عائشہ عُمر کا ہمیشہ کیلئے پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و ماڈل عائشہ عُمر نے کہا ہے کہ اُن کے بھائی ڈنمارک منتقل ہوگئے ہیں اور اب وہ خود بھی پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ کررہی ہیں۔

حال ہی میں عائشہ عُمر نے ایف ایچ ایم کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنی شادی، ’می ٹو‘ مہم اور لڑکیوں کے تحفظ سے متعلق موضوعات پر گفتگو کی۔

پوڈکاسٹ میں عائشہ عُمر نے اپنی شادی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “میں اب شادی کرنا چاہتی ہوں اور میں ایسے شخص کو اپنا جیون ساتھی بنانا چاہتی ہوں جو مخلص ہو جبکہ میری والدہ کی خواہش ہے کہ میری شادی کسی ترکش یا یورپی مرد سے ہو”۔

عائشہ عُمر نے کہا کہ “میں پہلے ماں بننے سے گھبراتی تھی کیونکہ میرا بچپن اچھا نہیں گُزرا اور میری ہمیشہ سے خواہش تھی کہ شادی کے بعد بچہ گود لے لوں گی لیکن اب میں شادی کرکے ماں بننا چاہتی ہوں”۔

اداکارہ نے اپنی والدہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ “میری والدہ 30 سال کی عُمر میں بیوہ ہوگئی تھیں اور پھر میری والدہ نے اکیلے میری اور میرے بھائی کی پرورش کی، اُنہوں نے بہت مشکلات کا سامنا کیا، میری والدہ کبھی نہیں چاہتی تھیں کہ میں پاکستان میں کام کروں”۔

اُنہوں نے ’می ٹو‘ (MeToo#) مہم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “میں اس مہم کی حمایت کرتی ہوں کیونکہ میں بھی جنسی ہراسانی کا شکار ہوچکی ہوں، پہلی بار تین سال کی عُمر میں جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا تھا”۔

عائشہ عُمر نے کہا کہ “لاہور میں ہمارے ہمسایہ کے ملازم نے مجھے اور میرے بھائی کو چُھونے کی کوشش کی تھی، اس واقعے کے بعد بھی بڑی ہوکر کئی بار ہراسانی کا سامنا کیا”۔

اداکارہ نے کراچی اور لاہور کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ “میرے تجربے کے مطابق کراچی کے مقابلے میں لاہور زیادہ محفوظ شہر ہے کیونکہ دو مرتبہ کراچی میں مجھے ڈاکووْں نے لوٹنے کی کوشش کی، یہاں لوگ راہ چلتی عورت کو تنگ کرتے ہیں جبکہ لاہور میں ایسا کچھ نہیں ہے”۔

اُنہوں نے پاکستان چھوڑنے کے حوالے سے کہا کہ “میرے بھائی ہمیشہ کے لیے ڈنمارک منتقل ہوگئے ہیں، اب میں اور میری والدہ بھی پاکستان چھوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ سیاسی رہنماوْں نے پاکستان کے حالات بدتر کردیے ہیں”۔

عائشہ عُمر نے مزید کہا کہ “مجھے پاکستان سے بہت محبت ہے، اس ملک نے مجھے بہت کچھ دیا ہے لیکن یہاں کے حالات کی وجہ سے یہاں رہنا مشکل ہوگیا ہے”۔

پٹرول کی قیمت میں 13اور ڈیزل میں 15روپے فی لیٹر کمی کا امکان

اسلام آباد: 16دسمبر سے ملک میں پٹرول کی قیمت میں 13اور ڈیزل میں 15روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔

عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمت میں 5.49 ڈالر فی بیرل کی کمی کے بعد 16دسمبر سے ملک میں پٹرول کی قیمت میں 13اور ڈیزل کی قیمت میں 15روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔

یاد رہے ملک میں اس وقت پٹرول کی قیمت 281.34روپے جبکہ ڈیزل 289.79 روپے فی لیٹرکی سطح پر ہے، حکومت پٹرولیم مصنوعات کی ممکنہ نئی قیمتوں سے متعلق حتمی فیصلہ 15 دسمبر کو کرے گی، اطلاق 16 دسمبر سے ہوگا۔

دورہ آسٹریلیا میں قومی ٹیم کے ساتھ ڈاکٹر موجود نہ ہونے کا انکشاف

کراچی: دورہ آسٹریلیا میں قومی ٹیم کے پاس ڈاکٹر نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

قومی ٹیم ان دنوں دورہ آسٹریلیا پر ہے جہاں ٹیم نے آسٹریلیا سے3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنی ہے جس کی قیادت بطور کپتان شان مسعود کررہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق دورہ آسٹریلیا میں قومی ٹیم کے پاس ڈاکٹر نہیں ہے، مینجمنٹ کے 17 افراد میں ڈاکٹرسہیل سلیم کا نام ہے اور  ڈاکٹر سہیل سلیم ویزا مسائل کے سبب 14 دسمبر کوپرتھ میں ٹیم کو جوائن کریں گے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیم کے ہمراہ اس وقت کلف ڈکن فزیوتھراپسٹ اور مساجر ملنگ موجود ہیں۔

دوسری جانب یو اے ای جانے والی انڈر-19 ٹیم کے مینیجر ٹیم کے ساتھ نہیں جاسکے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب محمد انڈر-19 ٹیم کے مینیجر ہیں جو پاسپورٹ کی تجدید نہ ہونے پر بطور مینیجر ٹیم کے ساتھ نہ جاسکے۔

پاکستان کو آئی ایم ایف قسط موصول ہونے کی ممکنہ تاریخ سامنے آ گئی پاکستان کیلئے 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط کے معاملے پر آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہو گا

لاہور  پاکستان کو آئی ایم ایف قسط موصول ہونے کی ممکنہ تاریخ سامنے آ گئی، پاکستان کیلئے قرضے کی دوسری قسط کے معاملے پر آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کیلئے 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط کے معاملے پر آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس 11 جنوری کو ہوگا، آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ایستھر پاریز روئیز کی تصدیق کر دی،آئی ایم ایف نمائندہ نے کہا کہ آئی ایم ایگزیکٹیو بورڈ کے 11 جنوری کے اجلاس میں پاکستان ایجنڈے پر ہے،سٹینڈ بائی معاہدے کے پہلے جائزے پر آئی ایم ایف بورڈ غور کرے گا۔دوسری جانب پاکستان کو آئی ایم ایف سے رقم ملنے کے بعد ڈالر کی قدر 250 سے 260 روپے تک آنے کی پیشگوئی کردی گئی ہے۔چیئرمین پاکستان فاریکس ایکس چینج ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ہوجائے گی، آئی ایم ایف سے رقم ملنے کے بعد ڈالر کی قدر مزید گر جائے گی، جس کے بعد ڈالر کی قیمت کم ہوکر 250 سے 260 روپے تک آسکتی ہے۔ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے جلد رقم مل جائے گی۔ عرب امارات سے بھی اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں مسلسل گراوٹ بینکوں اور مارکیٹ پلیئرز کو اچھی نہیں لگی۔ ایس آئی ایف سی کے تحت کیے گئے اقدامات معیشت کیلئے مثبت ہیں۔ پاکستان کو عرب امارات سے بھی اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف قسط کی وصولی میں تاخیر کی وجہ سے زرمبادلہ ذخائر میں گراوٹ کا سامنا ہے۔ ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل چوتھے ہفتے بڑی کمی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر میں 23 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی کمی ہوئی ہے۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں یکم دسمبر تک کے اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یکم دسمبر کو سرکاری ذخائر کی مالیت 23 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی کمی کے بعد 7 ارب 2 کروڑ اور دو لاکھ ڈالرز پر پہنچ گئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 8 کروڑ 69 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔ یوں ملک کے مجموعی ذخائر بھی سوا 12 ارب ڈالرز ی سطح سے نیچے گر گئے۔ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 12 ارب 10 کروڑ 71 لاکھ ڈالرز رہ گئے ہیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق آنے والے دنوں میں آئی ایم ایف اور دیگر غیر ملکی ذرائع سے قرضوں کی موصولی سے زرمبادلہ ذخائر میں نمایاں اضافے کا امکان ہے۔

بلے کے نشان کے بغیر الیکشن ہوئے تو مزید کشیدگی پھیلے گی، تحریک انصاف

 لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے بلا تاخیر ‘بلے‘ کا انتخابی نشان الاٹ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلے کے نشان کے بغیر انتخابات ہوئے تو اس سے مزید کشیدگی پھیلے گی۔

پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پی ٹی آئی ہر لحاظ سے بدترین ریاستی جبر اور انتخابات سے قبل جاری شرمناک سیاسی انجینئرنگ کے نشانے پر ہے، تمام شواہد اور آثار انتخابات پر تاریخی ڈاکے کے ریاستی عزائم کا پردہ چاک کررہے ہیں‘۔

ترجمان نے کہا کہ ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت اور ووٹ دینے کی اہل آبادی کے تین چوتھائی سے زائد حصے کی تائید کی حامل جماعت کو ٹیکنیکل ناک آؤٹ جیسی مکروہ سازش کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اڈیالہ جیل میں ناحق قید بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی جماعت کو سیاسی عمل سے باہر کرنے کیلئے بار بار غیرآئینی، غیرقانونی اور غیرجمہوری ہتھکنڈوں کا بےدریغ استعمال کیا گیا۔

تحریک انصاف کی قیادت نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو میسّر عوامی مینڈیٹ چھیننے کے مجرمانہ ہدف کے تحت پورا ملک غیرآئینی، غیرقانونی، غیرنمائندہ اور غیرجمہوری حکومتوں کے قبضے میں ہے اور انتخاب کی بنیادی دستوری ضرورت سے بھی محروم ہے، نو مئی کے بعد جماعت کو توڑنے، بانی چیئرمین سمیت ہزاروں بےگناہ کارکنوں کو جیلوں میں بھرنے اور ریاستی قوت کے اندھے اور غیرقانونی استعمال کے باوجود عمران خان اور تحریک انصاف کی حمایت پر بضد عوام ریاست کے شرانگیز منصوبہ سازوں کیلئے بڑا چیلنج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو انتخاب و سیاست سے باہر کرنے کے مذموم منصوبے میں مرکزی کردار الیکشن کمیشن کے سپرد کیا گیا ہے، چیف الیکشن کمشنر اور نہایت متنازع انداز میں کمیشن میں بٹھائے گئے اراکین نے تحریک انصاف کو اپنے متعصّبانہ فیصلوں، غیرآئینی و غیرقانونی حکم ناموں، کھلی بدنیّتی اور شرمناک امتیازی سلوک کے ذریعے صفحۂ سیاست سے مٹانے کی کوشش کی مگر اس میں انہیں ناکامی کا سامنا رہا۔

ترجمان نے کہا کہ تحریک انصاف کو سیاست سےبے دخل کرنےکے خواہاں غیرجمہوری اور غیرسیاسی حلقوں نے مایوسی اور ہیجان میں کمیشن کو عمران خان کی جماعت کو ٹیکنیکلی ناک آؤٹ کرنے کا ہدف سونپا ہے، اسی مذموم مقصد کے تحت تحریک انصاف کو ”بلّے“ کے انتخابی نشان کے بنیادی حق سے محروم کرکے تحریک انصاف کے کروڑوں اکثریتی ووٹرز کو سیاسی شناخت سے محروم کرنے کے سلسلے کا آغاز ہوا اور تحریک انصاف سے جبراً ”بلّے“ کا انتخابی نشان چھیننے کیلئے ڈیڑھ سال قبل جماعتی آئین کے تحت کروائے گئے انٹراپارٹی انتخابات کو کسی قانونی جواز کے بغیر کالعدم قرار دیکر ازسرِ نو انتخابات کے انعقاد کا حکم صادر کیا گیا۔

اعلامیے میں پی ٹی آئی قیادت نے کہا کہ ’تحریک انصاف نے 23 نومبر کے کمیشن کے غیرقانونی حکمنامے پر تمام تحفّظات کے باوجود عمل کیا اور اسے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے سے پہلے جماعتی آئین کے تحت صاف شفاف انداز میں انتخابات کروائے، ملکی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ ملک کی سب سے بڑی اور صحیح معنوں میں جمہوری روایات رکھنے والی جماعت کے بانی چیئرمین عمران خان نے جمہوریت و قانون کی بالادستی کیلئے رضاکارانہ طور پر جماعت کی جانب سے تاحیات چیئرمین مقرر کئے جانے کے باوجود خود کو منصب سے الگ کیا اور اپنے اہلِ خانہ میں سے کسی کو جماعت کی چیئرمین شپ سونپنے کی بجائے جماعت کے ایک قابل اور وفاشعار کارکن کو انٹراپارٹی انتخابات میں چیئرمین کے منصب کیلئے بطور امیدوار نامزد کیا۔

تحریک انصاف کے کارکنان نے آزاد الیکشن کمیشن کی زیرِ نگرانی جماعتی آئین کے تحت صاف شفاف انتخابات میں بیرسٹر گوہر علی خان کو بلامقابلہ جماعت کا چیئرمین منتخب کرکے بانی چیئرمین کے فیصلوں پر اپنے غیرمتزلزل اعتماد کا اظہار کیا اور پھر تمام دستاویزات الیکشن کمیشن میں جمع کروادیے گئے۔

ترجمان نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کے توسط سے جمع شدہ انٹراپارٹی انتخابات کے نتائج جمع کروائے جانے کے بعد بھی کمیشن کی جانب سے انتخابات سے محض 60 روز قبل تک انتخابی نشان نہ دینا شدید تشویش اور قبل از انتخابات دھاندلی کی بدترین کوشش سے کسی طور کم نہیں،  پوری شدت اور زور سے نشاندہی کررہے ہیں کہ کمیشن کے پاس بلّے کا نشان روکنے کا کوئی قانونی حق ہے اور نہ ہی تاریخ میں اس کی کوئی نظیر دستیاب ہے۔

اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ بلّے کے نشان کو جبراً ہتھیانے کی مذموم کوشش دستور، جمہوریت، شفاف انتخابات اور کروڑوں پاکستانیوں سے ان کی سیاسی شناخت چھیننے کی شرمناک کوشش ہے اور بیلٹ پیپر پر اس نشان کے بغیر الیکشن اپنی اہمت و افادیت کھو دیں گے جس سے مزید انتشار اور کشیدگی پھیلے گی۔

پی ٹی آئی قیادت نے کہا کہ کمیشن پسِ پردہ کرداروں کی ایما پر ووٹ کی حرمت پامال کرنے کی روش ترک کرے اور تحریک انصاف کو فی الفور بلّے کا نشان جاری کرے جبکہ ترجمان نے لاہور ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی 23 نومبر 2023 کی درخواست کو سماعت کیلیے مقرر کر کے جلد فیصلہ دے۔

پاکستان جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں پہنچ گیا

کوالالمپور: جونیئر عالمی ہاکی کپ میں پاکستان نے کوارٹر فائنلز میں رسائی حاصل کرلی، اب اسپین سے مقابلہ ہوگا۔

ملائیشیا کے شہر کوالالمپور میں جاری جونیئر عالمی ہاکی کپ میں پاکستان اور بیلجیئم کے مابین میچ ایک، ایک گول سے برابر رہا۔

بیلجیئم کے کھلاڑی جیک نے پہلے کوارٹر کے تیسرے منٹ میں ہی پاکستان کے خلاف ملنے والے پینلٹی کارنر کے ذریعے گول کرکے بیلجیئم کو برتری دلا دی تھی۔

پاکستان کو کھیل کے 17 ویں اور 27 ویں منٹ میں پینلٹی کارنرز لگانے کا موقع ملا لیکن پاکستانی ڈریگ فلکر ارباز احمد گول پوسٹ میں گیند پھینکنے میں ناکام رہے۔

پہلے ہاف کے اختتام تک بیلجیئم کو پاکستان پر ایک گول کی برتری حاصل رہی۔ پاکستان کو کھیل کے 42 ویں منٹ میں ایک اور پینلٹی کارنر ملا جس پر ارباز احمد نے تیز رفتار ڈریگ فلک کے ذریعے گول کرکے بیلجیئم کی برتری کا خاتمہ کردیا۔

میچ کے اختتام تک اسکور 1-1 گول سے برابر رہا۔ پاکستان کے گروپ سے ہالینڈ بھی کوارٹر فائنل تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔ بہتر گول اوسط پر پاکستان نے بھی کوارٹر فائنل میں جگہ پائی ہے۔

غیر رجسٹرڈ افغان شہریوں کو نکالا جارہا ہے، آگے جاکر اور بھی سخت فیصلے ہونگے، احمد شاہ

سندھ کے نگراں وزیر اطلاعات احمد شاہ نے کہا ہے کہ غیر رجسٹرڈ افغان شہریوں کو نکالا جارہا ہے، آگے جاکر اور بھی سخت فیصلے ہونگے۔

حیدر آباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو میں احمد شاہ نے کہا کہ غیرقانونی تارکین وطن کو نکالنے کے لیے حکومت پیچھے نہیں ہوئی ، سب سے زیادہ اثر کے پی کے میں پڑا ہے، جو افغان رجسٹرڈ ہیں انہیں نہیں نکال رہے۔

انھوں نے کہا کہ صحافی جان محمد مہر کے قتل پر سندھ کے صحافی غصے میں ہیں، سکھر کے ایس ایس پی نے ڈاکو کے سر کے لیے 50 لاکھ رکھنے کی درخواست کی تھی، 50 لاکھ روپے کی ہیڈ منی کی اپروول دے دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پریس کلب صحافیوں کو سہولیات فراہم کرنے کی جگہ ہے، بیٹ رپورٹر وزیر کو بھی گائیڈ کرسکتا ہے کیونکہ منسٹر آتے جاتے رہتے ہیں، صحافیوں کے علاج کے مسائل لازمی حل ہونے چاہئیں ان کے بچے بھوکے نہ مریں، صحافیوں کا سارا فنڈ صحافیوں کو میرٹ کی بنیاد پر ملے گا۔

ایک سوال کے جواب احمد شاہ نے کہا کہ میں نے کھلا اعلان کیا کہ کسی وزارت کی صفائی انفارمیشن منسٹر نہیں متعلقہ منسٹر خود ہی دیگا۔

احمد شاہ نے کہا کہ کابینہ میں کوئی ٹکراؤ نہیں ایک وزیر سے ایک دو مسئلے ہوئے، ہمارا کام الیکشن کرانا نہیں الیکشن کمیشن کو سہولیات دینا ہے، پچھلی حکومت کے پبلک انٹرسٹ کے تمام منصوبوں کو تیز کرینگے۔

یکم جنوری سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی ہوگی

پنجاب حکومت نے ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت ملازمین کی تنخواہوں سے سالانہ پریمیم کٹوتی کے نفاذ کا فیصلہ کرلیا۔

یہ فیصلہ اکتوبر میں واپس لیا گیا تھا جس کے بعد محکمہ صحت نے اس سلسلے میں محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔ تاہم صوبائی کابینہ کی جانب سے اب تنخواہوں میں کٹوتی کی منظوری دے دی گئی ہے۔

یکم جنوری 2024 سے ہیلتھ انشورنس پروگرام میں حصہ ڈالنے والے ہرسرکاری ملازم کی تنخواہ سے سالانہ 4350 روپے کٹوتی کی جائے گی۔

اس کٹوتی کا اطلاق تمام ملازمین پر ہوگا، بشمول وہاں بھی جہاں میاں بیوی دونوں سرکاری ملازم ہیں۔ ایسے معاملات میں جہاں جوڑے سرکاری ملازمین کے طور پر خدمات انجام دیتے ہیں کٹوتی کا اطلاق صرف ایک شریک حیات کی تنخواہ پر ہوگا۔

پنجاب حکومت کی تنخواہیں

سیکرٹری خزانہ مجاہد شیردل نے تصدیق کی کہ تنخواہوں سے پریمیم کٹوتی یکم جنوری 2024 سے کی جائے گی۔

یہ اقدام سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو صحت کی دیکھ بھال کی کوریج فراہم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ توقع ہے کہ ہیلتھ انشورنس پروگرام جامع طبی فوائد پیش کرتے ہوئے صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات سے وابستہ مالی بوجھ کو کم کرے گا۔

اگرچہ بہت سے لوگوں نے اس پروگرام کے نفاذ کا خیر مقدم کیا ہے ، لیکن کم آمدنی والے ملازمین کے لیے پریمیم کی استطاعت کے بارے میں کچھ خدشات بھی اٹھائے گئے ہیں۔

تاہم حکومت کی جانب سے یقین دلایا گیا ہے کہ پروگرام تمام ملازمین کے لیے قابل رسائی اور فائدہ مند بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جائیں گے.

پاکستان کا خاتمہ اور نیوکلئیر ہتھیاروں کا استعمال، اگلے دس سالوں میں کیا ہونے والا ہے؟

امریکا میں قائم تھنک ٹینک ”اٹلانٹک کونسل“ نے اگلے دس سالوں میں دنیا میں ممکنہ طور پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کا اندازہ پیش کیا ہے، جس میں کئی بڑے عالمی واقعات کی پیشگوئی کی گئی ہے۔اٹلانٹک کونسل کے تحت کام کرنے والے ادارے ”اسکیوکرافٹ سینٹر فار اسٹریٹجی اینڈ سیکیورٹی“ نے دنیا بھر کے معروف عالمی حکمت کاروں اور دور اندیش ماہرین سے پوچھا کہ وہ دنیا بھر میں اگلے دس سالوں میں کیا تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں۔اس حوالے سے مجموعی طور پر 167 ماہرین نے اپنی بصیرت کا اشتراک کیا کہ جغرافیائی سیاست، موسمیاتی تبدیلی، تکنیکی رکاوٹ، عالمی معیشت، سماجی اور سیاسی تحریکیں، اور دیگر ڈومینز اب سے ایک دہائی کی طرح کیسے نظر آئیں گے۔تو 2033 میں دنیا کیسی نظر آئے گی؟ اس حوالے سے کیے گئے سروے کے دس سب سے بڑے نتائج یہ ہیں۔روس کا خاتمہسب سے حیران کن باتوں میں سے ایک یہ تھی کہ متعدد جواب دہندگان نے اگلی دہائی میں ممکنہ روسی خاتمے کی طرف اشارہ کیا۔ماہرین نے تجویز کیا کہ یوکرین کے خلاف کریملن کی جنگ کرہ ارض پر بہت زیادہ نتیجہ خیز ہلچل پیدا کر سکتی ہے۔تقریباً نصف (46 فیصد) جواب دہندگان توقع کرتے ہیں کہ روس یا تو ایک ناکام ریاست بن جائے گا یا 2033 تک ٹوٹ جائے گا۔اس سے بھی زیادہ حیران کن، 40 فیصد جواب دہندگان توقع کرتے ہیں کہ روس انقلاب، خانہ جنگی، سیاسی ٹوٹ پھوٹ یا کسی اور وجہ سے 2033 تک اندرونی طور پر ٹوٹ جائے گا۔چودہ فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ روس کی جانب سے اگلے دس سالوں میں جوہری ہتھیار استعمال کیے جانے کا امکان ہے۔جبکہ 10 فیصد کا خیال ہے کہ اس مدت کے اختتام تک کسی بھی موجودہ مطلق العنان ملک کے جمہوری بننے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔اگلے دس سالوں میں ناکام ریاستیں کونسی ہوں گی؟اس سوال کے جواب میں 21 فیصد رائے دہندگان نے روس کا نام لیا، جبکہ 10 فیصد نے افغانستان اور 8 فیصد نے پاکستان کا نام لیا۔ دیگر ملکوں میں امریکہ ، ہیٹی ، لبنان، افریقہ، وینزویلا، میانمار اور نائجیریا شامل تھے۔مزید جوہری طاقتیںتقریباً 678 فیصد جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ 2033 تک ایرعان ایک جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک بن چکا ہوگا۔ جبکپہ کچھ کا خیال ہے کہ جاپان، جنوبی کوریا اور سعودی عرب بھی نیوکلئیر پاور بن جائیں گے۔تقریباً ایک تہائی جواب دہندگان (31 فیصد) اگلی دہائی میں جوہری ہتھیار استعمال کیے جانے کی توقع رکھتے ہیں۔جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرنے کی پیش گوئی کرنے والوں کے جوابات سے پتہ چلتا ہے کہ ہتھیاروں کو عالمی تنازعہ کے بجائے علاقائی سطح پر تعینات کیا جا سکتا ہے۔جوہری ہتھیاروں کا استعمالرائے دہندگان کی اکثریت (58 فیصد) کا خیال ہے کہ جوہری ہتھیار اگلے دس سالوں میں غیر استعمال شدہ رہیں گے۔تاہم، تقریباً ایک تہائی (31 فیصد) اگلی دہائی میں جوہری ہتھیار استعمال کیے جانے کا امکان ہے۔ماہرین کے مطابق روس کی جانب سے 14 فیصد، شمالی کوریا کی جانب سے 10 فیصدر،اسرائیل، امریکہ اور پاکستان کی جانب سے 3 فیصد جبکہ بھارت اور چین کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا ایک فیصد امکان ہے۔تائیوان کے خلاف چینی فوجی حملہحال ہی میں، امریکی حکام نے انتباہ کیا ہے کہ چین اب اور 2027 کے درمیان تائیوان کو سرزمین کے ساتھ دوبارہ جوڑنے کے لیے ایک فوجی مہم شروع کر سکتا ہے اور سروے کے نتائج اس سنگین تشخیص کی حمایت کرتے ہیں۔ اس حوالے سے مکمل طور پر 70 فیصد جواب دہندگان متفق ہیں۔ حالانکہ صرف 12 فیصد اس بات پر متفق ہیں کہ چین اگلے دس سالوں میں زبردستی تائیوان پر دوبارہ قبضہ کرنے کی کوشش کرے گا۔امریکہ طاقتور رہے گا لیکن تسلط کھو بیٹھے گاجواب دہندگان نے عام طور پر اگلے دس سالوں میں امریکہ کے سپر پاور بنے رہنے کی طاقت پر یقین کا اظہار کیا۔ دس میں سے سات نے پیش گوئی کی ہے کہ امریکہ 2033 تک دنیا کی غالب فوجی طاقت بنا رہے گا، تقریباً نصف کے خیال میں امریکہ چین پر اپنا تکنیکی غلبہ برقرار رکھے گا۔ باقی تمام میں سے صرف تین کو یقین ہے کہ امریکہ سفارت کاری میں دنیا کا غالب کھلاڑی ہوگا اور دس میں سے صرف تین سے زیادہ کا خیال ہے کہ وہ دنیا کی غالب اقتصادی طاقت ہوگا۔عالمی اتار چڑھاؤ کے لیے تیار ہو جائیںچھہتر فیصد ماہرین نے 2033 تک 2008 سے 2009 کے مالیاتی بحران کے پیمانے پر ایک اور عالمی معاشی بحران کی پیش گوئی کی ہے۔ 19 فیصد کا کہنا ہے کہ اس طرح کے دو یا زیادہ بحران ہوں گے۔ انتالیس فیصد نے 2033 تک کورونا وبا کے پھیلاؤ اور اس کے اثرات کے ساتھ ایک اور عالمی وبائی بیماری کی پیش گوئی کی، اضافی 16 فیصد اس طرح کی دو یا اس سے زیادہ وبائی امراض کی توقع کر رہے ہیں۔جمہوریت اور آمریت کے درمیان کشمکشجواب دہندگان کو مجموعی طور پر اگلے دس سالوں میں جمہوریت پسندوں یا آمریت پسندوں کی واضح فتح کی توقع نہیں ہے۔دنیا میں جمہوریتوں کی تعداد بڑھنے (29 فیصد) کے مقابلے میں (37 فیصد) سکڑنے کی زیادہ توقع ہے۔جمہوریتوں کو نظامی خطرات کی ایک مشکل دہائی کا سامنا کرنا پڑے گاجمہوریتیں ایک خطرناک دہائی میں داخل ہو رہی ہیں جس میں انہیں قوم پرست اور پاپولسٹ قوتوں اور تیزی سے ترقی پذیر ٹیکنالوجی سے وابستہ تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔جب ماہرین سے پوچھا گیا کہ کون سی سماجی تحریکیں اگلے دس سالوں میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ سیاسی اثر و رسوخ کی توقع رکھتی ہیں، تو جواب دہندگان میں سے صرف 5 فیصد نے جمہوریت کے حامی تحریکوں کا انتخاب کیا- جب کہ اکثریت نے قوم پرست یا عوامی تحریکوں کا انتخاب کیا۔جواب دہندگان کا ایک تہائی حصہ جمہوری معاشروں سے وابستہ دیگر وجوہات کی وکالت کرنے والی تحریکوں ماحولیات، نوجوانوں کے مسائل اور خواتین کے حقوق کے ساتھ گیا۔ماہرین کے مطابق ماس کمیونیکیشن اور نئی ٹیکنالوجیز کے رجحانات بھی جمہوریتوں کے لیے ممکنہ خطرات پیش کرتے ہیں۔ماہرین کے مطابق سوشل میڈیا 2033 تک جمہوریتوں کے لیے خالص منفی ثابت ہوگا۔ اٹھارہ فیصد کا کہنا ہے کہ اگلے دس سالوں میں سوشل میڈیا اتنا ترقی کر چکا ہو گا کہ سوال کا جواب دینا ناممکن ہو جائے گا۔ماہرین کے مطابق اگلے دس سالوں میں کمرشل کوانٹم کمپیوٹنگ، لیول 5 خود مختار گاڑیاں (جہاں گاڑی انسانی ان پٹ کی ضرورت کے بغیر ڈرائیونگ کے تمام حالات میں تمام کام انجام دیتی ہے) اور مصنوعی جنرل انٹیلی جنس (جہاں کمپیوٹر اور مشینیں انسان جیسی ذہانت اور تخلیقی صلاحیتوں کی نمائش کرتی ہیں) تیار کی جائیں گی۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا الیکشن کمیشن سے پارٹی سرٹیفکیٹ شائع کرنے کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے الیکشن کمیشن سے بلا تاخیر پارٹی سرٹیفکیٹ شائع کرنے کا مطالبہ کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے ٹویٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ کسی بھی آئینی جمہوریت میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا مطلب انتخابی عمل میں تمام سیاسی جماعتوں کی شمولیت ہے۔

 

 

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعت کا انتخابی نشان اس عمل کی نشاندہی کرتا ہے، پی ٹی آئی کو دیگر جماعتوں کے مقابلے میں امتیازی سلوک کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیئے، یہ ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے بلا تاخیر پارٹی سرٹیفکیٹ شائع کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔