راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کا چیمپئینز ٹرافی سے متعلق دیا گیا انٹرویو وائرل ہوگیا۔
مقامی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر اور راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور شعیب اختر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان چیمپئینز ٹرافی کو لیکر بیک چینل مذاکرات ہوں گے، ہمیں امید نہیں ہارنی چاہیے البتہ حل کا انتظار کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب حقیقت جانتے ہیں کہ بھارت سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں 95 سے 96 فیصد اسپانسرشپ آتی ہے، اس لیے بھارتی بورڈ آنکھیں بھی دکھاتا ہے۔
شعیب اختر نے کہا کہ پاک بھارت ٹیموں کی آمد واقعی حکومتوں کے ہاتھ میں ہے کوئی بورڈ کچھ نہیں کرسکتا ہے، چاہے وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ہو یا بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی)۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ آپ تصور کریں کہ ویرات کوہلی پاکستان آکر کھیل رہے ہیں اور وہ سینچری بنارہا ہے، پاکستان ورلڈکپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ کی میزبانی نہیں کرسکتا لیکن اگر (چیمپئینز ٹرافی) ہوتی ہے تو یہ بڑے ایونٹس کیلئے ایک قدم ہوگا، مجھے ابھی بھی لگتا ہے کہ بھارتی ٹیم پاکستان آئے گی۔
دوسری جانب چیمپئینز ٹرافی کو لیکر بھارت اور پاکستان کے کرکٹ بورڈز ایک دوسرے کیساتھ لفظی جنگ میں مصروف ہیں جبکہ براڈکاسٹنگ کمپنی نے آئی سی سی پر دباؤ بڑھانا شروع کردیا ہے کہ شیڈول کا اعلان کیا جائے کیونکہ تاخیر کی وجہ سے انہیں مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ ہے۔
ادھر آئی سی سی کے اعلیٰ عہدیدار بھی پاکستان اور بھارت کی جانب سے لچک کا مظاہرہ نہ کیے جانے پر پریشان ہیں، اگر بھارتی بورڈ نے ہٹ دھرمی جاری رکھی تو ایونٹ سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بھاری مالی نقصان کا سامنا ہوسکتا ہے۔
چیمپئینز ٹرافی میں بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار کے بعد ٹورنامنٹ کے تنازع کے درمیان ہائبرڈ ماڈل پھر مسترد کردیا ہے، ہم نے اپنا موقف آئی سی سی کے سامنے رکھ دیا، اب ان کے جواب کا انتظار ہے، بھارتی موقف سے زیادہ کونسل کو اپنی ساکھ کا سوچنا ہوگا۔
خیال رہے کہ پاکستان ٹورنامنٹ کا دفاعی چیمپئین ہے، سرفراز احمد کی قیادت میں گرین شرٹس نے 2017 میں کھیلے گئے فائنل میں روایتی حریف بھارت کو 180 رنز سے شکست دیکر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔