میلبورن: کرکٹ آسٹریلیا نے کہا ہے کہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے طالبان حکومت کے مؤقف کی وجہ سے افغانستان کے ساتھ دو طرفہ کرکٹ سیریز نہیں ہوگی۔
مشہور کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو نکی ہوکلے کا افغانستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز کے حوالے سے کہنا تھا کہ اس معاملے پر افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کے ساتھ مستقل مذاکرات کیے جا رہے ہیں اور امید ہے دونوں ٹیموں میں مستقبل میں دو طرفہ سیریز بحال ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان نے انتہائی باصلاحیت کھلاڑیوں کے ساتھ بہترین ٹورنامنٹ کھیلا ہے اور انہوں نے عظیم اسپرٹ اور عزم کے ساتھ کرکٹ کھیلی ہے لیکن ہماری دوطرفہ سیریز کے حوالے سے ہم نے آسٹریلیا کی حکومت سمیت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جامع مشاورت کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ماضی میں افغانستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ متعدد سیریز انسانی حقوق کی بنیاد پر ملتوی کرتے رہے ہیں۔
نکی ہوکلے نے کہا کہ ہم سجھتے ہیں کہ آسٹریلیا میں موجود افغان خواتین نے آئی سی سی کو خط لکھا ہے کہ آئی سی سی اس معاملے کا جائزہ لے، جولائی میں کولمبو میں ہمارا اجلاس ہوگا اور مجھے یقین ہے کہ وہاں یہ موضوع بحث کا حصہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں مقیم افغان خواتین کرکٹ برادری سے رابطے میں ہیں اور انہیں برادری کی جانب سے بہترین جواب مل رہا ہے لیکن اس معاملے سے ہم براہ راست جڑے ہوئے نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ آسٹریلیا اس سے قبل افغانستان کے ساتھ تین سیریز یہ جواز پیش کرتے ہوئے ملتوی کرچکا ہے کہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی صورت حال سنگین تر ہے لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ایونٹس میں مقابلے ہوتے رہے ہیں۔
حالیہ ٹی20 ورلڈ کپ کے ایک اہم میچ میں افغانستان نے آسٹریلیا کو شکست دے دی تھی اور میچ کے بعد افغانستان کے کپتان راشد خان نے کہا تھا کہ امید ہے کہ ہم اس مسئلے کے حل کے لیے کچھ کرسکیں۔