تازہ تر ین

سینیٹ قراردوں سے الیکشن التوا کی کوشش کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

سینیٹ میں قراردادیں منظور کرکے الیکشن کے التوا کی کوشش کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا جبکہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور سینیٹ ارکان کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔یہ درخواست سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بھیجے گئے اس خط کے بعد سامنے آئی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ منظور شدہ قراردادوں کی روشنی میں انتخابات کا نیا شیڈول جاری کیا جائے۔الیکشن التوا کی قراردوں کیخلاف سینیٹ میں جوابی قرارداد منظور ہونے کا بھی امکان ہے۔سپریم کورٹ میں درخواست وکیل اشتیاق احمد مرزا کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور سینیٹر دلاور خان کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سینیٹ میں انتخابات ملتوی کروانے کے لیے قرار داد پاس کی گئی، سینیٹ میں قرارداد پاس کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، الیکشن وقت پر نہ ہونا آئین کی خلاف ورزی ہے۔وکیل اشتیاق احمد مرزا نے درخواست میں استدعا کی کہ چیئرمین سینیٹ اور ارکان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ نے ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی تھی۔سینیٹ میں الیکشن کے التوا سے متعلق فاٹا سے آزاد رکن دلاور خان کی پیش کردہ قرارداد منظور کی تھی۔قرارداد کی منظوری کے وقت ایوان بالا میں صرف 14 اراکین موجود تھے جس میں سے صرف مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ نے قرارداد کی مخالفت کی جب کہ پی ٹی آئی کے سینیٹر گردیپ سنگھ اور پیپلز پارٹی کے بہرہ مند تنگی خاموش رہے۔دونوں اراکین کو ان کی جماعتوں کی جانب سے کورم کی نشاندہی نہ کرنے پر شوکاز بھی جاری کیے گئے ہیں۔انتخابات مقررہ وقت پر کرانےکیلئے سینیٹ میں قرارداد جمعآج جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے قرارداد سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرائی جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کا انعقاد آئینی تقاضہ ہے، مقررہ وقت پر الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کی ذمہ داری ہے۔قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ آ چکا ہے اور 8 فروری کو الیکشن کی تاریخ مقرر کی جا چکی ہے۔سینیٹر مشتاق احمد کی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ سے الیکشن کے التوا کی منظور کرائی گئی قرارداد غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے، سینیٹ کو آئین کے خلاف کسی اقدام کا اختیار نہیں ہے۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ 8 فروری کو صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں اور سب جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے، سینیٹ سے الیکشن کے التوا سے متعلق منظور کردہ قراردادکو کالعدم تصور کیا جائے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain