اڈیالہ جیل؛ عمران خان کی سہولت کاری میں ملوث نیٹ ورک سے جڑے وارڈرز بھی تبدیل

راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سہولت کاری میں ملوث نیٹ ورک سے جڑے وارڈرز ملازمین بھی تبدیل کر دیے گئے۔

تبدیل کیے گئے ملازمین میں لاپتہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے اردلی اور منظور نظر جیل وارڈر بھی شامل ہیں۔ لاپتا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے اردلی محمد ظہیر اور محمد جمیل تبدیل کر دیے گئے۔

محمد ظہیر کو چوہدری پرویز الہٰی اور محمد جمیل کو شاہ محمود قریشی کے ساتھ نائٹ ڈیوٹی پر تعینات رکھا گیا تھا۔ وارڈر جمیل کو چکوال اور ظہیر کو ڈسٹرکٹ جیل گجرات بھجوا دیا گیا۔

لاپتا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے منظور نظر وارڈر یاسر ریاض اور سجاد صدیق کو بھی تبدیل کر دیا گیا۔ وارڈر یاسر ریاض کو پی بی اکاؤنٹ اور سجاد صدیق کو تلاشی انچارج تعینات کیا گیا تھا۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سہولت کاری پر وارڈر سجاد صدیق، یاسر ریاض، محمد ظہیر اور محمد جمیل سے پوچھ گچھ بھی کی گئی تھی۔

جیل ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل سے تبدیل کیے گئے وارڈرز میں ابرار قیصر، محمد مدثر محبوب، محمد آصف، محمد شاہد اکبر، محمد شکیل اور تصور عباس بھی شامل ہیں۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل پریزن راولپنڈی ریجن نے وارڈرز کے تبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ جیل انتظامیہ کو آج ہی تمام وارڈرز کو ریلیو کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے۔

عمربڑھنے پر بوڑھا ہونے ، پلاسٹک سرجری کروانے کے طعنے ملتے ہیں، عفان وحید

کراچی: اداکار عفان وحید کا کہنا ہے کہ عمر بڑھتی ہے تو بوڑھا کہا جاتا ہے اور چہرہ اچھا کراؤ تو کہتے ہیں پلاسٹک سرجری کروالی۔

ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو میں اداکار عفان وحید نے اداکاروں کو بوڑھا کہنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہرانسان کو بوڑھا ہونا ہوتا ہے۔ سدا بہار جوان کوئی نہیں رہتا۔ کوئی اداکار یا اداکارہ جب میجور ہوتا ہے اور ان کی عمر بڑھتی ہے تو بوڑھا ہونے کے طعنے دئیے جاتے ہیں۔ جب کوئی خوبصورت رہنے کے لیے کچھ کرواتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ پلاسٹک سرجری کروا لی۔

اداکار کا مزید کہنا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر خود پر ہونے والی تنقید دیکھ کر پریشان ہوجاتے ہیں اور اکثر کمنٹس سیکشن کو بند کردیتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اپنی ٹرولنگ دیکھ کر ڈپریشن ہوتا ہے اس لیے سوشل میڈیا پر زیادہ توجہ نہیں دیتا۔ اخلاقی حدود میں رہتے ہوئے سوشل میڈیا پر تنقید ہونا چاہئیے اور حدود میں رہتے ہوئے ہر چیز کی جاتی ہے لیکن معاشرے میں اب کوئی حدود ہی نہیں رہیں۔

امریکا میں نئی مخلوق دریافت

نیواڈا: یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے محققین نے مشرقی نیواڈا میں مونو جھیل کے پانیوں میں ایک نئی مخلوق کو دریافت کیا ہے۔

اس مخلوق کے بارے میں سائنسدانوں جو اہم پہلو دریافت کیا ہے وہ یہ ہے کہ یہ ماہرین کو ان جانداروں کی اصل کی بھی نشاندہی کرنے میں مدد کر سکتی ہے جو 650 ملین سال پہلے موجود تھیں۔

یہ مخلوق ایک جاندار ہے جسے choanoflagellate کہتے ہیں۔ ایک ایسی مخلوق جو واحد خلوی یعنی (صرف ایک خلیے والی مخلوق) لیکن جو متعدد خلیوں میں تقسیم ہو سکتی ہے، بالکل اسی طرح جیسے جانوروں کے جنین وجود میں آتے ہیں۔

تاہم یہ مخلوق کسی جانور کی قسم نہیں ہے بلکہ تمام جانوروں کے ایک دوسرے گروپ سے تعلق رکھتی ہے۔ماہرین کا ماننا ہے کہ choanoflagellate ایک خلوی زندگی سے کثیر خلوی زندگی کے ارتقاء کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

کوئی کام نہ کرکے کروڑوں تنخواہ کمانے والا ایمازون کا ملازم

واشنگٹن: ایمازون کے ایک سینئر ملازم نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ وہ ڈیڑھ سال سے کمپنی میں کچھ بھی کام کیے بغیر بڑی تنخواہ اٹھا رہا ہے۔

بلائنڈ نامی سوشل فورم پر اپنے وائرل ہونے والے اعتراف میں نامعلوم ملازم نے انکشاف کیا کہ وہ گوگل کی جانب سے ملازمت سے فارغ ہونے کے بعد ای کامرس کمپنی ایمازون میں شامل ہوا۔

ملازم نے مزید کہا کہ وہ ایمازون میں سینئر ٹیکنیکل پروگرام مینیجر کے عہدے پر فائز ہے اور اصل میں کچھ کام نہیں کرتا۔ یعنی دیکھا جائے تو اسے درحقیقت کوئی کام نہ کرنے کے 370,000 تنخواہ ملتی ہے جو کروڑوں روپے میں بنتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے 1.5 سال پہلے ایمازون میں شمولیت اختیار کی تھی جب مجھے گوگل کی جانب سے برطرف کیا گیا۔ میں نے ایمازون میں مفت تنخواہ حاصل کرنے کیلئے بالآخر پرفارمنس امپروومنٹ پلان (PIP) میں شامل ہوگیا۔

ملازم نے بلائنڈ پر لکھا کہ انہوں نے دیڑھ سالہ ملازمت کے دوران صرف سات مسائل کو حل کیا اور ایک آٹومیٹک اے آئی ڈیش بورڈ تیار کیا بس۔

ویڈیو گیمز کھیلنے کے فوائد

جاپان میں 10 سے 69 سال کی عمر کے تقریباً 100,000 لوگوں پر کی گئی ایک تحقیق میں پایا گیا کہ ویڈیو گیمز کھیلنا دماغی صحت کے لیے اچھا ہو سکتا ہے۔

ماہرین نے حال ہی میں ویڈیو گیمز کے فوائد سے متعلق شواہد اکٹھے کیے ہیں تاہم انہوں نے یہ بھی پایا ہے کہ ہر روز بہت زیادہ کھیلنا صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

ویڈیو گیمز اور آن لائن میڈیا کے استعمال کی دوسری شکلیں زندگی کا روزمرہ کا حصہ ہیں ۔

سروے نے دکھایا کہ ویڈیو گیمز کھیلنے سے تناؤ کی سطح اور تخلیقی صلاحیتوں پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تاہم تشویش بدستور برقرار ہے۔ مثال کے طور پر ویڈیو گیمز سے عمومی بہبود، جارحانہ رویے اور سماجی ترقی پر ممکنہ منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) گیمنگ ڈس آرڈر کو دماغی صحت کی خراب حالت کے طور پر درج کرتا ہے۔

ای اسپورٹس ورلڈ کپ سعودی فالکنز نے جیت لیا

ریاض: سعودی عرب میں ہونے والا ای اسپورٹس ورلڈ کپ سعودی فالکنز کی ٹیم نے جیت لیا، فاتح ٹیم کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وننگ ٹرافی دی۔

تقریب انعامات کے مہمان خصوصی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان تھے جنہوں نے ریاض میں 8 ہفتوں تک جاری رہنے والے ای اسپورٹس ورلڈ کپ کے اختتامی روز سعودی فالکنز کی فاتح ٹیم کو وننگ ٹرافی دی۔

فالکنز نے 5665 پوائنٹس کے ساتھ ٹائٹل اپنے حریف ڈچ لیکوئڈ ٹیم کو شکست دے کر حاصل کیا جو 2545 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور سوئس بی ڈی ایس ٹیم 2000 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

ریاض نے اس ہفتے کے آخر میں نیو گلوبل اسپورٹس کانفرنس کی بھی میزبانی کی ، جس نے ای اسپورٹس مرکز کے طور پر سعودی عرب کی صلاحیتوں کو ظاہر کیا۔

کوئٹہ، مسلح افراد نے ناکہ لگا کر 23 مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر قتل کر دیا

کوئٹہ: موسیٰ خیل میں مسلح افراد نے شاہراہ پر ناکہ لگا کر مختلف گاڑیوں سے مسافروں کو اتارا اور 23 مسافروں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی کے مطابق بین الصوبائی شاہراہ پر راڑہ شم کے قریب مسلح افراد نے ناکہ لگا کر مذموم کارروائی کی۔

مسلح افراد نے ٹرکوں اور بسوں سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے مسافروں کو اتارا اور پھر انہیں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

ایس پی موسیٰ خیل کے مطابق ملسح افراد نے فرار ہونے سے قبل 10 سے زائد گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔

ترجمان پولیس کے مطابق پولیس کی بھاری نفری کے علاوہ لیویز حکام موقع پر پہنچ گئے ہیں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ واقعے کی مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ہم 100 سال تک لڑیں گے، سربراہ سوڈانی فوج

پورٹ سوڈان: سوڈانی فوج کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ امن مذاکرات میں شامل نہیں ہوں گے بلکہ 100 سال تک لڑیں گے۔

سوڈان کے اصل حکمران اور فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان نے کہا ہے کہ ان کی حکومت سوئٹزرلینڈ میں حریف نیم فوجی دستوں کے ساتھ امن مذاکرات میں شامل نہیں ہوگی۔

فوجی جنرل عبدالفتاح البرہان نے پورٹ سوڈان میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم جنیوا نہیں جائیں بلکہ ہم 100 سال تک لڑیں گے۔

سوڈان کی سرکاری فوج گزشتہ 16 ماہ سے زیادہ عرصے سے نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) سے لڑ رہے ہیں۔

امریکہ نے 14 اگست کو سوئٹزرلینڈ میں مذاکرات کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد انسانی مصائب کو کم کرنا اور دیرپا جنگ بندی حاصل کرنا تھا۔

مذاکرات میں آر ایس ایف نے اپنے وفد جنیوا بھیجا تھا، مگر سوڈانی مسلح افواج نے ثالثوں کے ساتھ ٹیلی فونک رابطوں کے باوجود ان مذاکرات میں شرکت نہیں کی۔

ان مذاکرات کی میزبانی سعودی عرب اور سوئٹزرلینڈ نے مشترکہ طور پر کی تھی۔

سوڈانی مسلح افواج اور آر ایس ایف باغیوں کی اس وحشیانہ لڑائی نے ہر پانچ میں سے ایک شخص کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے جبکہ دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

خانہ جنگی کے باعث سوڈان بھر میں ڈھائی کروڑ سے زائد یعنی اس کی نصف سے زیادہ آبادی شدید بھوک کا شکار ہے۔

’’کاغذی ‘‘شیر کچا چبا گئے

ہاں بھئی کاغذی شیر کچا چبا گئے، جب ایک دوست نے مجھ سے یہ جملہ کہا تو میں اسے کھا جانے والی نظروں سے گھورنے لگا، بہت کم ایسا ہوتا ہے جب ٹیم کی ہار مجھے جذباتی کر دے آج ایسا ہی ایک دن تھا،غصے سے زیادہ افسوس ہوا کہ یہ ہماری کرکٹ کس سمت میں جارہی ہے جب کوئی بھی آ کر ہمیں چت کر دیتا ہے۔

پہلے شازونادر ہی کسی چھوٹی ٹیم سے شکست ہوتی تھی اب کچھ عرصے کے دوران ہی زمبابوے،آئرلینڈ،افغانستان،امریکا اور بنگلہ دیش سے ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا، بنگال ٹائیگرز کا ہم مذاق اڑاتے تھے وہ ہمیں ہی مذاق بنا گئے،24سال میں پہلی بار ٹیسٹ میں شکست ہو گئی، یہ صرف ایک ہار نہیں ہے۔

ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ محسن نقوی کے آنے سے ایسا ہوا،درحقیقت تین برس سے پاکستان ٹیم ہوم گراؤنڈ پر کوئی میچ نہیں جیت سکی حالانکہ گھر پر تو سب ہی شیر ہوتے ہیں،9میں سے 5ٹیسٹ میں ناکامی کا سامنا کرنا جبکہ چار ڈرا ہوئے، ایک زمانے میں ہمیں اپنے پیسرزپر ناز تھااب دو سال کے اعدادوشمار دیکھیں تو ہوم گراؤنڈ پر دنیا کی تمام ٹیموں کے مقابلے میں ہمارے فاسٹ بولرز کی ایوریج اور اسٹرائیک ریٹ سب سے زیادہ ہے، ہمارے پاس کوئی جینوئن آل راؤنڈر موجود نہیں،اسپنرز کا بھی فقدان ہے،آپ ایک ہزار رنز بھی بنا لیں ٹیسٹ جیتنے کیلیے حریف کی 20وکٹیں اڑانا پڑتی ہیں،بدقسمتی سے موجودہ بولنگ اٹیک اس قابل ہی نہیں ہے۔

میچ سے ایک روز قبل ہی پلئینگ الیون کا اعلان کر دیا گیا جس میں چار پیسرز کو رکھا گیا اور کوئی اسپنر شامل نہیں تھا،اس پر سب حیران ہوئے کہ کیا پرتھ کی پچ راولپنڈی لے آئے ہیں،ماضی میں رمیز راجہ جب چیئرمین پی سی بی تھے تو کروڑوں روپے خرچ کر کے آسٹریلیا سے مٹی منگوائی تھی لگتا ہے یہ رقم واقعی مٹی میں مل گئی۔

پی سی بی بھاری معاوضے پر آسٹریلوی کیوریٹر ٹونی ہیمنگ کو لایا ہے، ان کی بنائی گئی پہلی پچ نے ہی طوفان برپا کر دیا،جوش میں آ کر چار پیسرز کھلا دیے اور فیصلہ بیک فائر کر گیا،اگر آپ اپنے ہوم گراؤنڈ کی ہی کنڈیشنز کا اندازہ نہ لگا سکیں تو اس سے زیادہ افسوسناک بات کیا ہوگی۔

پاکستانی ٹیم مینجمنٹ نے جب 448رنز پر اننگز ڈکلیئرڈ کی تو ذہن میں یہی ہوگا کہ بنگلہ دیش کو دو اننگز میں بھی اتنے رنز نہ بنانے دیں گے لیکن 565 کا اسکور بنوانے پر اب سب بغلیں جھانک رہے ہوں گے، پانچویں دن بنگلہ دیشی اسپنرز نے وکٹیں اڑائیں ، بہت عجیب پچ تھی،شاہین اور نسیم آف کلر دکھائی دے رہے ہیں،خرم شہزاد اور محمد علی بھی بیٹرز کے لیے دہشت کی علامت نہیں ہیں، ایسے میں مسائل تو ہونے ہیں۔

سونے پر سہاگہ کہ بابر اعظم اور رضوان جیسے سینئرز بھی کیچ ڈراپ کرنے لگے،صائم ایوب ٹی ٹوئنٹی میں بھی تسلسل سے پرفارم نہیں کر پاتے لیکن مینجمنٹ کو ان کے ٹیلنٹ پر مکمل بھروسہ ہے،ٹیسٹ کیلیے حریرہ آئیڈیل چوائس ہیں لیکن انھیں موقع نہیں دیا گیا،صائم نے پہلی اننگز میں تو ففٹی بنائی لیکن دوسری باری میں جلد وکٹ گنوا بیٹھے، عبداللہ شفیق ،شان مسعود اور بابر اعظم دونوں اننگز میں ناکام رہے۔

بابر مسلسل آف کلر دکھائی دے رہے ہیں، ایک زمانے میں ان کا ویراٹ کوہلی سے موازنہ ہوتا تھا، اب وہ ٹاپ 5 میں بھی شامل نہیں، خصوصا ٹیسٹ میں ان کی کارکردگی روبہ زوال ہے،بابر ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں،انھیں جلد مسائل دور کرنا ہوں گے تاکہ دوبارہ سے ٹیم کے کام آ سکیں،شان مسعود کو بھی کپتانی اور بیٹنگ میں بہتری لانا چاہیے۔

آسٹریلیا میں تین ٹیسٹ ہارنا تو سمجھ آتا ہے لیکن بنگلہ دیش سے شکست ناقابل قبول ہے،سعود شکیل نے پہلی اننگز میں زبردست بیٹنگ کی لیکن دوسری میں صفر پر آؤٹ ہو گئے،بڑا بیٹسمین ایسا نہیں کرتا،سلمان علی آغا کو بھی کارکردگی میں تسلسل لانا ہوگا،اگر آپ نے بنگلہ دیش کی دوسری اننگز دیکھی ہو تو شکست قریب دیکھ کر بھی بعض پاکستانی کرکٹرز ہنستے مسکراتے نظر آ رہے تھے۔

واضح طور پر ٹیم میں اختلافات موجود ہیں، کپتانی کی دوڑ نے دوستوں کو دشمن بنا دیا، بورڈ نے ورلڈکپ میں بدترین کارکردگی کے بعد سرجری کا کہا تھا لیکن کوئی بڑا قدم نہیں اٹھایا گیا،اب بھی وقت ہے جو پلیئر مسائل کا باعث بن رہا ہے چاہے کتنا بھی بڑا ہو اسے باہر کریں،کھیل بڑا ہے کھلاڑی نہیں، کسی ایک کو باہر کیا تو دیگر سبق سیکھیں گے،ٹیم کا ماحول بہتر بنانا ضروری ہے،ہار تو ویسے ہی رہے ہیں نئے پلیئرز کو آزمایا تو وہ سیکھ کر ٹیم کے ہی کام آئیں گے۔

محسن نقوی کی نیت پر کوئی شک نہیں، وہ یقینی طور پر ملکی کرکٹ کو بہتر بنانا چاہتے ہیں اور اپنے طور پر کوشش بھی کر رہے ہیں لیکن ٹیم اچھی نہیں بن رہی،پرانے پی سی بی آفیشلز اتنے کام کے نہیں لیکن چیئرمین کی مصروفیات کے سبب بادشاہ بنے ہوئے ہیں،وقار یونس نے اسی وجہ سے مشیر کی پوسٹ چند دن میں چھوڑ دی اور کان پکڑ کر توبہ کر لی،تلاش تو کریں اچھے لوگ مل جائیں گے،ٹی وی رائٹس کے معاملے میں توقعات پوری نہ ہو سکیں۔

اس حوالے سے بعض پارٹیز کے پہلے سے گٹھ جوڑ کی تحقیقات ہونی چاہیے، ٹیم کی کارکردگی بھی مایوس کن ہے،بورڈ کے بعض آفیشلز سیاست میں لگے ہوئے ہیں،پی ایس ایل کو ایک سائیڈ پر ڈال دیا گیا ہے، سب کچھ چیئرمین نہیں کر سکتے لیکن دوسرے لوگ کچھ نہیں کر رہے، قومی ٹیم سے پہلے محسن نقوی کو بورڈ میں سرجری کرنا چاہیے،اربوں روپے خرچ کر کے اسٹیڈیمز کی تعمیرنو ہورہی ہے،یہ اچھی بات ہے لیکن اگر ٹیم نہ جیتے تو آپ جتنا خوبصورت اسٹیڈیم بنا دیں میچ دیکھنے کون آئے گا،ملکی حالات واقعی اچھے نہیں ، بطور وزیر داخلہ محسن نقوی کی مصروفیات زیادہ ہیں،البتہ کرکٹ سے بھی کروڑوں پاکستانیوں کے دل جڑے ہیں،اسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا،پلیز کرکٹ کو ہاکی بننے سے بچا لیں۔

یمن میں کشتی الٹنے سے 13 تارکین وطن ہلاک

یمن کے سمندر میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 13 تارکین وطن ہلاک جبکہ 14 لاپتہ ہو گئے ہیں۔

تارکین وطن کی ایک کشتی جس میں 25 ایتھوپیا اور دو یمنی شہری سوار تھے، یمن کے صوبہ تعز کے ساحل کے قریب سے گزر رہی تھی۔

بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) نے کہا ہے کہ منگل کے روز یمن کے ساحل پر ایک کشتی الٹنے سے 13 افراد ہلاک اور 14 دیگر لاپتہ ہو گئے ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں 11 مرد اور دو خواتین شامل ہیں جنہیں آبنائے باب المندب کے ساحل سے برآمد کیا گیا ہے جو عالمی اجناس کی ترسیل کے لیے دنیا کے اہم ترین سمندری راستوں میں سے ایک ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے جن میں یمنی کپتان اور ان کا معاون بھی شامل ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ کشتی ڈوبنے کی وجہ کیا تھی۔

جولائی میں یمن کے شہر تعز کے ساحل پر کم از کم 45 پناہ گزینوں کو لے جانے والی ایک کشتی الٹ گئی تھی اور اس میں صرف چار افراد زندہ بچ سکے تھے۔