پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ 17 ججوں کی اسامی بنائی گئی تاکہ پوری سپریم کورٹ اپنی ہو۔
ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کے کیسز انہوں نے چن کر ریٹائرڈ ججز کو بھیجے ہیں۔ ایک حاضر سروس جج اور ریٹائر جج میں بڑا فرق ہوتا ہے۔ میرا حلقہ، ڈاکٹر یاسمین راشد کا حلقہ یہ سب انہوں نے ایک ریٹائرڈ جج صاحب کے حوالے کردیے ہیں۔ باقی مقدمات حاضر سروس ججز کے پاس چل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کی رات جو ایک فراڈ ہوا تھا ۔ہمیں خدشہ ہے یہ قانون بھی ٹھیک نہیں ہے ۔ یہ استدعا لے کر ہم ہائیکورٹ کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس بھیانک رات جو بھی ہوا وہ عوام کے سامنے آئے۔ اگر قوم اسے قانون مان لیتی ہے تو یہ سارے ملک کے لیے ٹھیک نہیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ 24 نومبر کا معاملہ عوام کے ہاتھ میں ہے۔ یہ پوری قوم کے لیے ہے، یہ سب آپ کے سامنے ہے۔ میرے ساتھ ایک خاتون کام کرتی ہیں کل رات ان کے گھر بھی دھاوا بولا گیا۔ عمران خان کی کال آئینی اصولوں اور شرافت کے لیے ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن ہم نے لڑ کر دیکھ لیا اس قوم نے ہمیں ووٹ ڈالا۔ انہوں نے فراڈ کے ذریعے ووٹ بدلے ۔ 26 ویں آئینی ترمیم نے پورے جوڈیشل سسٹم کو جکڑ کر رکھا ہے۔ 17 ججوں کی اسامی سپریم کورٹ میں بنائی گئی تاکہ پوری سپریم کورٹ اپنی ہو۔ من پسند فیصلوں کے لیے 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتی نظام تباہ کر دیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں موجودہ صورتحال میں انصاف کی کوئی توقع نہیں ۔ کبھی تاریخ میں سریم کورٹ کے 17 ججز سے زیادہ نہیں ہوئے، ایک رات میں انہوں نے 34 کردیے۔