نامور یوٹیوبر اورسوشل میڈیا انفلوئنسر رجب بٹ کی گرفتاری کے حوالے سے دلچسپ انکشافات سامنے آگئے۔
گزشتہ چند دنوں سے رجب بٹ اپنی عالیشان شادی کے سبب خبروں کی زینت بنے ہوئے تھے، اس مہنگی ترین شادی میں پیسوں کی بے تحاشہ نمائش کی گئی جبکہ تقریب میں مدعو مہمانوں نے بھی دل کھول کر دولہے کو سلامی پیش کی۔
کسی نے گولڈ پلیٹڈ آئی فون گفٹ کیا تو کوئی ڈالرز کا گلدستہ دیتا نظر آیا لیکن اس تقریب میں ایک شخص ایسا بھی تھا جس نے رجب بٹ اور انکی اہلیہ کو ایک شیر کا بچہ بطور تحفہ پیش کرکے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچادیا۔
اب تک کے اس انوکھے تحفے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کی دیر تھی کہ پولیس اور محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیم نے لاہور کے علاقے پارک ویو میں رجب بٹ کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا جہاں شیر کے بچے کو غیر قانونی طور پر رکھا گیا تھا۔
ساتھ ہی رجب بٹ کو بھی گرفتار کرتے ہوئے ان سے بغیر لائسنس اسلحہ بھی برآمد کرلیا، جسکے بعد وہی رجب بٹ جو اپنی شادی کی خوشیوں میں مگن تھے، جیل میں بےگناہ سزا کاٹنے پر مجبور ہوگئے۔
محکمہ وائلڈ لائف نے رجب بٹ کو گرفتار کرکے چونگ پولیس تھانے منتقل کردیا تھا، بعد ازاں انہیں عدالتی ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔
مخبری کس نے کی؟
رجب بٹ کی گرفتاری کے حوالے سے اب اہم انکشافات سامنے آگئے ہیں، رجب بٹ کے قریبی دوست اور سیاست دان ملک زمان نصیب نے رجب بٹ کو ضمانت پر رہا کروایا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ‘کسی قریبی آدمی نے رجب بٹ کے گھر کی مخبری کی، جس کے بعد پولیس نے چھاپہ مار کر رجب بٹ کو گرفتار کیا’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘شادی کے دن رجب بٹ کو شیر کا بچہ تحفے میں ملا، رجب بٹ نے شیر کے لائسنس کے لیے اپلائی کررکھا تھا، ظاہر ہے ابھی اس کا ولیمہ بھی نہیں ہوا تو ایک دن میں لائسنس کیسے حاصل کرتے، لیکن پولیس نے ان کی بات نہیں سنی، پولیس فوراً اس کمرے میں بھی چلی گئی جہاں رجب نے نے بندوق بھی رکھی ہوئی تھی، رجب بٹ نے بندوق کا لائسنس بھی اپلائی کیا ہوا تھا لیکن ابھی انہیں لائسنس نہیں ملا تھا‘۔
ملک زمان نصیب نے رجب کو گرفتار کرنے والے شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ‘رجب بٹ کو گرفتار کروانے والا بندہ گھر کا بھیدی تھا’۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ‘رجب بٹ کی گرفتاری پر پولیس پر اعلیٰ حکام سے شدید دباؤ تھا، یہی وجہ ہے کہ ایک دن میں ان کی ضمانت منظور کر لی گئی اور وہ باہر آگئے’۔
انہوں نے کہا کہ رجب بٹ کے خلاف ایف آئی آر میں سادہ سی دفعات شامل تھی، ہم نے ضمانت اپلائی کی اور وہ رہا ہوگئے۔