کراچی: ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ نے کراچی میں آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کے خلاف مہم کا آغاز کردیا۔
مہم کے تحت گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کی مقدار کی پیمائش کی گئی اور ان فٹ گاڑیوں کو ضبط کر لیا گیا.
دھواں چھوڑتی اور شور مچاتی گاڑیاں ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کا اہم سبب بن رہی ہیں، آلودگی کی روک تھام اور عوامی سطح پر آگہی کے فروغ کے لیے ادارہ تحفظ ماحولیات نے مہم کا آغاز کردیا ہے۔
اس مہم کے تحت کراچی کے تین مقامات پر گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کی مقدار کو جانچا گیا اس مقصد کے لیے جدید آلات اور اسموگ اینالائزرز کا استعمال کیا گیا۔
کے پی ٹی پل، صفورا اور قیوم آباد پر تعینات ٹیموں نے پبلک اور کمرشل ٹرانسپورٹ پر چلنے والی گاڑیوں کا موقع پر ہی معائنہ کیا۔ دھویں کی مقررہ مقدار سے زائد دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں پر سفید اور حد سے کم اخراج کرنے والی گاڑیوں پر سبز اسٹیکرز لگائے گئے۔
دھوئیں کی انتہائی بلند مقدار خارج کرنے والی گاڑیوں کو قانونی کارروائی کے لیے ٹریفک پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
کے پی ٹی پل پر گاڑیوں کی جانچ کرنے والے ادارہ تحفظ ماحولیات کے انسپکٹر نعیم شیخ نے بتایا کہ گاڑیوں کے دھوئیں کے ساتھ گاڑیوں کے چلنے سے پیدا ہونے والے شور کی بھی پیمائش کی جارہی ہے جو گاڑیاں مقررہ حد سے زائد دھواں چھوڑ رہی ہیں انہیں 15 روز کی مہلت اور انجن سمیت سائلنسر درست کرانے کی مہلت دی جارہی ہے۔
ڈرائیورز کی صحت کا ڈیٹا بھی مرتب کیا جارہا ہے کیونکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں شہریوں اور مسافروں کے ساتھ خود ڈرائیورز کی صحت کے لیے بھی خطرہ ہے۔
شہریوں نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو ماحول کے ساتھ صحت عامہ کے لیے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے مستقل تدارک پر زور دیا۔
پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا سامنا کرنے والے سرفہرست ملکوں میں شامل ہے جبکہ کراچی کا شمار دنیا کے تین آلودہ ترین شہروں میں کیا جاتا ہے۔ گاڑیوں کا دھواں شور، نظام تنفس، اعصاب اور جلد کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔