تازہ تر ین

امریکی خفیہ ایجنسی نے برطانوی شہزادہ فلپ کو بدنام زمانہ جنسی اسکینڈل میں ملوث قرار دے دیا

امریکی خفیہ ایجنسی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی جانب سے ملکہ برطانیہ دوم کے شوہر اور ڈیوک آف اینبرا شہزادہ فلپ کا نام برطانوی جنسی اسکینڈل سے متعلق دستاویزات میں شامل کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایف بی آئی کے خفیہ میمو میں اشارہ کیا گیا ہے کہ وہ ”پروفومو معاملے“ میں ملوث ہوسکتے ہیں، جس نے 1960 کی دہائی کے بدنام زمانہ برطانوی جنسی اسکینڈل میں ایک نئی جہت کا اضافہ کیا تھا۔

پروفومو معاملے نے برطانوی حکومت کو اس وقت ہلا کر رکھ دیا تھا جب جنگی سیکرٹری جان پروفومو کے ماڈل کرسٹین کیلر کے ساتھ غیر ازدواجی تعلقات سامنے آئے، جو کہ ایک روسی ملٹری اتاشی ”ایوگینی ایوانوف“ (Evgeny Ivanov) کے ساتھ بھی اسی طرح کے تعلقات میں تھیں۔

اس اسکینڈل کی وجہ سے اُس وقت کے وزیر اعظم ہیرالڈ میکملن کی انتظامیہ کو گرانے کی نوبت تک آگئی تھی۔

کرسٹین کیلر کا ایوانوف سے تعارف آسٹیو پیتھ اسٹیفن وارڈ نے کرایا، جس کے برطانوی شاہی خاندان بشمول شہزادہ فلپ سے روابط طویل عرصے سے عوامی قیاس آرائیوں کا موضوع تھے۔

اب اس حوالے سے نئی دریافت شدہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ وارڈ کے ایک امریکی ساتھی نے ایڈنبرا کے متوفی ڈیوک کو اس اسکینڈل میں ملوث کیا تھا۔

تاریخ کی مختصر ترین شادی، جوڑے کے درمیان صرف تین منٹ میں طلاق

ایف بی آئی میمو کے مطابق، تھامس کوربالی نے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جے ایڈگر ہوور کو مطلع کیا کہ پرنس فلپ کا کرسٹین کیلر اور ساتھی ماڈل مینڈی رائس ڈیوس سے وارڈ کے ذریعے تعلق تھا، یہ دعویٰ سرد جنگ کے دوران اہم تھا۔

ڈیلی میل کے مطابق ہوور اور لندن میں امریکی سفارت خانے کے درمیان 20 جون 1963 کو کیبل میں کوربالی کے الزامات کو دستاویزی شکل دی گئی، ’کوربالی نے یہ بھی کہا کہ ایک افواہ تھی کہ شہزادہ فلپ ان دو لڑکیوں کے ساتھ تعلقات میں ملوث ہو سکتے ہیں‘۔

نیٹ فلکس سیریز ”دی کراؤن“ (The Crown) نے پرنس فلپ کی پروفومو معاملے میں ممکنہ شمولیت کو ڈرامائی شکل دی گئی ہے۔

شو میں سوویت جاسوس انتھونی بلنٹ کو پرنس فلپ کو مبینہ طور پر بلیک میل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے تاکہ اس کی جاسوسی کا بھانڈا پھوٹنے سے روکا جا سکے۔

دستاویز میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ وارڈ کی پارٹیوں کی تصاویر میں موجود ”پراسرار آدمی“ فلپ ہو سکتا ہے۔

اگرچہ وارڈ اور پرنس فلپ کے بارے میں یہ بات جانی پہچانی تھی کہ وہ ایک ہی پارٹیوں میں شریک ہوئے تھے، اور وارڈ نے بکنگھم پیلس میں فلپ کے پورٹریٹ بھی بنائے تھے۔

بسم اللہ پڑھ کر خنزیر کا گوشت کھانے والی خاتون کو مسلم ملک میں سخت سزا

کوربالی نے خود وارڈ کے خلاف الزامات پر شک کا اظہار کیا، ایف بی آئی کو بتایا کہ وہ الزامات پر یقین نہیں کرتے۔

اسکینڈل میں وارڈ کے مرکزی کردار کے باوجود، نہ تو برطانوی اور نہ ہی امریکی انٹیلی جنس اس بات کی تصدیق کر سکی کہ ایوانوف جاسوسی میں ملوث تھا۔

پارلیمنٹ میں پروفومو کے جھوٹ مشہور تھے، لیکن لارڈ ڈیننگ کی تحقیقات نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پروفومو کے معاملے سے متعلق کوئی حفاظتی خلاف ورزی نہیں ہوئی تھی۔

ڈیننگ کی رپورٹ نے وارڈ پر زیادہ تر الزام لگاتے ہوئے اسے ایک ”بالکل غیر اخلاقی“ آدمی کے طور پر بیان کیا جس کی سرگرمیاں ”غلط تصور اور غلط سمت پر مبنی تھیں۔“


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain