کچھ کرداروں نے ترقی کرتے پاکستان کو برباد کیا، وقت ثابت کر رہا ہم صحیح تھے، نواز شریف

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ کچھ کرداروں نے ترقی کرتے پاکستان کو برباد کیا، وقت ثابت کر رہا ہم صحیح تھے۔

مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ کے چھٹا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہم نظروں سے اوجھل لیکن دل کے بہت قریب رہے ہیں، دعا ہے اللہ قوم کو مشکلوں سے نکالے اور 25 کروڑعوام کو آسانی والی زندگی عطا فرمائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں ملک ترقی کر رہا تھا، قوم نے پچھلے 4 سال میں بہت مشکل وقت دیکھا، کچھ کردار ایسے آئے جنہوں نے بھاگتے ہوئے پاکستان کو ٹھپ کردیا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں معاشرتی، سماجی کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، اس وقت ملک میں اقتصادی ترقی ہو رہی تھی، ہمارے دور میں معاشی بہتری کا دنیا بھی اعتراف کررہی تھی مگر پتا نہیں وہ خواب تھا جو ادھورا رہ گیا اس خواب کو پورا ہونا چاہئے تھا۔

تیسرا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ ویمنز نے پاکستان کو 6 رنز سے شکست دیدی

تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں نیوزی لینڈ ویمنز نے پاکستان ویمنز کے خلاف 6 رنز سے کامیابی حاصل کرلی۔ میچ کا فیصلہ ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت ہوا۔

پاکستان ویمنز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے5 وکٹوں پر 137 رنز بنائے ۔ نیوزی لینڈ ویمنز نے 15 اوورز میں 2 وکٹوں پر101 رنز بنائے تھے کہ بارش کی وجہ سے کھیل روک دینا پڑا۔

ہفتے کے روز جان ڈیوس اوول میں کھیلے گئے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی ۔ پاکستان ویمنز چار تبدیلیوں کے ساتھ میدان میں اتری ۔شوال ذوالفقار۔ بسمہ معروف۔ ڈیانا بیگ اور نجیہہ علوی کی جگہ سدرہ امین ۔ صدف شمس۔ وحیدہ اختر اور نتالیہ پرویز کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔

منیبہ علی اور سدرہ امین نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 64 رنزکا اضافہ کیا۔ سدرہ امین نے چار چوکوں کی مدد سے 43 رنز بنائے۔منیبہ علی نے دو چوکوں کی مدد سے 27 رنز اسکور کیے۔

تاہم ان دونوں کے بعد دیگر بیٹرز اسکور میں 73 رنز کا اضافہ کرپائیں۔ ندا ڈار نے دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 25 رنز اسکور کیے۔فاطمہ ثنا نے دو چوکوں کی مدد سے 17 رنز بنائے۔

میزبان ٹیم کی طرف سے کپتان ایمیلیا کر، نے 11 رنز دے کر3 وکٹیں حاصل کیں۔ ایڈن کارسن نے 20 رنز دے کر2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

نیوزی لینڈ ویمنز کی اننگز کی خاص بات سوزی بیٹس کی نصف سنچری تھی۔انہوں نے5 چوکوں کی مدد سے 51 رنز اسکور کیے اور ناٹ آؤٹ رہیں۔ انہوں نے کپتان ایمیلیا کر، کے ساتھ دوسری وکٹ کی شراکت میں 63 رنز کا اضافہ کیا۔ ایمیلیا کر 35 رنز بناکر آؤٹ ہوئیں۔

پاکستان ویمنز کی طرف سے سعدیہ اقبال اور نشرہ سندھو نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ سوزی بیٹس پلیئر آف دی میچ قرار پائیں جبکہ فاطمہ ثنا نے پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ حاصل کیا۔

تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کی یہ سیریز پاکستان ویمنز نے دو ایک سے اپنے نام کی ہے۔ اس نے پہلا میچ سات وکٹوں سے اور دوسرا میچ دس رنز سے جیت کر نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنے والی پہلی ایشیائی ٹیم ہونے کا منفرد اعزاز حاصل کیا تھا۔

کپتان ندا ڈار کا یہ 141 واں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ تھا اس طرح وہ پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلنے والی کھلاڑی بن گئیں۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ بسمہ معروف کا تھا جو 140ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیل چکی ہیں۔

پاکستان ویمنز اور نیوزی لینڈ کے درمیان اب آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کی ون ڈے سیریز کھیلی جائے گی۔ پہلا میچ 12 دسمبر کو کوئنز ٹاؤن میں کھیلا جائے گا جبکہ بقیہ دو میچز 15 اور 18 دسمبر کو کرائسٹ چرچ میں ہونگے۔

عمران خان نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی اور جیل ٹرائل کو چیلنج کردیا

لاہور: پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی اور جیل ٹرائل کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

سابق وزیراعظم کی جانب سے سلمان اکرم راجا اور بیرسٹر سمیر کھوسہ کی وساطت سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی، جس میں وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے کمیشن کے پاس توہین کمیشن کی کارروائی کا اختیار نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن نے اس کیس میں جیل ٹرائل کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ غیر قانونی ہے۔
عمران خان کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کیہ جیل میں خفیہ ٹرائل آئین کے آرٹیکل 4 کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن نے 13 دسمبر کی تاریخ جیل میں فرد جرم کی کارروائی کے لیے مقرر کر رکھی ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کا جیل ٹرائل کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ عدالت اوپن اور فری اینڈ فئیر ٹرائل کا حکم جاری کرے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک خفیہ ٹرائل کے ذریعے فرد جرم کی کارروائی روکے۔

“بات کا بتنگڑ نہ بنائیں”، نواز شریف سے متعلق بیان پر بشریٰ انصاری کی وضاحت

کراچی: شوبز انڈسٹری کی لیجنڈری اداکارہ بشریٰ انصاری نے مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف سے متعلق اپنے بیان پر وضاحت پیش کردی۔

بشریٰ انصاری نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاوْنٹ پر ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں اُنہوں نے کہا کہ “حال ہی میں کراچی آرٹس کونسل میں ایک سیشن کے لیے مجھے مدعو کیا گیا تھا جہاں میرے مرحوم والد بشیر احمد کے بارے میں گفتگو ہوئی تھی، میرے والد ایک بےباک صحافی تھے اور سیشن کے دوران اُن کی زندگی کے پہلووْں کا ذکر ہوا تھا”۔

اداکارہ نے کہا کہ “اسی گفتگو کے دوران، میں نے اپنے والد کی زندگی کا ایک واقعہ سُنایا تھا جس میں نواز شریف کی پارٹی کا ایک رہنما میرے والد کو رشوت دینے آیا تھا، میرے والد نے رشوت لینے سے انکار کردیا تھا لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اس رہنما کو نواز شریف نے نہیں بھیجا تھا کیونکہ ہر پارٹی میں اس طرح کے لوگ ہوتے ہیں جو اپنے لیڈر کے کہنے پر نہیں بلکہ خود اپنے مفاد کے لیے اس طرح کے کام کرتے ہیں”۔

اُنہوں نے کہا کہ “میرے بیان کو غلط رنگ دے کر سوشل میڈیا پر وائرل کیا جارہا ہے کہ نواز شریف نے میرے والد کو رشوت دی تھی، ایسا کچھ نہیں ہے، میں نواز شریف کی بہت عزت کرتی ہوں، میرا تعلق کسی بھی سیاسی پارٹی سے نہیں ہے لہٰذا میرے خلاف جھوٹی خبریں نہ پھیلائیں”۔

بشریٰ انصاری نے کہا کہ “ایک شہری ہونے کے ناطے مجھے بھی ہر حکومت سے کہیں نہ کہیں اختلاف رہا ہے لیکن میں نے کبھی کسی بھی سیاسی پارٹی کے خلاف بیان نہیں دیا کیونکہ میں اپنی رائے اپنی حد تک رکھتی ہوں اور ووٹ کے وقت اپنی رائے کا استعمال کرتی ہوں”۔

اداکارہ نے کہا کہ “ہر حکومت نے اپنے دور میں اچھے کام بھی کیے اور غلط کام بھی کیے ہیں جن کے نتائج ہم آج تک بھگت رہے ہیں، نواز شریف نے پنجاب میں ترقیاتی کام کرواکے پورے پنجاب کا نقشہ ہی بدل ڈالا، عمران خان نے اسپتال بنوائے لیکن پاکستان پیپلز پارٹی سے میرا شکوہ ہے کہ اُنہوں نے اندرونی سندھ پر توجہ نہیں دی، اسی طرح ایم کیو ایم نے اپنے دور میں اختیار ہونے کے باوجود بھی کراچی کے لیے کام نہیں کیا”۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ “برائے مہربانی! مجھے کسی بھی سیاسی پارٹی کے ساتھ نہ جوڑیں اور میرے بیان کو غلط رنگ دے کر نہ پھیلائیں”۔

خصوصی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرا ردینے کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے مقرر

سپریم کورٹ میں خصوصی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔

جسٹس سردار طارق کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ خصوصی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر 13 دسمبر کو سماعت کرے گا۔

لارجر بینچ میں جسٹس امین الدین، جسٹس حسن اظہر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت شامل ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت، وزارت دفاع، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں نے خصوصی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل روکنے کا سپریم کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے۔

وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ ملٹری کورٹس کیس میں بنایا گیا بینچ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت نہیں تھا، پانچ رکنی لارجر بنچ کا قیام قانون کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے فیصلہ بھی غیر موثر ہے۔

سپریم کورٹ سے یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ درخواستوں پر حتمی فیصلے تک خصوصی عدالتوں میں ٹرائل روکنے کے خلاف حکم امتناع دیا جائے۔

سپریم کورٹ نے 23 اکتوبر کو فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دیا تھا۔اور 6 صفحات پر مشتمل مختصر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے لکھا کہ آرمی ایکٹ کی سیکشن ڈی ٹو کی ذیلی شقیں ایک اور دو کالعدم قرار دی جاتی ہیں۔

مہاجرین کا معاملہ عالمی وزارتی سطح پر پہنچ گیا

غیر قانونی غیر ملکیوں کا انخلا عالمی توجہ حاصل کر چکا ہے جس سے متعلق سویٹزرلینڈ میں مہاجرین عالمی فورم آئندہ ہفتے ہوگا۔

خصوصی نمائندہ برائے افغانستان آصف درانی پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے اور پاکستان کا موقف پیش کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکریٹری سفیران اور دیگر حکام میں شامل ہوں گے، آصف درانی مہاجرین سے متعلق پاکستان موقف دنیا کے سامنے رکھیں گے۔

ذرائع نے کہا کہ سوئس حکومت اور یو این ایچ سی آرمشترکہ میزبان ہوں گے، ورلڈ بینک، اقوام متحدہ کے مختلف ادارے سمیت این جی اوز، سول سوسائٹی کے نمائندے شامل ہوں گے۔

9 مئی مقدمات: شیخ رشید کی عبوری ضمانتوں میں توسیع

9 مئی مقدمات میں سابق وزیر داخلہ اور سربراہ عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) شیخ رشید کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کردی گئی۔

انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے جج ملک اعجاز آصف نے شیخ رشید اور شیخ راشد شفیق کے خلاف 9 مئی کے درج مقدمات کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

شیخ رشید کے خلاف مقدمات کا تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کر دیا گیا، اس موقع پر سرکاری وکلاء نے حتمی دلائل کے لیے چار جنوری تک وقت دینے کی استدعا کی۔

عدالت نے حتمی دلائل کے لیے سرکاری وکلاء کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت چار جنوری تک ملتوی کردی اور شیخ رشید و شیخ راشد شفیق کی ضماتنوں میں بھی توسیع کر دی۔

اے ٹی سی راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید نے کہا کہ ان کیسوں سے میرا کوئی تعلق نہیں، میں 9 مئی کو یہاں موجود نہیں تھا، اداروں کا میں نے ہمیشہ احترام کیا ہے، البتہ اگر زندہ رہا تو الیکشن لڑوں گا۔

ایم کیو ایم کا پنجاب میں الیکشن کی تیاریوں کا آغاز، ٹکٹ تقسیم کیلئے 8 رکنی بورڈ قائم

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) نے پنجاب میں انتخابات کی تیاریوں کا آغاز کردیا۔

ایم کیو ایم نے پنجاب میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر پارٹی ٹکٹ دینے کے لیے زاہد ملک کی سربراہی میں 8 رکنی پارلیمانی بورڈ بھی تشکیل دے دیا ہے۔

پارلیمانی بورڈ ممبران میں عابد گجر، شاہین انور گیلانی، متین خان، ایازعلی شیخ سمیت اظہار قریشی، آغا جانی اور کرامت علی شیخ شامل ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا 8 رکنی پارلیمانی بورڈ صوبہ پنجاب سے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں کا انتخاب کرے گا۔

اگر بیوی کی عمر 18 سال یا اس سے زائد ہے تو جبری زیادتی کرنا جرم نہیں، بھارتی ہائیکورٹ

الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ اگر بیوی کی عمر 18 سال یا اس سے زیادہ ہے تو قانون کے تحت جبری ازدواجی تعلقات قائم کرنا جرم نہیں سمجھا جاسکتا۔

عدالت نے یہ ریمارکس ایک شوہر کو اپنی بیوی کے خلاف ’غیر فطری جرم‘ کرنے کے الزامات سے بری کرتے ہوئے دیے۔

بھارتی ہائی کورٹ کے جسٹس رام منوہر نارائن مشرا نے کہا کہ اس معاملے کے ملزمان کو دفعہ 377 کے تحت قصوروار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ جبری ازواجی تعلقات کو جرم قرار دینے کی درخواستیں اب بھی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں، لہذا ان کیسز میں کوئی مجرمانہ سزا نہیں اگر بیوی کی عمر 18 سال یا اس سے زیادہ ہو۔

خاتون درخواستگزار نے اپنے شوہر پر الزام عائد کیا کہ ان کی شادی ایک بدسلوکی کا رشتہ تھا اور شوہر نے مبینہ طور پر اسے زبانی و جسمانی استحصال اور جبر تشدد کا نشانہ بنایا جس میں جنسی زیادتی بھی شامل تھی۔

عدالت نے ظلم اور جان بوجھ کر نقصان پہنچانے سے متعلق دفعات کے تحت ملزم کو قصوروار ٹھہرایا جب کہ شوہر کو دفعہ 377 کے تحت الزامات سے بری کردیا۔

’شوبز میں شادیاں ٹوٹنے پر مجھے بہت دکھ ہوتا ہے‘، ریشم

پاکستان شوبزانڈسٹری کی دیوا ریشم نے شوبز کے شادی شدہ جوڑوں کے درمیان علیحدگیوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ریشم کو شادی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

یہ وائرل کلپ ریشم کا پوڈکاسٹ شو میں دیے گئے ایک انٹرویو کا ہے جس میں انہوں نے اپنی نجی زندگی اور شوبز انڈسٹری سے متعلق گفتگو کی ہے۔

میزبان نے جب ریشم سے شادی سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ ’شوبز انڈسٹری میں شادیاں ہو تو رہی ہیں، لیکن شادیاں ہونے کے بعد ٹوٹ رہی ہیں۔ اتنی شادیاں ٹوٹی ہیں اور مجھے بہت دکھ بھی ہوا کہ نہیں ٹوٹنی چاہئے‘۔

انہوں نے شوبز کے کسی اداکار سے شادی نہ کرنے کی وجہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’شوبز میں سال یا ڈیڑھ سال سے زیادہ شادیاں چلتی ہی نہیں ہیں۔ شوبز میں 7 یا 8 شادیاں ٹوٹ چکی ہیں اور مجھے ان شادیوں کے ٹوٹنے پر بہت دکھ بھی ہوا ہے‘۔

ریشم نے سجل علی کی احد رضا اور عمران اشرف کی کرن اشفاق سے علیحدگی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سجل کی شادی ٹوٹی مجھے بہت دکھ ہوا کیونکہ سجل مجھے بہت پسند ہے، میرا اس کے ساتھ کام کرنے کا بہت اچھا تجربہ رہا ہے۔ عمران اشرف کی شادی نہیں ٹوٹنی چاہئے تھی، دونوں میاں بیوی سے میں ملی ہوں۔ دونوں میں بہت محبت تھی، دونوں بہت اچھے تھے‘۔

اپنی شادی سے متعلق انہوں نے کہا کہ ’جب مجھے کوئی مل جائے گا تو مستقبل میں میرا بھی ارادہ ہے شادی کا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’محبت میں بنھانا بہت ضروری ہے۔ اللہ کے نزدیک میاں بیوی کا رشتہ سب سے زیادہ پسندیدہ ہے، اور یہ رشتہ اب نہ صرف کمزور ہورہا ہے بلکہ تیزی سے ٹوٹ بھی رہا ہے‘

ریشم کا شمار پاکستان کی مقبول اداکاراؤں میں ہوتا ہے، انہوں نے فلمی دنیا پر کئی عرصے تک راج کیا ہے۔

انہوں نے اپنے کیریئر میں کئی ہٹ فلموں میں اداکاری کی ہے، ان کو آج بھی ان کے مداح خوب پسند کرتے ہیں۔