ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ امریکا نے اپنی خارجہ پالیسی میں ڈالر کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا اور دیگر ممالک کی تجارت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا نے کئی ممالک پر تجارتی اور اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور کچھ کے تو اثاثے ہی منجمد کر رکھے ہیں۔
روسی صدر نے ولادیمیر پوٹن ان پابندیوں کو اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کا ایک حربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان ہتھکنڈوں سے دنیا پر اپنا رعب اور دبدبہ قائم رکھنا چاہتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ امریکا کا سب سے بڑا جرم اپنی دھاک بٹھانے کے لیے خارجہ پالیسی میں ڈالر کو بطور ہتھیار استعمال کرنا ہے جس سے دنیا بھر میں 80 فیصد تک تجارتی لین دین ڈالر میں ہونے لگی۔
صدر پوٹن نے کہا کہ اب صورت حال تبدیل ہورہی ہے۔ ڈالر میں تجارتی لین دین کی شرح گھٹ کر 50 اور پھر 31 فیصد تک گر گئی۔ اب ڈالر کے علاوہ دوسری کرنسیوں میں بھی تجارتی لین دین کی جارہی ہے۔
روسی صدر نے مزید کہا کہ امریکا کو اپنی اسے جرم کی سزا بھگتنا پڑ رہی ہے۔ ڈالر کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے اس کی اپنی معیشت متاثر ہوئی اور دنیا بھر میں بھی امریکی طاقت کمزور ہوئ