کے بیٹے نادر اب مری کے حلقہ این اے 51 سے آزاد امیدوار کے طور پر کاغذات جمع کرائیں گے۔