ایلون مسک کا نام سامنے آئے تو ان کی بےپناہ دولت سے زیادہ جدت کا خیال ذہن آتا ہے، اگرچہ ان کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے لیکن وہ اپنی اس دولت کا بڑا حصہ ان کاموں پر خرچ کرتے ہیں جس سے دنیا میں انقلاب پیدا ہوگیا ہے۔
ایلن مسک نے دنیا کو الیکٹرک گاڑیوں سے روشناس کروایا، انہوں نے خلا میں سیٹلائٹ بھیج کر پوری دنیا کو ایک مؤثر انٹرنیٹ سے جوڑ دیا، علاوہ ازیں انہوں نے مصنوعی ذہانت کے پروجیکٹ پر بھی خوب زور آزمائی کی۔
ایلون مسک دنیا میں اس وقت مصنوعی ذہانت کے فروغ کے حوالے سے سب سے زیادہ کام کررہے ہیں، ان کی ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر گردش کررہی ہے جس میں وہ ایک روبوٹک حجام سے بال کٹواتے نظر آرہے ہیں۔
روبوٹ ایلون مسک سے یہ بھی پوچھتا نظر آرہا ہے کہ وہ کس قسم کے بال کٹوائیں گے اور اس کے علاوہ ان سے خوش گپیاں لگاتا بھی نظر آرہا ہے۔
یہ روبوٹک حجام بڑی مہارت سے ایلون مسک کی زلفیں تراش رہا ہے اور بالکل انسانوں جیسی مہارت دکھارہا ہے، ویڈیو میں ایلون مسک روبوٹک حجام سے بال کٹواتے ہوئے خوش بھی نظر آئے اور بظاہر یہ دکھانے کی کوشش کی کہ یہ ٹیکنالوجی بھی انہی کی لائی ہوئی ہے۔
لیکن درحقیقت یہ ویڈیو مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ہے جس کو بالکل حقیقت کا رنگ دیا گیا ہے۔
اگر چہ یہ بعید از قیاس نہیں کہ مستقبل میں ایسے روبوٹک حجام ہوں گے اور انسان ان روبوٹس کے پاس ہی اپنی زلفیں تراشنے جایا کریں گے لیکن ابھی فی الوقت ہمیں انسانوں سے ہی اپنے بال تراشنے کی ضرورت ہے۔
اس ویڈیو پر کئی سوشل میڈیا صارفین نے یقین بھی کرلیا اور ساتھ میں یہ بھی کہا کہ روبوٹک حجام کی اہمیت اپنی جگہ لیکن جو احساس انسان کے لمس میں ہے وہ روبوٹ میں نہیں ہوسکتا۔
دنیا میں نئی تبدیلیاں سامنے آرہی ہیں، روبوٹک ٹیکنالوجی میں بھی اچھا خاصا کام ہوچکا ہے ، اس لیے یہ کہنا غلط نہیں کہ مصنوعی ذہانت دنیا کے کئی پیشوں سے انسانوں کو محروم کردے گی۔