غزہ: غزہ پر گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیل کی بمباری اور جھڑپوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 200 ہوگئی جب کہ 13 اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ میں گزشتہ ایک روز میں اسرائیل کی برّی فوج اور حماس کے درمیان جھڑپ جاری ہے جس میں 13 اہلکار ہلاک ہوگئے۔
شکست کھاتی برّی فوج کی مدد کے لیے اسرائیلی فضائیہ نے غزہ پر 24 گھنٹوں سے مسلسل بمباری جاری رکھی جس میں 200 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔
غزہ میں لڑائی کے مقام پر ہر جانب لاشیں بکھری پڑی ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 27 اکتوبر سے اسرائیلی برّی فوج غزہ میں داخل ہوکر شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے تاہم حماس کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے جس میں اب تک 152 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں ایک ہزار سے زائد ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے باعث غزہ میں 80 فیصد لوگ بے گھر ہوگئے۔ چار بڑے اسپتالوں کے تباہ ہونے سے صحت کا نظام بیٹھ گیا اور بھوک و افلاس نے ڈیرے ڈال لیے ہیں۔ ہر 4 میں سے ایک شہری بھوک کی وجہ سے موت کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔
ادھر اسرائیل نے ایک بار پھر تمام یرغمالیوں کی رہائی تک عارضی جنگ بندی اور حماس کے خاتمے تک مکمل جنگ بندی کو ناممکن قرار دیا ہے۔
دوسری جانب حماس نے بھی کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی مکمل جنگ بندی سے مشروط ہوگی۔
7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ 50 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔ شہید اور زخمیوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل حماس جنگ میں صرف ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کی گئی تھی جس کے دوران سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کے بدلے درجنوں اسرائیلی یرغمالیوں کو رہائی نصیب ہوئی تھی۔