اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتا وکیل انتظار پنجوتھہ کو کل ہرحال میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کے روبرو لاپتہ وکیل انتظار حسین پنجوتھہ کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے انتظار حسین پنجوتھہ کی بازیابی سے متعلق آئی بی کی رپورٹ آج ہی پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
چیف جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ بس بہت ہوگیا جو بھی ہو کل مغوی کو بازیاب کرواکے پیش کریں ۔ کل آئی جی کو کہیں پیش ہو میں آرڈر پاس کروں گا۔ 10 تاریخ تک سارے سوئے ہوئے تھے۔ بار بار پوچھ رہا ہوں رپورٹ کا کیا بنا۔ اج ہر حال میں فائل پر رپورٹ لگنی چاہیے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آئی بی سے کون ہے آپ نے کیا کیا ہے جس پر آئی بی افسر نے جواب دیا کہ ان کی درخواست آئی تھی ابھی دیکھ رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کبھی کوئی کام خود بھی کرلیا کریں سارا کام عدالت نے ہی کرنا ہے کیا۔یہ کوئی بات نہیں ایسے نہیں ہوتا۔ آئی بی کو ہم نے ہدایت دی تھی کہ عدالت کے سامنے کوئی غلط بیانی نہ کریں۔ کہاں ہیں انٹیلجنس ایجنسیوں کی رپورٹ۔ دس دن ہوگئے کیا بندے کو زمین کھا گئی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کا موقف تھا کہ آئی بی پارٹی نہیں تھی۔