کینیا کے صدر ولیم روٹو نے بھارت کے مشہور اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی پر امریکا میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد گروپ کو مرکزی ایئرپورٹ کا کنٹرول دینے کے کاروباری معاہدے اورتوانائی کے سودے منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔
سرکاری خبرایجنسی اے پی پی نے جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کینیا کے صدر ولیم روٹو نے قوم سے خطاب میں کہا کہ اڈانی گروپ سے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ ہماری تحقیقاتی ایجنسیوں اور شراکت دار ممالک کی طرف سے فراہم کردہ نئی معلومات کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت ٹرانسپورٹ، توانائی اور پیٹرولیم کی ایجنسیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جاری خریداری فوری طور پر معطل کر دیں۔
رپورٹ کے مطابق کینیا سے معاہدے کے تحت اڈانی گروپ کو ایک اضافی رن وے اور ٹرمینل تعمیر کرنے کے عوض ہوائی اڈے کو 30 سال تک چلانے کے حقوق حاصل ہونا تھے۔
اس مجوزہ معاہدے پر بڑے پیمانے پر تنقید ہوئی تھی اور اڈانی گروپ کے خلاف مظاہرے بھی ہوئے تھے اور ایئرپورٹ کے عملے نے ہڑتال کی تھی۔
عملے کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے نتیجے میں کام کے حالات مزید خراب ہوں گے اور بعض صورتوں میں ملازمتوں کا نقصان ہو گا۔
کینیا کے صدر کے اعلان پر اس وقت پارلیمنٹ میں موجود اراکین تالیاں بجا کر خوشی کا اظہار کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اڈانی گروپ کی ایک ذیلی کمپنی نے علیحدہ منصوبے پاور ٹرانسمیشن لائنوں کی تعمیر کے لیے گزشتہ ماہ وزارت توانائی کے ساتھ 30 سال کے لیے 736 ملین ڈالر کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
خیال رہے کہ امریکا کی ایک عدالت میں گوتم اڈانی پر فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد اڈانی گروپ کے بیشتر بانڈز اور اسٹاک میں دوسرے دن بھی تنزلی ریکارڈ کی گئی۔
واضح رہے کہ بھارت کے اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی اور ان کے متعدد ساتھیوں پر امریکا میں شمسی توانائی کے منصوبوں کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے 25 کروڑ ڈالر رشوت دینے کی فرد جرم عائد کر کے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔