تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شہرام تراکہی نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان کی حکومت پر لوگ ہنس رہے ہیں، سائفر سازش تھا، انصاف پاکستان کی عدالتوں سے چاہیے۔
پشاور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ناک ہے ملک میں قانون اور آئین نام کی کوئی چیز نہیں رہی، دہشت گردی کی دفعات ارکان اسمبلی پر لگ رہی ہے، ہمارے حوصلے بلند ہے، آئین اور قانون کی بالا دستی کے لیے تحریک جاری رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی حکومت پر لوگ ہنس رہے ہیں، مذاکرات کی کمیٹی تو بن گئی، اب دیکھتے ہیں حکومت کتنی سنجیدہ ہے، لوگوںں کی نظریں اس مذکراتی کمٹی پر ہے، ہمیں انصاف پاکستان کی عدالتوں سے انصاف چاہیے، جو سائفر آیاُ تھا وہ سازش تھی، اس کی مذمت کرتے ہیں۔
امریکا ہو یا ہھر جو بھی ملک انسانی حقوق کی بات کرتا ہے ہم اسکا خیر مقدم کرتے ہیں،
عدالت کو سو موٹو لے کر تمام معاملات پر ایکشن لینا چاہئیے، تمام اداروں کو اپنی حدود کے اندر رہ کر کام کرنا ہو گا۔
شہرام ترکئی اور صوبائی وزیر فیصل ترکئی کی ضمانت منظور
پشاور ہائیکورٹ میں ممبر قومی اسمبلی شہرام ترکئی اور صوبائی وزیر فیصل ترکئی کی راہدرای ضمانت درخواستوں پر سماعت ہوئی، درخواستوں پر سماعت جسٹس وقار احمد نے کی۔
وکیل درخواست گزار عالم خان ادینزئی ایڈوکیٹ نے کہا کہ رکن قومی اسمبلی شہرام خان ترکئی پر 6 مقدمات درج ہیں، صوبائی وزیر فیصل ترکئی پر دو مقدمات درج ہیں، درخواست گزاروں کے خلاف مقدمات کی تعداد زیادہ ہے راہداری ضمانت میں ٹائم زیادہ دی جائے۔
عدالت نے دونوں درخواست گزاروں کو ایک ماہ کی راہداری ضمانت دے دی، عدالت نے دونوں درخواست گزاروں کو متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت دے دی۔