پاکستانی شوبز انڈسٹری سے وابستہ ماضی کی معروف اسٹیج اداکارہ و رقاصہ دیدار نے معاشرے کے دہرے معیار سے پردہ اُٹھا دیا۔
حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اسٹیج اداکارہ نے بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے معاشرے کے دہرے معیار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں شوبز انڈسٹری کی خواتین کو قبول نہیں کیا جاتا لیکن ان کی طرح کے لباس نجی تقریبات میں خواتین زیب تن کرتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت کی ثقافت کو دیکھیں تو اُن کے یہاں جسے ناچ گانا نہیں آتا اس کا رشتہ نہیں ہوتا اور ہمارے یہاں جسے ناچ گانا آتا ہے اس
انہوں نے انکشاف کیا کہ میں شوبز اور تھیٹر انڈسٹری کا حصہ نہیں بننا چاہتی تھی، کوئی ارادہ اور شوق نہیں تھا، ڈانس نہیں آتا تھا لیکن والدہ اور بڑی بہن نرگس نے ڈانسر بننے کے لیے کہا، جس پر پہلے رقص سیکھا پھر انڈسٹری جوائن کی اور اب انڈسٹری سے پیار ہے۔
اداکارہ کے مطابق ہمارے معاشرے میں اداکاری، رقص، اسٹیج، موسیقی اور ڈراموں کو کبھی قبول نہیں کیا جائے گا لیکن گھر کی شادیوں میں ڈانس مقابلوں کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے، مرد ڈانسر بلوائے جاتے ہیں جن سے گھر کی خواتین ڈانس سیکھتی ہیں، گھر کے تمام مرد خواتین کے ساتھ ڈانس کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گھر کی شادیوں میں مختصر لباس بھی پہنے جاتے ہیں اسے قبول کر لیا جاتا ہے لیکن رقاصہ کو کبھی قبول نہیں کیا جاتا۔
کا رشتہ نہیں ہوتا۔