کسی کے ساتھ اچھا وقت گزارا ہو تو بعد میں بھی اُسے عزت دیں، مومنہ اقبال

پاکستان شوبزانڈسٹری کی مقبول اداکارہ مومنہ اقبال شوبز انڈسٹری میں ہونے والی علیحدگیوں سے متعلق گفتگو کرتے بوئے آبدیدہ ہوگئیں۔

مومنہ اقبال نے نائٹ شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے معاشرے میں طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح سے متعلق گفتگو کی۔

اداکارہ نے کہا کہ ’جب میں آج کل شادی شدہ جوڑوں کے درمیان طلاق کا سنتی ہوں تو مجھے بہت اسٹریس ہوتا ہے۔ دو لوگ شادی میں ایک ساتھ رہ رہے ہوتے ہیں لیکن جب ان میں علیحدگی ہوجاتی ہے تو وہ لوگ بہت زیادہ ایک دوسرے کو سوشل میڈیا پر برا بھلا کہہ رہے ہوتے ہیں‘۔

مومنہ اقبال نے نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ جب آپ نے کسی کے ساتھ ایک اچھا وقت گزارا ہے تو آپ کو چاہئے کہ آپ کو اس انسان کو بعد میں بھی وہی عزت دینی چاہئے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’لڑکا ہو یا لڑکی دونوں پر لازم ہے کہ وہ ایک دوسرے کی عزت کریں بھلے آپ ساتھ ہوں یا نہ ہوں‘۔

مومنہ اقبال کا شمار پاکستان کی مقبول اداکاراؤں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا تھا اور ڈرامہ ’عہدِ وفا‘ سے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا تھا۔

ن لیگ کو ملتان میں بڑا جھٹکا: اہم رہنماپیپلز پارٹی میں شامل

پاکستان پیپلز پارٹی نے عام انتخابات سے قبل پنجاب میں ایک اور کامیابی حاصل کرلی۔ ن لیگ کے سینیررہنما محمود الحسن پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے۔

سینیٹر محمودالحسن نے ن لیگ میں شمولیت کا اعلان بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد کیا۔ رانا محمود الحسن کو ملتان مین ن لیگ کا سب سے زیادہ با اثررہنما مانا جاتا ہے۔

گزشتہ روز انہوں نےسابق ایم پی اے رانا اقبال سراج کے ہمراہ بلاول بھٹو سے ملاقات کی تھی۔

رانا محمود الحسن نے مسلم لیگ نون کے ساتھ طویل وابستگی کے دوران قومی اسمبلی کے تین الیکشن لڑے اور 2002 اور 2008 کے الیکشن میں 2 مرتبہ رکن قومی اسمبلی بنے، تیسری مرتبہ وہ 2013 میں شاہ محمود قریشی کے مقابلہ مین الیکشن ہار گئے تھے۔

کچھ عرصہ بعد ملتان میں 2015 میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں رانا محمود الحسن رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ بعد ازاں ن لیگ نے انہیں سینیٹ کا الیکشن لڑوایا اور وہ آزاد حیثیت سے الیکشن جیت کر ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔

الیکشن 2024 کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم پر پارٹی قیادت سے اختلافات بڑھنے کے بعد رانا محمود الحسن نے گزشتہ روز اپنی راہیں الگ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا فائدہ پی پی نے اٹھایا۔

یوسف رضا گیلانی نے اپنےسابقہ حریف کو ان کی شرائط پر پارٹی میں شمولیت کی آفرکرتے ہوئے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کو ہنگامی طور پ ملتان آنے پررضامند کیا۔

’امریکی ایجنٹوں کو جواب دیں‘، شیخ رشید کا ویڈیو پیغام میں شکوہ

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ جو شخص 17 بار وزیر رہا اسے بعض لوگوں نے ٹکٹ کے قابل نہیں سمجھا اور ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیا جو رات کی فلائٹ سے لندن اور امریکا سےآئے۔ اصولی آدمی ہوں، دوستی نبھاؤں گا۔ قلم دوات پر مہر لگا کرامریکی ایجنٹوں کو جواب دیں۔

گزشتہ روز عام انتخابات 2024 کے لیے کاغذات نامزدگی واپس لینے والے شیخ رشید نے سماجی رابطوں کی وی سائٹ ایکس پر کہا کہ موجودہ 7،6ماہ کی بڑی تکلیفوں کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ میں نے40 دن کا چلہ کاٹا،غاروں میں رہا اس لیے کہ ایک شخص کی فیملی، اہلیہ کےخلاف 164کابیان دوں۔

انہوں نے کہا کہ میرے گھر توڑے گئے۔ خاندان کے فرد کے ساتھ زیادتی ہوئی لیکن میں نسلی اور اصلی تھا اس لیے ڈٹا رہا اور آج بھی ڈٹا ہوا ہوں، دکھ ہے کہ جو شخص 17 بار وزیر رہا اسے بعض لوگوں نے ٹکٹ کے قابل نہیں سمجھا اور ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیا جو رات کی فلائٹ سے لندن اور امریکا سےآئے۔

شیخ رشید نے نام نہ لیتے ہوئے واضح کیا کہ میں اپنی دوستی نبھاؤں گا، اصولی آدمی ہوں، سچ کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہا۔

قوم سے بات کہنا چاہتا ہوں کہ میں امتحان میں پاس ہوا، جھکا نہیں اب آپ کا امتحان ہے۔ آپ نے حلقہ این اے 56 سے قلم دوات پر مہر لگا کر ان امریکن ایجنٹوں اوران لوگوں کو جو رات میں امریکا کی فلائٹوں سے آکر ٹکٹ کر حقدار ٹھہرے، ان سب کو بتانا ہے کہ قوم زندہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید جان دے دے گا، دوستی اور راولپنڈی پر حرف نہیں آنے دےگا۔

پی ٹی آئی انتخابی نشان کی حقدار ہے: پشاور ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا

پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی نے 26صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ تحریر کیا جس میں کہا گیا ہےکہ عدالت نے خود کو دو سوالات تک محدود رکھا، پہلا سوال یہ کہ کیا پشاور ہائیکورٹ میں کیس قابل سماعت ہے؟ دوسرا سوال،کیا الیکشن کمیشن کے پاس انٹرا پارٹی انتخابات پرفیصلےکا اختیار ہے؟

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے انتخابات خیبرپختونخوا میں ہوئے اور الیکشن کمیشن صوبے میں بھی ہے، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 209 کے مطابق الیکشن کمیشن کے پاس اختیار نہیں جب کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ساتھ پشاور ہائیکورٹ کے پاس بھی کیس سننےکا اختیار ہے۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہےکہ سیاسی جماعت بنانا پاکستان کے ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور سیاسی جماعتوں کو سازگار ماحول فراہم کیا جانا چاہیے جب کہ انتخابی نشان کے تحت الیکشن لڑنےکا حق بھی حاصل ہے۔

عدالت نے کہا کہ انتخابی نشان کے آئینی حق سے انکار نہیں کیا جاسکتا لہٰذا الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیرقانونی ہے، پی ٹی آئی انتخابی نشان کی بھی حقدار ہے، پی ٹی آئی کا سرٹیفکیٹ ویب سائٹ پر جاری کیا جائے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تفصیلی فیصلہ مزید وجوہات اور وضاحت کے ساتھ بعد میں جاری کیاجائےگا۔

اشیائے ضروریہ کی فروخت کیلیے ڈیجیٹل رسیدیں لازمی قرار

اسلام آباد: ایف بی آر نے ٹیکس چوری روکنے اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے اشیائے ضروریہ کی فروخت کیلیے ڈیجیٹل رسیدوں کو لازمی قرار دیدیا ہے، جس کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے تحت ایف بی آر نے ریٹیل سیکٹر میں ٹیکس چوری کے خاتمے کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ مصنوعات کی فروخت کیلیے ڈیجیٹل انوائس لازمی ہوگی۔

ایف بی آر کے نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ڈیجیٹل انوائس کا اطلاق فاسٹ موونگ کنزیومرز گڈز کی فروخت پر ہوگا، واضح رہے کہ فاسٹ موونگ گڈز سے مراد وہ اشیا ہوتی ہیں جن روزانہ کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر خرید و فروخت کی جاتی ہے، ان میں اشیائے خورو نوش، ادویات، ڈیری مصنوعات وغیرہ شامل ہوتی ہیں۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ روزمرہ استعمال کی اشیاء فروخت کرنے پر ڈیجیٹل انوائس کی شرط ہوگی، رجسٹرڈ افراد کو سیلز ٹیکس انوائس جمع کروانی ہوں گی۔

کنگنا کا بھارتی پائلٹ کے روپ میں مضحکہ خیز سین، شان نے پاکستانی چائے یاد دلا دی

بالی ووڈ کی معروف اداکارہ کنگنا رناوت کی فلاپ فلم ‘تیجس’ کا مضحکہ خیز سین دیکھ کر فلم اسٹار شان شاہد نے بھارتی فضائیہ کو پاکستانی چائے یاد دلا دی۔

سال 2023 میں کنگنا رناوت کی فلم ‘تیجس’ ریلیز ہوئی تھی جس میں اُنہوں نے بھارتی فضائیہ کے آفیسر کا کردار ادا کیا جبکہ فلم میں حب الوطنی کا تڑکہ بھی دیا گیا۔

کنگنا رناوت نے ریلیز سے قبل فلم ‘تیجس’ کی خوب تشہیری مہم چلائی تھی لیکن اس کے باوجود اُن کی فلم باکس آفس پر بُری طرح فلاپ ہوئی، اس فلم نے صرف 6 کروڑ 20 لاکھ کی کمائی کی۔

فلم کی ناکامی نے جہاں کنگنا رناوت کو غصہ دلایا تو وہیں سوشل میڈیا پر فلم کے کچھ سین بھی وائرل ہوئے جن کا صارفین نے خوب مذاق اُڑایا۔

سوشل میڈیا پر ایک صارف نے کنگنا رناوت کا ایک اسٹنٹ سین شیئر کیا جو کہ کافی مضحکہ خیز تھا، فلم کے اس سین میں کنگنا رناوت کو بھارتی فضائیہ آفیسر کو بچاتے ہوئے دکھایا گیا۔

فلم میں جس طرح کنگنا رناوت نے بھارتی فضائیہ آفیسر کو بچایا، وہ مضحکہ خیز تھا اور اُس سین کا حقیقت سے دور دور تک کوئی تعلق بھی نہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر کنگنا رناوت کی فلم کا سین پوسٹ کرتے ہوئے صارف نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ “اس فلم سے آسکر کیسے مِس ہوگیا؟”

دوسری جانب پاکستان فلم انڈسٹری کے اسٹار شان شاہد نے بھی کنگنا رناوت کی فلم کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا کہ “چائے کہاں ہے؟”

واضح رہے کہ 27 فروری 2019 کو پاکستان ایئرفورس نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش پر 2 بھارتی طیارے مار گرائے تھے اور طیارہ پاکستانی حدود میں گرنے کی وجہ سے اس میں موجود بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو حراست میں لے لیا تھا بعد ازاں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت انہیں رہا کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو پاکستان میں چائے بھی پلائی گئی تھی، اس چائے کے بارے میں بھارتی پائلٹ کا کہنا تھا کہ ’ٹی از فینٹاسٹک‘ اور بعد میں ان کا یہ جملہ بے حد وائرل ہوگیا تھا جو آج تک مقبول ہے۔

قومی اسمبلی کیلئے پی ٹی آئی ٹکٹوں کا اعلان، کئی حلقے خالی چھوڑ دیئے

پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے لیے ٹکٹوں کا اعلان کردیا ہے۔ ٹکٹ پانے والے امیداروں کے ناموں کی فہرست پی ٹی ائی کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر جاری کی گئی۔ تاہم پی ٹی آئی نے بالخصوص وسطی پنجاب سے کئی حلقے خالی چھوڑ دیئے ہیں۔

پی ٹی آئی نے راولپنڈی میں شیخ رشید اور ان کے بھتیجے راشد شفیق کے حلقوں میں بھی امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ شیخ رشید اور راشد شفیق نے فہرست کے اعلان سے کچھ ہی دیر قبل دونوں حلقوں سے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا اعلان کیا تھا جو منظور ہو چکے تھے۔

اس سے قبل خیبرپختونخوا سے پی ٹی آئی کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ٹکٹوں کا اعلان سامنے آیا تھا۔

پی ٹی آئی کی مرکزی فہرست کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہر بونیر سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 10 سے الیکشن لڑیں گے۔

شیر افضل مروت این اے 41 لکی مروت سے امیدوار ہیں۔

مراد سعید کو این اے 4 سوات سے ٹکٹ دیا گیا ہے تاہم یہی ٹکٹ کمال خان ایڈووکیٹ کے لیے بھی ہے جو مراد سعید کے الیکشن نہ لڑپانے کی صورت میں امیدوار ہوں گے۔

علی امین گنڈا پور این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان سے امیدوار ہیں۔ یہ مولانا فضل الرحمان کا بھی حلقہ ہے لیکن مولانا فضل الرحمان کے کاغذات این اے 43 سے بھی جمع ہیں جہاں بادشاہ خان پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔

اسلام آباد کی تین سیٹوں پر اعامر مسعود مغل، شعیب شاہین اور علی بخاری کو ٹکٹ دیئے گئے ہیں۔

اٹک میں قومی اسمبلی کے دو حلقوں میں سے ایک این اے 49 پر طاہر صادق اور دوسرے این اے 50 پر ان کی بیٹی ایمان طاہر کو ٹکٹ دیئے گئے ہیں۔ راولپنڈی میں این اے 57 سے سیمابیہ طاہر کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔

این اے 58 چکوال سے ایاز امیر کو ٹکٹ دیا گیا گیا ہے۔

گجرات میں این اے 65 کا حلقہ خالی چھوڑا گیا ہے۔

اسی طرح منڈی بہا الدین، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، چنیوٹ، فیصل آباد کے حلقے خالی چھوڑے گئے ہیں۔ ان کے سامنے زیر التوا pending تحریر ہے۔

ریاض فتیانہ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ اور شیخ وقاص اکرم کو جھنگ سے ٹکٹ مل گیا۔

لاہور میں این اے 119 اور 120 کے اہم حلقے بھی خالی چھوڑے گئے ہیں۔ این اے 117 بھی خالی ہے جو مسلم لیگ ن نے بھی خالی چھوڑ رکھا ہے۔

این اے 119 پر مریم نواز امیدوار ہیں۔ جب کہ این اے 120 پر ایاز صادق ن لیگ کی جانب سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

لطیف کھوسہ کو این اے 122 سے ٹکٹ ملا ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد این اے 130 سے امیدوار ہیں۔

قصور سے بھی دو حلقے خالی چھوڑ دیئے گئے۔ پاکپتن اور ساہیوال کا ایک ایک حلقہ خالی چھوڑ دیا گیا۔

این اے 175 مظفر گڑھ سے جمشید دستی کو ٹکٹ دے دیا گیا۔ جب کہ این اے 176 پر ڈاکٹر حمیرا احمد خان کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔

زرتاج گل وزیر کو ڈیرہ غازہ خان این اے 185 سے ٹکٹ دیا گیا۔ البتہ ڈیرہ غازی خان کے تین میں سے ایک حلقہ خالی چھوڑ دیا گیا۔

وسطی پنجاب کے مقابلے میں جنوبی پنجاب میں پی ٹی آئی نے زیادہ حلقے خالی نہیں چھوڑے۔

جیکب آباد میں این اے 190 کا حلقہ پی ٹی آئی نے خالی چھوڑا ہے۔

این اے 194 لاڑکانہ میں بلاول بھٹو کے مقابلے پر سیف اللہ ابڑو کو ٹکٹ دیا گیا ہے جب کہ قاضی منظور احمد این اے 195 سے امیدوار ہیں۔

این اے 214 تھرپارکر کا ٹکٹ شاہ محمود قریشی کو دیا گیا ہے۔

علیم عادل شیخ کو این اے 232 کراچی کورنگی سے ٹکٹ ملا ہے۔ این اے 236 س عالمگیر خان امیدوار ہوں گے۔ حلیم عادل شیخ کو این اے 238 کا ٹکٹ دیا گیا ہے۔

کراچی کے ایک اہم حلقے این اے 242 سے دعوی خان پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔ اس حلقے میں مصطفیٰ کمال امیدوار ہیں جب کہ ن لیگ کے شہباز شریف نے جمعہ کو اپنے کاغذات نامزدگی واپس لیے۔

خرم شیر زمان کو این اے 241 سے تکٹ ملا۔

کراچی میں این اے 247 خالی چھوڑ دیا گیا۔

بلوچستان میں خضدار اور سوراب کے حلقے خالی چھوڑے گئے۔

مجموعی طور پر پی ٹی آئی نے تقریباً دو درجن حلقے خالی چھوڑے ہیں جن میں بیشتر کا تعلق وسطی پنجاب سے ہے۔

ن لیگ کا لاہور سے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کا اعلان

 لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عام انتخابات میں لاہور سے اپنے قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کا اعلان کر دیا، لاہور سے قومی اسمبلی کی چودہ میں سے 2 نشستوں پر استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت مسلم لیگ ن نے اپنے امیدوار کھڑے نہیں کیے۔

مسلم لیگ ن کی جاری کردہ فہرست کے مطابق پارٹی قائد نواز شریف قومی اسمبلی کے حلقہ 130 سے الیکشن لڑیں گے، شہباز شریف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 123 اور صوبائی اسمبلی کے دو حلقوں 158 اور 164 سے الیکشن میں حصہ لیں گے، مریم نواز این اے 119 اور صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 159 سے الیکشن لڑیں گی، حمزہ شہباز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 147 سے امیدوار ہوں گے۔

پارٹی کے چیئرمین الیکشن سیل سینیٹر اسحاق ڈار کی جاری کردہ فہرست کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 117 سے کسی لیگی امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118 سے حمزہ شہباز الیکشن میں حصہ لیں گے۔ قومی اسمبلی کے لقہ این اے 119 سے مریم نواز لیگی امیدوار نامزد کی گئی ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 سے سردار ایاز صادق مسلم لیگ ن کی ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جبکہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 121 سے شیخ روحیل اصغر لیگی امیدوار نامزد ہوئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے خواجہ سعد رفیق مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر الیکشن لڑینگے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 123 سے شہباز شریف لیگی امیدوار ہوں گے تو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 124 سے ملک مبشر اقبال لیگی امیدوار ہوں گے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 سے افضل کھوکھر اور حلقہ این اے 126 سے ملک سیف الملوک کھوکھر جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا مقابلہ کرنے کے لئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 سے عطاء اللہ تارڑ لیگی امیدوار نامزد ہوئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 129 سے حافظ میاں نعمان لیگی امیدوار نامزد کئے گئے ہیں جبکہ قائد نواز شریف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

مسلم لیگ ن کی جانب سے قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 117 اور این اے 128 سے امیدواروں کے ناموں کا اعلان نہیں کیا گیا۔ ان دونوں نشستوں پر آئی پی پی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت بالترتیب علیم خان اور عون چوہدری ممکنہ مشترکہ امیدوار ہو سکتے ہیں۔

لاہور کے تیس صوبائی حلقوں میں سے انتیس پر لیگی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ایک نشست پر آئی پی پی کے علیم خان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت مشترکہ امیدوار ہوں گے۔

فہرست کے مطابق لاہور کے حلقہ پی پی 145 سے سمیع اللہ خان،  پی پی 146 سے سابقہ ایم پی اے غزالی سلیم بٹ، پی پی 147 سے سابق وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز، پی پی 148 سے میاں مجتبی شجاع الرحمان مسلم لیگ ن کے امیدوار ہوں گے۔ پی پی 149 سے فی الحال کسی لیگی امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا۔ آئی پی پی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت اس حلقہ پی پی 149 سے علیم خان امیدوار ہو سکتے ہیں۔

صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 150 سے خواجہ عمران نذیر اور حلقہ پی پی 151 سے سہیل شوکت بٹ، پی پی 152 سے ملک محمد وحید، پی پی 153 سے خواجہ سلمان رفیق، پی پی 154 سے ملک حبیب اعوان، پی  پی 155سے نعیم شہزاد، پی پی 156 سے محمد یاسین عامر، پی پی 157 سے میاں نصیر جبکہ پی پی 158 مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف انتخاب لڑیں گے اور پی پی 159 سے مریم نواز انتخابی میدان میں اتریں گی۔

ملک اسد کھوکھر پی پی 160 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار نامزد کئے گئے ہیں جبکہ پی پی 161 سے عمر سہیل بٹ، پی پی 162 سے شہباز علی کھوکھر، پی  پی 163 سے  میاں عمران جاوید اور پی پی 164 سے پارٹی صدر شہباز شریف خود میدان میں اتریں گے۔

پی پی 165 سے شہزاد نذیر، پی پی 166 سے محمد انس محمود، پی پی 167 سے عرفان شفیع کھوکھر، پی پی 168 سے فیصل کھوکھر، پی پی 169 سے ملک خالد پرویز کھوکھر، پی پی 170 سے رانا احسن شرافت، پی پی 171 سے مہر اشتیاق احمد، پی پی 172 سے رانا مشہود احمد خان، پی پی 173 سے میاں مرغوب اور پی پی 174 سے بلال یاسین کو لیگی ٹکٹ مل گیا اور وہ پارٹی کے انتخابی نشان شیر پر الیکشن میں حصہ لیں گے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی کے درمیان  لاہور میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات طے پا گئے۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت آئی پی پی کو لاہور سے قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی ایک نشست مل گئی۔ این اے 117 سے عبدالعلیم خاں اور این اے 128 سے عون چوہدری عقاب کے نشان سے انتخاب لڑیں گے۔

عبدالعلیم خاں مریم نواز کے ذیلی حلقے پی پی 149 سے بھی الیکشن میں حصہ لیں گے اس لئے مسلم لیگ ن پی پی 149 سے علیم خان کے مقابلے میں اپنا امیدوار کھڑا نہیں کرے گی حالانکہ پی پی 149 سے مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے چوہدری شہباز مضبوط امیدوار تھے۔

یہ پڑھیں : مسلم لیگ (ن) کا طلال چوہدری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے کا فیصلہ

پارٹی ذرائع کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں شریف خاندان کو 5 اور کھوکھر خاندان کو 4 پارٹی ٹکٹیں مل گئی ہیں۔ شریف خاندان سے نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز اور بلال یاسین انتخابی میدان میں اتر رہے ہیں جبکہ کھوکھر خاندان سے افضل کھوکھر، سیف الملوک کھوکھر، فیصل سیف کھوکھر اورعرفان شفیع کھوکھر کو مسلم لیگ ن کی ٹکٹیں دے دی گئیں۔ اسی طرح خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق بھی انتخابی میدان میں اتر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے لاہور سے قومی و صوبائی حلقوں کی ٹکٹوں کا اعلان کے بعد کئی لیگی متوالے ٹکٹ نہ ملنے پر قیادت سے ناراض دکھائی دیتے ہیں۔ جن امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ نہیں ملے ان میں مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے وحید عالم، سابق ایم این اے ملک ریاض، خواجہ احمد احسان، سید توصیف شاہ، سابق ایم پی اے ماجد ظہور، شیخ روحیل اصغر کے بیٹے خرم روحیل، سابق ایم پی اے مرزا جاوید، میاں سلیم، سابق ایم پی اے رمضان صدیق بھٹی، چوہدری شہباز، اختر باؤ کو بھی ٹکٹ نہیں ملا۔

مسلم لیگ ن کے جن رہنماؤں کو ٹکٹ نہیں ملا انہوں نے الیکشن لڑنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

میرا قصور صرف ایبسلوٹلی ناٹ کہنا ہے، عمران خان

 اسلام آباد: پی ٹی آئی کے وکیل نعیم پنجوتھا نے بتایا ہے کہ عمران خان نے کہا ہے کہ ان کا قصور صرف ایبسلوٹلی ناٹ کہنا ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجھوتھا نے کہا کہ جس وکیل کے بارے میں لگتا ہے کہ وہ فرد جرم روکے گا اسے اڈیالہ کے باہر روک لیا جاتا ہے، عمران خان نے کہا ہے کہ میرا قصور ایبسلولٹی ناٹ کہنا ہے مجھے بہت پہلے سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا کہا گیا لیکن میں حقیقی آزادی کے لیے ڈٹ گیا۔

نعیم پنجھوتھا نے عمران خان سے کی گئی بات چیت بیان کی، عمران خان نے انہیں بتایا ہے کہ چھوٹے چور کو کوئی سزا نہیں ہوتی بڑے چوروں کو کلین چٹ دے دی جاتی ہے سازش کرنے والوں پر کوئی کیس نہیں ہے جس نے سازش کو ایکسپوز کیا سے سزا دی جارہی ہے عون چوہدری گواہ ہے یعنی جو ہمیں الیکشن سے باہر رکھنا چاہتے ہیں انہی کو ہمارے خلاف
گواہ بنایا گیا ہے ایسی گواہی کی کیا اہمیت ہوگی؟

نعیم پنجوتھا کہ مطابق عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ میں اشیاء لینے کے لیے جو قانون تھا وہ پورا کیا گیا ہے گاڑی جس کو توشہ خانہ سے لے ہی نہیں سکتے تھے اس پر کوئی سوال نہیں جان بوجھ کر ایسے مقدمات بنائے گئے ہیں، 12 مہینوں سے ہماری درخواست ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، ہماری توشہ خانہ کے حوالے سے نہ درخواست واپس لینے دی جارہی اور نہ کیس چلنے دیا جارہا ہے۔

نعیم پنجوتھا کے مطابق عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی سیاست ختم کرلی ہے اسلام آباد ہائی کورٹ، جوڈیشل کمپلیکس کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کیوں سامنے نہیں آرہیں؟ 9 مئی واقعات کی پوری تحقیقات ہونی چاہیے۔

نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک منصوبے سے ملک کو متعدد فوائد حاصل ہوں گے، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (این اے ایس ٹی پی ) کو بڑا قومی اور اسٹریٹجک اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس منصوبے سے ملک کو متعدد فوائد حاصل ہوں گے اور تکنیکی شعبے کی ترقی اور خود انحصاری کو فروغ ملے گا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (این اے ایس ٹی پی) سلیکون کے دوسرے فیز کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

آرمی چیف سید عاصم منیر نے اس موقع پر ’این اے ایس ٹی پی‘ کو قومی اور اسٹریٹجک اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ اس منصوبے سے ملک کو متعدد فوائد حاصل ہوں گے کیونکہ اس منصوبے کے ذریعے تکنیکی ترقی کو فروغ ملے گا اور قوم کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا ہو گا جہاں نوجوان اور آنے والی نسلوں کے لیے تکنیکی شعبے میں خود انحصاری کو بھی فروغ ملے گا۔

آرمی چیف نے ’این اے ایس ٹی پی‘ منصوبے میں ایک اور سنگ میل عبور کرنے پر پاک فضائیہ، اس کی قیادت اور تکنیکی اہلکاروں کی کاؤشوں کو سراہا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر پاک فضائیہ کے سربراہ نے ’ این اے ایس ٹی پی’ کو ملک کے بہترین ایرو اسپیس، سائبر اور آئی ٹی کے شعبے میں بہترین کلسٹرز میں سے ایک بننے اور ملک کے لیے زیادہ سے زیادہ سماجی، اقتصادی، سیکیورٹی اور سائنسی فوائد حاصل کرنے کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے اس سے متعلق اپنے وژن کو آرمی چیف کے ساتھ شیئر کیا۔

انہوں نے اپنے وژن میں بتایا کہ یہ منصوبہ ابھرتی ہوئی اور تخریبی ٹیکنالوجیز کے لیے ڈیزائن، آر اینڈ ڈی اور جدت طرازی مراکز کے ساتھ قومی منظر نامے کو تبدیل کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔

بعد ازاں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کورہیڈ کوارٹرز کراچی کا بھی دورہ کیا، جہاں کور کمانڈر کراچی نے پاک فوج کے سپہ سالار کا خیرمقدم کیا اور انہیں کور کی آپریشنل تیاریوں،تربیتی اموراورفوجیوں اورشہداء کے خاندانوں کی فلاح و بہبود کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔