سائفر کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور اعظم خان کی مبینہ آڈیو لیک ہوگئی۔
مبینہ آڈیو میں بانی پی ٹی آئی کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ’اچھا اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، نام نہیں لینا امریکا کا۔۔۔ بس صرف کھیلنا ہے اس کے اوپر کہ یہ ڈیٹ پہلے سے تھی۔ نئی جو چیز آئی ہے نا کہ وہ جو لیٹر‘۔
جس پر اعظم خان کہتے ہیں کہ ’سر میں یہ سوچ رہا تھا کہ یہ جو سائفر نا، میرا خیال ہے کہ ایک میٹنگ کر لیتے ہیں اس کے اوپر۔ دیکھیں اگر آپ کو یاد ہو تو آخر میں Ambassador نے لکھا ہوا تھا کہ ڈیمارچ کریں۔ اگر ڈیمارچ نہیں بھی دینا تو انٹرنل میٹنگ، کیونکہ رات میں نے بڑا سوچا ہے اس کے اوپر شاید‘۔
اعظم خان نے مزید کہا کہ ’آپ نے کہا کہ شاید اُنہوں نے اُٹھایا لیکن نہیں پھر میں نے سوچا کہ How to cover all this? ایک میٹنگ کریں شاہ محمود قریشی اور فارن سیکرٹری کی۔ شاہ محمود قریشی یہ کریں گے کہ وہ لیٹر پڑھ کر سُنائیں گے۔ تو جو بھی سُنائیں گے تو اُس کو کاپی میں بدل دیں گے۔ وہ میں منٹس میں کر دوں گا کہ فارن سیکرٹری نے یہ چیز بنا دی ہے۔ بس اس کا یہ کام ہوگا، مگر یہ کہ اس کا Analysis ادھر ہی ہو گا۔ پھر Analysis اپنی مرضی کے منٹس میں کر دیں گے تاکہ منٹس آفس کے ریکارڈ میں ہو۔
انہوں نے کہا کہ ’Analysis یہ ہوگا کہ یہIndirect Threat ہے۔ Diplomatic Language میں اسے تھریٹ کہتے ہیں۔ دیکھیں منٹس تو پھر میرے ہاتھ میں ہیں نا۔ وہ اپنی مرضی سے ڈرافٹ کر لیں گے‘۔
جس پر بانی پی ٹی آئی بولے کہ ’تو پھر کس کس کو بُلائیں اس میں؟ شاہ محمود، آپ، میں اور سہیل‘۔
اعظم خان بولے ’بس‘۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا ’ ٹھیک ہے کل ہی کرتے ہیں’۔
اعظم خان نے کہا کہ ’تاکہ وہ چیزیں ریکارڈ میں آجائیں۔ آپ یہ دیکھیں کہ وہ Consulate for State ہیں۔ وہ پڑھ کر سنائے گا تو میں کاپی کر لوں گا آرام سے، تو آن ریکارڈ آ جائے گی کہ یہ چیز ہوئی ہے۔ آپ فارن سیکرٹری سے سنوائیں تاکہ Political نہ رہے اور Bureaucratic Level پر یہ چیز آئے‘۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ’نہیں تو اُس نے ہی لکھا ہے Ambassador نے‘۔
اعظم خان بولے ’ہمارے پاس تو کاپی نہیں ہے نا یہ کس طرح انہوں نے نکال دیا؟‘
بانی پی ٹی آئی نے کہا، ’یہ یہاں سے اٹھی ہے۔ اس نے اٹھائی ہے۔ لیکنany how ہے تو فارن سازش‘۔