الیکشن کمیشن سپریم کورٹ جائے، ہمیں وہاں سے بھی انصاف ملے گا، چیئرمین پی ٹی آئی

 راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے امید ظاہر کی ہے کہ الیکشن کمیشن کے سپریم کورٹ جانے پر بھی پی ٹی آئی کو انصاف ملے گا۔

اڈیالہ جیل کے باہر بانی چیئرمین سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو عدالتی حکم کا احترام کرنا چاہیے، بلاشبہ الیکشن کمیشن پشاور ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ جائے مگر ہمیں امید ہے سپریم کورٹ سے بھی ہمیں انصاف ملے گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب تک سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کی درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں کرتا تب تک ہمارا انتخابی نشان بحال ہے۔

بیرسٹر گوہر خان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے آج دو کیسز پر سماعت ہوئی ہے، ایک کیس میں خان صاحب جوڈیشل ہوگئے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیسز کی گزشتہ سماعت کو کالعدم قرار دیا ہے، ہمیں امید ہے باقی کیسز کے ٹرائل بھی کلعدم قرار پائینگے۔

انہوں نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی سے ٹکٹوں پر مشاورت کیلئے اجازت نہیں دی جارہی تھی، بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ٹکٹوں پر مشاورت مکمل ہوچکی ہے، آج رات تک ٹکٹوں کا اعلان کیا جائے گا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں پشاور ہائی کورٹ کی سرٹیفائیڈ کاپی جمع کراچکے ہیں اب ہماری الیکشن کمیشن سے درخواست ہے ہمارے نشان کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ امیدواروں سے گزارش ہے ان امیدواروں کو سپورٹ کریں جنکو ٹکٹ دیا جائے، پنڈی کے حوالے سے امیدواروں کے انتخاب سے متعلق آج رات تک فیصلہ سامنے آجائے گا۔

جاپان: 4 بیویوں اور بچوں والا 10 سال سے بے روزگار شہری

ہوکائیڈو: شادیاں، بچے اور 10 سال سے بے روزگاری کے باوجود خوش باش رہنے کا ہنر جاپان کے ایک شہری نے سیکھ لیا ہے۔

جاپانی میڈیا کے مطابق جزیرے ہوکائیڈو کے 35 سالہ رہائشی ریوتا واتانابے اپنی غیر روایتی طرز زندگی کی وجہ سے کافی مشہور ہوگئے ہیں۔ مبینہ طور پر واتانابے اپنی چار بیویوں میں سے تین کے ساتھ رہتے ہیں جن کے تعلق ایک دوسرے سے بہت اچھے ہیں۔

واتانابے کے 3 بچے بھی ہیں تاہم وہ 10 سال سے بےروزگار ہیں اور انہیں اس کی کوئی پریشانی نہیں۔ کیونکہ ان کی بیویاں نوکری کرتی ہیں اور گھر کا سارا خرچہ ان کی ذمہ داری ہے۔ واتانابے کے پاس پچھلے 10 سالوں سے کوئی نوکری نہیں ہے۔

واتانابے کی اس عجیب و وغریب ازدواجی زندگی کو حال ہی میں جاپان کے AbemaTV نیوز پروگرام میں نشر کیا گیا جس نے عوامی سطح پر گرما گرم بحث کو جنم دیا ہے۔ ایک ایسا ملک جہاں ایک سے زائد شادیوں پر حکومت کی طرف سے  پابندی ہے، وہیں واتانابے کی چار بیویاں ملک کے ‘کامن لا ریلیشن شپ’ کے قانون میں آتی ہیں۔

تاہم چاروں بیویوں کی خواہش ہے کہ وہ اپنی شادیوں کو رجسٹر کروائیں اور پھر طلاق لیں تاکہ وہ واتانابے کا نام بچوں کی ولدیت میں شامل کرسکیں۔ چونکہ بچے شادی رجسٹر ہونے سے پہلے کے ہیں لہٰذا شادی کو رجسٹر کروانے اور طلاق کے بعد ہی بچوں کو والد کا نام مل سکتا ہے۔

سینئر اداکار خالد بٹ انتقال کر گئے+

 لاہور: پاکستانی فلم انڈسٹری کے سینئر اداکار خالد بٹ انتقال کر گئے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق اداکار کافی عرصہ سے شدید علیل تھے اور ان کا علاج چل رہا تھا۔

خالد بٹ نے اپنے شوبز کیریئر کا آغاز 1970 میں بطور ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر کیا اور 1978 میں انہیں بطور اداکار اپنی پہلی پرفارمنس دکھانے کا موقع ملا۔

انہوں نے طویل کیریئر میں بے شمار ٹی وی ڈراموں، فلموں اور تھیٹر میں کام کیا اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

فیملی ذرائع کے مطابق اداکار کی نماز جنازہ کل بعد نماز عصر ادا کی جائے گی۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی استعفیٰ دے دیا

 اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس اعجاز الاحسن بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنا تحریری استعفی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کیا۔ جس میں انہوں نے ذمہ داری دینے اور ادا کرنے پر مسرت کا اظہار کیا۔

جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفے کے مندرجات

اپنے استعفے میں جسٹس اعجاز الاحسن نے لکھا کہ لاہورہائیکورٹ کے جج،چیف جسٹس اورسپریم کورٹ میں جج رہنے کا اعزازحاصل ہوا، اب میں سپریم کورٹ کے جج کے طور پر مزید خدمات انجام دینے کی خواہش نہیں رکھتا۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل206 ون کے تحت جج سپریم کورٹ کے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔

واضح رہے کہ آج جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ہونے والی سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کی کارروائی میں جسٹس اعجاز الاحسن نے بظور ممبر شرکت سے انکار کردیا تھا۔

چیئرمین قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا تو جسٹس سردار طارق مسعود ،چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ بطور رکن اجلاس میں شریک ہوئے تاہم ممبر جسٹس اعجاز الاحسن شریک نہیں ہوئے تھے۔

جسٹس اعجاز الاحسن سپریم کورٹ میں سینیارٹی لسٹ میں جسٹس طارق کے بعد دوسرے نمبر پر تھے اور وہ انہیں آئندہ کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالنا تھا۔

جسٹس اعجازالاحسن کے استعفے کے بعد اب جسٹس منصورعلی شاہ آئندہ چیف جسٹس پاکستان ہوں گے۔

جسٹس اعجاز الاحسن کا کریئر

جسٹس اعجاز الاحسن جون 2016 میں سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے جبکہ نومبر 2015 میں وہ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر تعینات ہوئے تھے۔

سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا کوئی وکیل بھی اجلاس کے سامنے پیش نہ ہوا۔

چیف جسٹس نے سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں اٹارنی جنرل کی جانب سے مظاہر نقوی کا استعفیٰ پڑھ کر سنانے کے بعد کہا کہ ’ہماری ساکھ داؤ پر لگی ہے اس معاملے کو ایسے ادھورا یا ہوا میں نہیں چھوڑ سکتے، اپنی کارروائی کو جاری رکھیں گے‘۔

اس سے قبل صدر مملکت نے آج صبح ہی جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ منظور کیا تھا۔

جسٹس منصور علی شاہ پر قسمت مہربان، زیادہ عرصہ چیف جسٹس رہیں گے

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بعد چیف جسٹس پاکستان کا منصب جسٹس اعجاز الاحسن کے بجائے جسٹس منصور علی شاہ سنبھالیں گے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئرجج جسٹس اعجاز الاحسن بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے، انہوں نے اپنا استعیٰ صدر مملکت کو بھجوادیا۔

جسٹس اعجازالاحسن سپریم کورٹ کی سنیارٹی لسٹ میں تیسرے سینئر ترین جج تھے جبکہ سنیارٹی لسٹ میں دوسرا نمبر جسٹس سردار طارق مسعود کا ہے۔

سپریم کورٹ کے اگلے چیف جسٹس کے لیے جسٹس اعجازالاحسن کا نام سب سے اوپر تھا، موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد رواں سال اکتوبر 2024 میں انہیں ملک کا آئندہ چیف جسٹس بننا تھا اور اگست 2025 میں ان کی ریٹائرمنٹ ہونا تھی۔

جسٹس اعجازالاحسن کے استعفے کے بعد جسٹس منصورعلی شاہ آئندہ چیف جسٹس پاکستان ہوں گے۔

جسٹس اعجاز الاحسن مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے خلاف پاناما کیس میں مانٹرینگ جج رہے ہیں، وہ جون 2016 میں سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے تھے۔

ایسے میں یہ بات اہم ہے کہ آئندہ برسوں میں چیف جسٹس کے منصب پر کون سے جج صاحبان فائز ہوں گے۔

کسی بھی مقدمے پر بینچ تشکیل کرنے میں چیف جسٹس کا کلیدی کردار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ از خود نوٹس لینے کا اختیار بھی چیف جسٹس کا ہے۔ عدلیہ میں اصطلاحات کا تعلق بھی انہی سے جڑا ہے۔ لہذا چیف جسٹس کے منصب پر فائز جج صاحب غیرمعمولی اہمیت رکھتے ہیں۔

موجودہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال رواں برس 17 ستمبر کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ یعنی ان کی مدت میں 7 ماہ رہ گئے ہیں۔ وہ پاکستان کے 28 ویں چیف جسٹس ہیں۔

ان کے بعد جسٹس قاضی فائزعیسی چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالیں گے۔ جسٹس فائزعیسی اپنے بعض فیصلوں کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔ تاہم ان کا دور بہت مختصر ہوگا۔ وہ 25 اکتوبر 2024 کو ریٹائر ہو جائیں گے۔

جسٹس فائز عیسیٰ کے بعد جسٹس اعجاز الاحسن چیف جسٹس بنیں گے اور چار اگست 2025 تک اس منصب پر رہیں گے۔

ان کے بعد جسٹس منصور علی شاہ چیف عدلیہ کی سربراہی سنبھالیں گے اور 27 نومبر 2027 کو ریٹائر ہوں گے۔

جسٹس منیب اختر نومبر 2027 سے 13 دسمبر 2028 تک چیف جسٹس رہیں گے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی ان کے بعد آئیں گے اور 22 جنوری 2030 تک چیف جسٹس رہیں گے۔ وہ 33ویں چیف جسٹس ہوں گے۔

پاکستان کی پہلی خاتون چیف جسٹس عائشہ ملک ہوسکتی ہیں جو جنوری 2030 میں عدلیہ کی سربراہی سنبھالیں گی۔

پاکستان کی سپریم کورٹ میں کسی بھی جج کے چیف جسٹس بننے یا نہ بننے کا انحصار ان کی سنیارٹی اورعمر پر ہے۔ ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 برس ہے۔

سنیارٹی کا شمار سپریم کورٹ میں تقرر کی تاریخ سے ہوتا ہے۔ 65 برس سے کم عمر سینئر ترین جج کو چیف جسٹس بنایا جاتا ہے۔ اس کے بعد بطور چیف جسٹس ان کے دورانیے کا تعین جج صاحب کی عمر سے ہوتا ہے۔

ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد ن لیگ کی مقامی قیادت میں اختلاف

سرگودھا: ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد ن لیگ کی مقامی قیادت میں اختلاف کھل کر سامنے آ گئے۔ 

تفصیلات کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی چوہدری حامد حمید نے پارٹی فیصلہ کے خلاف علم بغاوت بلند کر دیا۔ این اے 84سےچوہدری حامد حمید نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا۔

حامد حمید کے حمایتی ٹکٹ نہ ملنے پر 25 بلک میں ن لیگی سیکرٹریٹ پر جمع ہوئے اور حامد حمید کے حق میں اور پارٹی فیصلہ کے خلاف نعرے بازی  کی۔ واضح رہے کہ حامدحمید دو بار اس حلقہ سے نون لیگ کے ٹکٹ پر کامیاب ہو چکے ہیں جبکہ اس مرتبہ ن لیگ کی طرف سے این اے 84 میں ٹکٹ ڈاکٹر لیاقت علی خان کو جاری کیا گیا ہے

جسٹس مظاہر کا معاملہ ہوا میں نہیں چھوڑ سکتے ہماری ساکھ بھی خطرے میں پڑی، جوڈیشل کونسل

 اسلام آباد: صدر مملکت نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ منظور کرلیا تاہم سپریم جوڈیشل کونسل نے انہیں صفائی کا ایک اور موقع دے دیا اور کہا ہے کہ معاملے کو ہوا میں نہیں چھوڑ سکتے استعفی سے سپریم کورٹ کی ساکھ خطرے میں پڑی۔

صدر مملکت نے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کا استعفیٰ وزیرِ اعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 179 کے تحت منظور کیا۔ سپریم کورٹ میں اب دو ججز کی آسامیاں خالی ہوگئی ہیں

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے اپنے استعفے میں کہا کہ میرے لیے اعزاز کی بات تھی کہ میں لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کا جج رہا، وہ حالات جو عوامی علم میں ہیں اور پبلک ریکارڈ پر ہیں، ایسے حالات میں میرے لیے بطور جج سپریم کورٹ عہدے پر برقرار رہنا ممکن نہیں، بطور جج سپریم کورٹ عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔

استعفے کے بعد جسٹس مظاہر نقوی اب پینشن اور دیگر مراعات کے حق دار ہوسکتے ہیں، اگر سپریم جوڈیشل کونسل جسٹس مظاہر نقوی کو مس کنڈکٹ پر ہٹاتی تو پینشن اور دیگر مراعات سے بھی ہاتھ دھونا پڑتے۔

دریں اثنا استعفی منظوری کے باوجود سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کو کل تک پیش ہونے کا ایک اور موقع دے دیا۔

آج سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کونسل نے کہا کہ اگر مظاہر نقوی کے وکلاء نے وقت مانگا تو شکایت گزاروں کو سنا جائے گا مظاہر نقوی چاہیں تو کونسل میں کل پیش ہو کر اپنا موقف دے سکتے ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ اگر جسٹس (ر) مظاہر نقوی نے عدالت سے وقت طلب کیا تو ہم گواہان کو تب تک سن لیں گے جج اور سپریم کورٹ کی ساکھ کا سوال ہے۔

قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم یہاں اپنی خدمت کیلئے نہیں بیٹھے، ہم یہاں اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرنے کیلئے بیٹھے ہیں، سپریم کورٹ سمیت سب ادارے عوام کو جواب دہ ہیں، اگر یہ چیز سب سیکھ لیں تو سارے مسئلے حل ہو جائیں گے، سوشل میڈیا اور میڈیا پر شور تھا کہ کیا ہم اتنے برے ہیں؟ سپریم کورٹ کی ساکھ بھی تو خطرے میں پڑی۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ جج نے استعفے میں لکھا کہ پبلک میں معاملات کی وجہ سے کام جاری نہیں رکھ سکتے اس سے تاثر یہ ملتا ہے جیسے جج کو انصاف کی توقع نہیں تھی یا یہاں کوئی ڈریکونین سسٹم چل رہا ہے اس معاملے کا دیکھنا ہو گا، معاملے کو ہوا میں نہیں چھوڑ سکتے کہ جج نے استعفی دے دیا۔

پنجاب کے سیاست دان بیمار ہوتے ہیں تو لندن جاکر علاج کراتے ہیں، بلاول

فیصل آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پنجاب کے سیاست دان جب بھی بیمار ہوتے ہیں تو لندن جاکر علاج کراتے ہیں ہم ان کے دل کے علاج کا یہیں بندوبست کردیں گے۔

فیصل آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ پنجاب کے سیاست دان جب بھی بیمار ہوتے ہیں تو لندن جاکر علاج کراتے ہیں، عوام مجھے حکومت میں لائیں تو ان سیاست دانوں کو دور نہیں جانا پڑے گا ہم ان سیاست دانوں کے دل کے علاج کا بندوبست کردیں گے منشور کے مطابق پنجاب کے ہر ضلع میں مفت علاج کا اسپتال کھڑا کردوں گا۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو گھر بناکردیں گے یہ کام سندھ میں ہوسکتا ہے تو پنجاب میں بھی گھر بناکر دیں گے ہم پنجاب کی ہر کچی آبادی کو ریگولرائز اور مالکانہ حقوق دیں گے۔

بلاول نے کہا کہ ایک بار پھر عوامی حکومت بنانی ہے عوامی راج قائم کرنا ہے ایک بار پھر جیالے کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بنانا ہے عوام میرا ساتھ دیں تو ہمیں کوئی طاقت نہیں روک سکتی، کوئی الیکشن جیل سے بچنے کے لیے لڑرہا ہے لیکن ہم عوام کو مہنگائی سے بچانے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں ہم پاکستان کے عوام کی قسمت بدل دیں گے، پاکستان کو معاشی بحران سے صرف پیپلز پارٹی ہی نکال سکتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گھر گھر جاکر بتائیں گے آپ کی تخواہ و آمدنی دگنی کریں گے اور تین سو یونٹ بجلی مفت فراہم کریں گے۔

آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتے ہیں؛ امریکا

 واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے اہم دورے پر قطر، سعودیہ اور اسرائیل کے بعد فلسطین پہنچے جہاں  انھوں نے فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے فلسطین کے پائیدار اور مستقل حل کے لیے تبادلہ خیال کیا اور اس حوالے سے ایسے ممکنہ اقدامات پر بھی غور کیا گیا جس پر فریقین بھی متفق ہوں۔

صدر محمود عباس سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ اس سے متعلق تمام معاملات پر آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

جس پر فلسطینی صدر محمود عباس نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ہمیشہ سے مؤقف رہا ہے کہ تنازع فلسطین کو دو ریاستی حل کے لیے ذریعے ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔

تاہم صدر محمود عباس نے خدشہ ظاہر کیا کہ اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کے ٹیکس فنڈز کی منتقلی سے انکار کرے گا حالانکہ یہ ’اوسلو‘ معاہدے کا حصہ ہے۔

امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں صدر محمود عباس نے زور دیا کہ فلسطینی کلیئرنس فنڈز کو فوری طور پر جاری کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل حماس جنگ کے دوران امریکی وزیر خارجہ کا یہ چوتھا دورہ ہے جس میں انھوں نے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے تمام فریقین سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں۔

الیکشن کمیشن نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصکہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی )نے کوہاٹ کے ریٹرننگ افسر کی معطلی کا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا،جمعرات کے روز الیکشن کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کوہاٹ کے ریٹرننگ افسر کی معطلی کا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا گیا ہے،الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فیصلے کے بعد سے حلقہ بغیر ریٹرننگ افسر کے ہے اور انتخابی عمل میں مشکلات پیش آرہی ہیں،ای سی پی نے عدالت عظمی سے استدعا کی ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کا 27دسمبر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے،الیکشن کمیشن کی درخواست میں پشاور ہائیکورٹ میں درخواست گزاروں کو فریق بنایا گیا ہے