مودی کا پولینڈ سے بھارت واپسی پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف

اسلام آباد: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے پولینڈ سے بھارت واپسی پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا جہاز پولینڈ سے واپس بھارت جاتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود سے گزارا، بھارتی وزیراعظم کے جہاز نے 45 منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم کا طیارہ چترال سے داخل ہو کر لاہور سے ہوتا ہوا بھارت امرتسر روانہ ہوا۔

پلاسٹک سرجری کے طعنے، عائشہ ٹاکیہ کی انسٹاگرام پر دوبارہ واپسی

 ممبئی: بالی ووڈ کے میگا اسٹار سلمان خان کی فلم ‘وانٹڈ’ سے شہرت حاصل کرنے والی اداکارہ عائشہ ٹاکیہ نے ٹرولنگ کے بعد اپنا اکاؤنٹ عارضی طور پر بند کرنے کے بعد دوبارہ انسٹاگرام پر واپسی کرلی ہے۔

حال ہی میں عائشہ ٹاکیہ نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر اپنی نئی تصویر پوسٹ کی تھی جس میں اداکارہ کا چہرہ پہچاننا مشکل ہورہا تھا کیونکہ وہ ماضی کی تصاویر سے کافی مختلف نظر آرہی تھیں۔

عائشہ ٹاکیہ کی تصویر پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی تھی، صارفین نے اداکارہ پر متعدد پلاسٹک سرجریز کروانے کا الزام عائد کیا تھا۔

صارفین کا کہنا تھا کہ عائشہ ٹاکیہ نے پلاسٹک سرجریز کروا کے اپنے خوبصورت چہرے کو بدصورت بنا دیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کی ٹرولنگ سے تنگ آکر عائشہ ٹاکیہ نے عارضی طور پر اپنا آفیشل انسٹاگرام ہینڈل بند کردیا تھا، انسٹاگرام پر اداکارہ کا نام سرچ کرنے پر آرہا تھا کہ “معذرت، یہ صفحہ دستیاب نہیں ہے”۔

ٹرولنگ کا سامنا کرنے کے بعد، اب عائشہ ٹاکیہ نے ایک بار پھر انسٹاگرام پر واپسی کی ہے، اُنہوں نے اپنا انسٹاگرام اکاؤنٹ کھول دیا ہے۔

عائشہ ٹاکیہ نے اپنی نئی ویڈیو کے ساتھ انسٹاگرام پر واپسی کی ہے جس کے کیپشن میں اُنہوں نے خود کو بہت ذہین اور بہت ہوشیار قرار دیا۔

اداکارہ نے انسٹاگرام کی اسٹوری میں ایک پوسٹ بھی شیئر کی جس میں لکھا تھا کہ کیا آپ نے غور کیا کہ میں نے کیسے جواب نہیں دیا؟، میں نے اپنی ذہانت، پیار اور حوصلے سے کام لیا۔

3

واضح رہے کہ عائشہ ٹاکیہ نے 2009 میں اپنے قریبی دوست  فرحان اعظمی سے شادی کرلی تھی اور فلمی دنیا سے عارضی طور پر کنارہ کشی اختیار کرلی تھی تاہم 2013 میں بیٹے کی پیدائش کے بعد سے وہ فلم نگری سے مکمل طور پر دور ہوگئی ہیں۔

پولیس پر حملہ کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، مریم نواز

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف پولیس کا حوصلہ بڑھانے کےلئے خودرحیم یار خان پہنچ گئیں۔

مریم نواز شریف شیخ زید اسپتال بھی گئیں جہاں انہوں نے کچے میں ڈاکوؤں کے حملے میں زخمی جوانوں کی عیادت کی۔ انہوں نے زخمی وسیم ارشد ، بلال ، فاروق ، نبیل شہزاد ،زاہد،سعید ، محمد ایوب کے لئے صحت یابی کی دعا کی۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے زخمی جوانوں کے والدین اوراہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔ زخمی سپاہی بلال نے مریم نواز کے سامنے عزم کیا کہ حوصلے بلند ہیں،ٹھیک ہوکر پھر مقابلہ کرینگے۔امن دشمنوں سے لڑتے رہیں گے ۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے بلال کو شاباش دی اور اسے قابل فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کے جوان بھائیوں اور بیٹوں کی مانند ہیں، ان کی تکلیف کو اپنی پریشانی سمجھتی ہوں، حملہ کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے اوورسیز پاکستانیوں کی بھیجی گئی رقومات کو معیشت کا اہم ستون قرار دیدیا

اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے ترسیلات زر کو پاکستانی معیشت کا اہم ممکنہ ستون قرار دیتے ہوئے سمندرپار پاکستانیوں کی رغبت بڑھانے کے لیے اقدامات کی سفارش کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں ترسیلات زر سے متعلق بلاگ رپورٹ میں سمندرپار پاکستانیوں کو مزید ترغیبات دینے کی سفارش کرتے ہوئے معاشی بحرانوں، اتار چڑھاوٴ کے دوران ترسیلات زر پر انحصار ممکن قرار دے دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی ترسیلات زر قومی پیداوار کا 10 فیصد کے مساوی ہیں، کورونا وباء میں ترسیلات زر 19.8 فیصد اضافے سے 31.1 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ ترسیلات زرغربت میں کمی اور زرمبادلہ بڑھانے کا کلیدی ذریعہ ہے، پالیسی اقدامات ترسیلات زر کو سرمایہ کاری میں تبدیل کر سکتے ہیں۔

اے ڈی بی کے مطابق معیشت کی پیداواری صلاحیت، معاشی ترقی کی شرح میں اضافہ ہوگا، پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کے توازن میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے، ترسیلات زر کرنٹ اکاوٴنٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں ایشیائی ترقیاتی بینک نے ترسیلات زر کو انفراسٹرکچر، صحت، تعلیم جیسے منصوبوں میں استعمال کرنے کی سفارش کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی و معاشی پالیسوں کو ہم آہنگ کرکے مزید فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

اے ڈی بی رپورٹ میں ترسیلات زر کو بحرانوں میں ایک حفاظتی ڈھال اور پائیدار ترقی کا ممکنہ محرک قرار دے کر کہا گیا ہے کہ ترسیلات زر کا سماجی تحفظ اور گھریلو اخرجات برقرار رکھنے میں اہم کردار ہے، 1990ء کی دہائی اور 2007-08 کے عالمی بحران میں پاکستان کو اس کا بہت فائدہ ہوا۔

‘شاکالاکا بوم بوم’ کے سنجو نے منگنی کرلی

 ممبئی: 90 کی دہائی کے مقبول ترین بھارتی ڈرامہ سیریل ‘شاکالاکا بوم بوم’ میں سنجو کا مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار کینشوک ویدیا نے منگنی کرلی۔

ماضی میں بھارتی ٹی وی چینل ‘اسٹار پلس’ کے ڈرامے پاکستان میں کافی مقبول تھے، اس چینل پر بچوں کے لیے کئی جادوئی ڈرامے بھی نشر کیے جاتے تھے جن میں ‘سون پری’، ‘شاکالاکا بوم بوم’، ‘ہشش کوئی ہے’، ‘حاتم’، ‘کرشمہ کا کرشمہ’ اور ‘شرارت’ قابل ذکر ہیں۔

ان ڈراموں کی جادوئی دُنیا نے نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں میں بھی بےحد مقبولیت حاصل کی تھی۔

ڈرامہ سیریل ‘شاکالاکا بوم بوم’ کی تو جادوئی پینسل بھی پاکستانی بازاروں کی زینت بن گئی تھی، 90 کی دہائی کے ہر بچے نے یہ پینسل خریدی تھی۔

اس ڈرامے میں جادوئی پینسل رکھنے والے سنجو کا کردار چائلڈ اسٹار کینشوک ویدیا نے نبھایا تھا جوکہ اب کافی بڑے ہوگئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کینشوک ویدیا ( سنجو) نے اپنی اصل زندگی میں آگے بڑھتے ہوئے اپنی دیرینہ دوست دیکشا ناگپال سے منگنی کرلی ہے جس کی تصویر اداکار نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر پوسٹ کیں۔

اداکار کی منگنی کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں جن پر ساتھی فنکاروں اور مداحوں کی جانب سے مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، وزیرداخلہ

لاہور: وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نے پشین میں پولیس لائنز کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے 2 بچوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس اور لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہارکیا۔

محسن نقوی نے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد انسان کہلانے کے حقدار نہیں۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔ یہ پاکستان کی بقا اور نئی نسلوں کو پرامن اور محفوظ پاکستان دینے کی جگن ہے۔ قوم اور سیکورٹی فورسز اس جنگ میں شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔

امریکی صدارتی انتخاب میں مداخلت کا خدشہ، ایران کے متعدد واٹس ایپ گروپس بلاک

واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخاب میں مداخلت کے خدشے کے باعث ایران کے متعدد واٹس ایپ گروپس بلاک کردئیے گئے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق فیس بک، انسٹا گرام اور واٹس ایپ کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے بیان میں کہا کہ ایرانی ہیکرز کے متعدد واٹس ایپ گروپس کو بلاک کیا گیا ہے۔ جن واٹس ایپ گروپس کو بلاک کیا گیا ہے ان کا تعلق ایران کا تعلق ایران کی پاسداران انقلاب سے ہے۔

میٹا کے مطابق ایرانی ہیکرز واٹس ایپ گروپ پر ٹیکنیکل سپورٹ کے روپ میں ایسے لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو جو بائیڈن انتظامیہ اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وابستہ ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ ایرانی ہیکرز واٹس ایپ گروپس کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہوں۔ ایرانی ہیکرز کا یہی گروپ اس سے قبل کملا ہیرس کی انتخابی مہم سے وابستہ افراد کو بھی نشانہ بنا چکا ہے۔ مائیکرو سوفٹ اور گوگل بھی رواں ہفتوں میں اسی گروپ کی سرگرمیوں سے متعلق خبردار کرچکے ہیں۔

اس سے قبل امریکی حکومت نے کہا تھا کہ ایران ری پبلکن اور ڈیموکریٹ امیدواروں کی صدارتی مہم کو ہیک کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اس کوشش کا مقصد نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتائج پر اثرانداز ہونا ہے۔

ہولی فیملی اسپتال میں عملے کی غفلت سے ایک دن کی بچی زمین پر گر کر جاں بحق

اسلام آباد: ہولی فیملی اسپتال میں نرس کی مبینہ غفلت سے ایک دن کی بچی زمین پر گر کر جاں بحق ہوگئی، ایم ایس نے تین ڈاکٹرز پر مشتمل انکوائری کمیٹی بنا دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بچی ہاتھ سے گرکر جاں بحق ہونے کا واقعہ اسلام آباد کے اسپتال ہولی فیملی میں 23 اگست کو پیش آیا۔ ایک دن کی بچی اس کی ماں آمنہ بی بی کے سامنے زمین پر گری اور گرتے ہی ننھی جان دنیا سے رخصت ہو گئی جس کے بعد نرس مردہ بچی کو بینچ پر رکھ غائب ہوگئی۔

آمنہ بی بی نے ڈاکٹر کی غفلت پر ایم ایس کو کارروائی کے لیے درخواست دی تھی۔

واقعے کے بعد ایم ایس نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔ تحقیقاتی کمیٹی میں ڈاکٹر فاروق کسانہ، ڈاکٹر ندیم ملک اور پروفیسر خانسہ شامل ہیں، انکوائری کمیٹی پیر کو رپورٹ دے گی۔

ایم ایس ڈاکٹر اعجاز بٹ کے مطابق جو ذمہ دار پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

دریں اثنا ایک روز قبل ماں نے اسپتال کے عملے پر ڈیلیوی سے قبل بھی بدسلوکی کا الزام عائد کیاہے۔ اپنی درخواست میں انہوں ںے لکھا کہ 19 اگست کو چیک اپ کے لیے اسپتال پہنچی تو الٹرا ساؤنڈ کروا کر بتایا گیا کہ آپ کے بچے کا پانی کم ہو رہا ہے، جس پر اسپتال میں داخل کرلیاگیا لیکن پھر مزید چیک اپ نہیں کیا گیا، بار بار پوچھنے کے بعد ڈاکٹر نے مجھے نہ کوئی دوائی دی اور نہ ہی کوئی ٹریٹمنٹ کیا اس دوران مجھے تکلیف ہونے لگی واش روم بھی جانے نہیں دیا گیا۔

مریضہ نے بتایا کہ دریافت کرنے پر اسٹاف نے بتایا کہ ڈاکٹر جو رات کو ڈیوٹی دے رہی تھی صبح 10 بجے آئے گی وہی بتائے گی، میری فائل گم کر دی گی جو 20 اگست کو ایڈمن آفیسر کی مداخلت پر دیکھائی گی اس دوران بھی چیک اپ نہیں کیاگیا، اگلی صبح ڈاکٹر آئی اور فائل مانگوا کر مجھے باہر نکال دیا، میری فائل سے خاوند کے سرکاری ادارے کا لیڑ اور بلڈ کی سلپ نکال لی پوچھا تو کہا گیا یہ تو ہونا ہی تھا، بازار سے ادویات لے کر لیں شام کے وقت مجھے کہا گیا اب آپ کو وہ تکلیف نہیں لیکن رات کو تکلیف ہونے پر لیبر روم لے گیے اور کرسی پر بٹھائے رکھا وہیں ڈیلیوری ہوگئی۔

کم سن بچوں پر حملہ کرنے والے انسان کہلانے کے لائق نہیں، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے پشین دھماکے پر کہا ہے کہ کم سن بچوں پر حملہ آور کرنے والے بزدل دہشت گرد انسان کہلانے کے لائق نہیں، ملک سے دہشت گردی کے عفریت کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان میں شہباز شریف نے بلوچستان کے شہر پشین میں پولیس لائنز کے قریب دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور دھماکے میں کم سن بچوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ زخمی افراد کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے، واقعے کے ذمہ داران کی نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائے، کم سن بچوں پر حملہ آور بزدل دہشت گرد انسان کہلانے کے لائق نہیں، ملک سے دہشت گردی کے عفریت کے خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔

طالبان کی افغان خواتین پر تین سالہ جبر کی داستان

اسلام آباد: طالبان کے افغانستان میں جبری دورِ حکومت کے سیاہ ترین تین سال مکمل جس کے ساتھ ہی خواتین پر تین سالہ جبر کی داستانیں بھی سامنے آگئیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق طالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں، طالبان کے دور اقتدار میں ایک منظم طریقے سے خواتین کو سیاسی، سماجی اور تعلیمی زندگی سے خارج کردیا گیا، طالبان نے قانون کے ذریعے خواتین کے لباس، آواز اور مرد سرپرست کے بغیر سفر پر پابندی کی توثیق کردی۔

یونیسکو کی ایک رپورٹ کے مطابق طالبان نے افغانستان میں 25 لاکھ لڑکیاں تعلیم سے محروم کر رکھی ہیں۔

افغان خواتین نے طالبان کے خلاف بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور صنفی امتیازی سلوک کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ خواتین مظاہرین کا کہنا تھا کہ 15اگست افغانستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے، جب افغان عوام کو دہشت گرد طالبان کے حوالے کر دیا گیا۔

خواتین مظاہرین کا کہنا تھا کہ طالبان کی جابرانہ پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر گرفتاریوں اور تشدد کا سامنا ہے۔ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اس وقت 16 ملین سے زائد خواتین تشدد کا شکار ہیں۔ خواتین مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ طالبان نے انسانیت سوز جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے، عالمی طاقتیں ان کی مالی امداد بند کریں۔

واضح رہے کہ طالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں مظالم سے بےحال خواتین کی کل آبادی میں اس وقت 80 فیصد ذہنی مسائل کا شکار ہیں۔