ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کی جانب سے اولمپئین گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے لیے بڑا اعلان

لاہور: ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کی جانب سے پیرس اولمپکس میں ریکارڈ ساز کارکردگی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اولمپئین گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے لیے بڑا اعلان کر دیا۔

چیئرمین ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان میجرجنرل (ر) محمد اکرم ساہی نے ارشد ندیم کو فیملی سمیت عمرہ کروانے کا اعلان کردیا ہے۔

چیئرمین کے مطابق ارشد ندیم ان کے بیوی بچوں اور والدین کو عمرے پر بھجوایا جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق قومی ہیرو ارشد ندیم کے تقریبات سے فارغ ہونے کے بعد ان کو عمرے پر بھجوایا جائے گا۔

ارشد ندیم گزشتہ رات پیرس سے ترکش ایئر لائن کی پرواز کے ذریعے پاکستان پہنچے تھے۔

لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ان کا شاندار استقبال کی گیا تھا، ترکش ایئرلائن کے طیارے کو واٹرکینن سیلوٹ پیش کیا گیا۔

قومی ہیرو کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر ن لیگی رہنماؤں، اہلخانہ اور گاؤں کے لوگوں کے علاوہ شہریوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔

ارشد ندیم کو وی وی آئی پی سیکیورٹی دی گئی، انہیں خصوصی ڈبل ڈیکر بس میں بٹھایا گیا، جس میں انہوں نے شہر کی مختلف سڑکوں پر چکر لگانے کے بعد اپنے گاؤں میاں چنوں چلے گئے۔

ابوظہبی، روڈ ایکسیڈنٹ میں جاں بحق چار دوستوں کی میتیں پاکستان پہنچ گئیں

وہاڑی: ابوظہبی میں روڈ ایکسیڈنٹ میں جاں بحق ہونے والے چار دوستوں کی میتیں پاکستان پہنچ گئیں۔

چاروں دوستوں کی میتیں جب ان کے گاؤں پہنچیں تو کہرام مچ گیا ہر آنکھ اشکبار تھی، جاں بحق ہونے والوں کو نماز جنازہ کے بعد ان کے آبائی قبرستانوں میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔

وہاڑی کے رہائشی مقصود آرائیں، شاہد آرائیں، زاہد آرائیں اور شہزاد آرائیں گزشتہ دنوں ابوظہبی میں روڈ ایکسیڈنٹ میں جاں بحق ہو گئے تھے، جن کی میتیں لاہور ائیرپورٹ پہنچیں جہاں سے بذریعہ ایمبولینس وہاڑی لائی گئیں۔

شہزاد آرائیں اور شاہد آرائیں کی میتیں تدفین کے لئے ان کے آبائی قبرستان ساہیوال اور کہروڑپکا روانہ کر دی گئیں۔

مقصود آرائیں اور زاہد آرائیں کی نماز جنازہ 3 ڈبلیو بی وہاڑی میں ادا کرنے کے بعد انہیں سپرد خاک کر دیا گیا۔

جاں بحق ہونے والے چاروں نوجوان دوست اور آپس میں عزیز تھے۔

کھیلوں کی زبوں حالی اور اکلوتا گولڈ میڈل

پیرس اولمپکس میں پاکستان بلآخر ان ممالک کی صف میں شامل ہو گیا ہے جنھوں نے کم ازکم ایک سونے کا تمغہ حاصل کیا ہے۔ کئی ایسے ممالک بھی ہیں، جو تاحال ایک بھی تمغہ حاصل نہیں کر سکے۔ پاکستان نے جیولین تھرو کے انفرادی مقابلے میں گولڈ میڈل جیتا ہے۔

پاکستان کو 40 سال بعد اولمپک گولڈ میڈل جتوانے والے کھلاڑی ارشد ندیم کا لاہور میں شاندار استقبال کیا گیا ہے۔ میڈیا کے مطابق گولڈ میڈل جیتنے کے چند گھنٹوں بعد سوشل میڈیا پر ارشد ندیم کے لاکھوں فالوورز بڑھ گئے ہیں۔ پیرس میں جمعے کو ارشد ندیم کو سونے کا تمغہ پہنایا گیا تو پورا پاکستان خوش ہوگیا۔

موجودہ مشکل معاشی حالات اور دہشت گردی کے ماحول میں گولڈ میڈل ملنا، پاکستانی شہریوں کے لیے مسرت کا باعث بنا ہے۔ حکومتی سطح پر بھی خوشی اور جوش کا اظہار کیا گیا ہے۔ ارشد ندیم کے لیے انعامات کے اعلانات ہوئے ہیں۔ بہرحال یہ ایک اچھی بات ہے کہ پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتنے والے کھلاڑی کی حوصلہ افزائی کی جائے لیکن اس کے ساتھ حقائق سامنے رکھ کر یہ جائزہ بھی لینے کی ضرورت ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر اسپورٹس میں کہاں کھڑا ہے۔

سوائے کرکٹ کے پاکستان میں کسی کھیل کی سرپرستی نہیں کی جا رہی۔ قیام پاکستان کے بعد سے لے کر اب تک کرکٹ کے کھیل کے لیے جتنی جدوجہد اور فنڈز استعمال کیے گئے ہیں، دوسرے کسی کھیل کے لیے اس کا عشرعشیر بھی خرچ نہیں کیا گیا۔

آج صدر، وزیراعظم سے لے کر پنجاب، سندھ اور کے پی کے وزرائے اعلیٰ تک ارشد ندیم کی تعریف کر رہے ہیں، انعامات کی باتیں سب کے سامنے ہیں جب کہ پاکستان کی قومی اسمبلی نے ارشدندیم کوسول ایوارڈ دینے کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی۔ 92.97میٹر کی گولڈن تھرو کر کے ارشد ندیم نے تاریخ رقم کردی ہے اور اولمپکس میں نیا ریکارڈ بنا دیا ہے۔

ٹریک اینڈ فیلڈ میں پاکستان کا یہ پہلا گولڈ میڈل بھی ہے۔ ندیم ارشد نے مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں 92.97میٹر ریکارڈ فاصلے پر نیزہ پھینک کر نیا اولمپک ریکارڈ بنایا۔ اولمپک گیمز میں پاکستان نے 32 برس بعد کوئی میڈل جیتا ہے جب کہ سونے کا میڈل 40 سال بعد حاصل کیا ہے، ارشد ندیم کو انفرادی مقابلوں میں پاکستان کو پہلا گولڈ میڈل دلانے کا بھی اعزاز حاصل ہوا۔

پاکستان نے پیرس اولمپکس میں حصہ لینے کے لیے کھلاڑیوں کا جو دستہ بھیجا، اس میں سے صرف ارشد ندیم کو ہی پاکستان کی واحد میڈل امید قرار دیا جارہا تھا، ایتھلیٹس گیمز میں پاکستان کے 7 کھلاڑیوں نے حصہ لیا، 6 تو کوالیفائنگ مرحلے میں ہی آخری نمبروں پر رہے اور ایونٹ سے باہر ہوگئے۔ اس سے پاکستان کے کھلاڑیوں کی صلاحیت اور اہلیت کا بھی اندازہ ہوتا ہے جب کہ ان کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے والوں کے معیار اور شناخت کرنے کی صلاحیت کا بھی پتہ چل جاتا ہے۔

پاکستان میں وفاقی سطح پر کھیل کی وزارت ہے، اس وزارت میں یقینا افسران اور ملازمین بھی ہوں گے، جنھیں قومی خزانے سے تنخواہیں بھی ادا کی جاتی ہوں گی لیکن یہ وزارت کیا کرتی ہے، اس کا دائرہ اختیار کیا ہے، اس وزارت کے وزیر، سیکریٹری اور دیگر افسران و اہلکار اپنے ڈیوٹی آورز کیسے گزارتے ہیں، اس کے بارے میں حکومت کو کوئی وائٹ پیپر یا کوئی اور فہرست ضروری جاری کرنی چاہیے تاکہ اس ملک کے ٹیکس پیئرز کو بھی پتہ چل سکے کہ ملک کو وزارت کھیل کی ضرورت ہے بھی کہ نہیں؟ اسی طرح ہاکی فیڈریشن، فٹ بال فیڈریشن اور کبڈی فیڈریشن بھی موجود ہے۔

ان پر بھی سرکاری خزانے سے پیسہ خرچ ہو رہا ہے لیکن نتائج توقعات سے کم ہیں۔ ہاکی کے زوال اور فٹ بال کی پستی کے بارے میں گاہے بگاہے خبریں آتی رہتی ہیں لیکن اس حوالے سے کبھی کوئی ٹھوس اور مثبت لائحہ عمل دیکھنے میں نہیں آیا جب کہ کبڈی کے کھیل پر تو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی توجہ ہی نہیں ہے۔ افسر شاہی اس کھیل کو دیہی طبقے کی تفریح سمجھتے ہیں۔ افسر شاہی کے کل پرزے چونکہ گالف، ٹینس، اسکواش، چیس، گھڑ دوڑ یا کرکٹ کھیلتے اور دیکھتے ہیں، اس لیے افسر شاہی کی نظر میں باقی سب کھیل فضول اور غیرمہذب ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ پاکستان عالمی کھیلوں میں بڑا نام نہیں بن سکا ہے۔ پیرس اولمپکس میں میڈلز کی تعداد کے حوالے سے چین اور امریکا کی تو بات چھوڑیں، جمعے تک کے اعداد وشمار کے مطابق یوکرائن جیسے جنگ زدہ ملک نے تین گولڈ میڈل جیتے ہیں جب کہ چار سلور میڈل اور چار برونز میڈل جیتے ہیں اور اس کے کل میڈلز کی تعداد 11 ہے۔ ایران کے ٹوٹل میڈلز کی تعداد 6 ہے جن میں 2 سونے کے میڈل شامل ہیں۔ فلپائن بھی ایک پسماندہ ملک ہے۔ اس کے میڈلز کی تعداد 4 ہے جس میں 2 سونے کے میڈل ہیں۔ افریقہ کے ملک کینیا کے ٹوٹل میڈل 5 ہیں جن میں ایک سونے کا تمغہ بھی شامل ہے۔ ان اعداد وشمار کو دیکھ کر پاکستان کی معیشت کی حالت کا بھی بخوبی اندازہ ہوتا ہے اور پاکستان کی حکومتوں کی ترجیحات کا بھی بآسانی پتہ چل جاتا ہے۔

پاکستان میں پارلیمنٹیرینز کے لیے اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز مختص کیے جاتے ہیں، وزراء، مشیران اور معاونین کی بھی بھرمار ہے، ان پر بھی سرکاری خزانے سے خرچ کیا جاتا ہے لیکن ایسے کام جن سے ملک کی عزت اور شان بڑھے، ان پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ جتنے پیسے کرکٹ بورڈ کے پاس ہیں، اگر اس کا بیس فیصد بھی والی بال، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس اور اتھلیٹکس پر خرچ کیا جائے، محنتی پروفیشنلز کو ملازمت دی جائے، تو چند برسوں میں پاکستان ان کھیلوں میں عالمی پوزیشن حاصل کر سکتا ہے۔

اسی طرح کبڈی کے کھیل کو کمرشل کر دیا جائے اور اس کی سرپرستی کی جائے تو اس کھیل میں پاکستان نمبرون پوزیشن پر رہے گا حالانکہ ان نامساعد حالات کے باوجود پاکستان کبڈی کے میدان میں پہلے نمبر پر ہے۔ فٹ بال کی بات کریں تو صرف کراچی کے لیاری سے ہی پوری نیشنل ٹیم تیار ہو سکتی ہے۔ سندھ کے شیدی قبیلے کے نوجوانوں میں قوت، برداشت اور حوصلہ بھی ہے۔ اسی طرح بلوچستان کے ضلع مکران کے باشندے جسمانی اعتبار سے مضبوط اور طاقتور ہیں۔ ان علاقوں میں فٹ بال، باکسنگ اور اتھلیٹکس کے بہترین کھلاڑی موجود ہیں لیکن اصل مسئلہ ترجیحات کا ہے۔ یہ بات حقیقت ہے کہ مراعات یافتہ طبقوں کے نونہال باکسنگ، فٹ بال، والی بال، سو میٹر، چار سو میٹر اور میراتھن ریس میں حصہ نہیں لے سکتے۔ ان کھیلوں میں غریب اور متوسط طبقے کے نوجوان ہی کامیاب ہوں گے کیونکہ وہی سخت مشقت والی گیمز کھیل سکتے ہیں۔

قومی ہیرو ارشد ندیم ڈبل ڈیکر بس میں لاہور کا چکر لگانے کے بعد میاں چنوں روانہ

لاہور: پیرس کی 118 سالہ تاریخ بدلنے والے پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم ڈبل ڈیکر بس میں لاہور کا چکر لگانے کے بعد اپنے گاؤں میاں چنوں روانہ ہو گئے۔

مداحوں کے ہجوم نے ارشد ندیم کو ایئرپورٹ وی آئی پی لاؤنج سے باہر نکلتے ہی فل شگاف نعرے لگائے، شہریوں نے ارشد ندیم پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔

سیکیورٹی کے سخت حصار میں ارشد ندیم کو ڈبل ڈیکر بس میں سوار کرایا گیا، جس کے بعد قابلے کی صورت میں لاہور شہر کی سیر کرائی گی۔

ارشد ندیم کے دوست احباب ڈبل ڈیکر بس پر ان کے ہمراہ موجود تھے۔

لاہورمیں استقبال کرنے والے اپنے قومی ہیرو کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے بے تاب تھے، گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے ہاتھ ہلا کر لوگوں کے نعروں کا جواب دیا.

قومی ہیرو ارشد ندیم نے ڈبل ڈیکر بس میں رنگ روڈ پر نیازی چوک کراس کر کے بس سے اتر کر کار میں سوار ہو، جس کے بعد وہ اہل خانہ کے ہمراہ بذریعہ موٹر وے میاں چنوں روانہ ہو گیا۔

موٹر وے پولیس نے ارشد ندیم کے قافلے کو خصوصی پروٹوکول دیا۔

امریکا کا سعودی عرب پر عائد ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

امریکا نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے پابندی کے خاتمے کے بعد سعودی عرب کو فضا سے زمین پرمار کرنے والے ہتھیار دیے جا سکیں گے۔

امریکی عہدیدار نے معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے خبر ایجنسی کو بتایا کہ سعودی عرب کو کنونشل آرمز ٹرانفسر پالیسی کے تحت ہتھیاروں کی فروخت شروع کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کو معاہدے میں اپنی طرف کی معاملات دیکھنے ہیں جبکہ ہم تیار ہیں، سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت اگلے ہفتے سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

حسینہ واجد نے بھارت روانگی سے قبل استعفیٰ نہیں دیا، بیٹے کا انکشاف

  واشنگٹن: بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے بیٹے اور ان کے مشیر سجیب وازید نے کہا ہے کہ ان کی والدہ نے حکومت مخالف احتجاج اور ان کی سرکاری رہائش گاہ کی طرف مارچ کے پیش نظر وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ بھارت روانگی سے قبل نہیں دیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں موجود شیخ حسینہ واجد کے بیٹے سجیب وازید نے بتایا کہ میری والدہ باقاعدہ استعفیٰ نہیں دیا اور انہیں اتنا وقت نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ میری والدہ نے ایک بیان دینے اور اپنا استعفیٰ پیش کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن پھر مظاہرین نے وزیراعظم کی رہائش گاہ کی طرف مارچ شروع کیا اور وقت نہیں بچا تھا، میری والدہ نے سامان بھی نہیں اٹھایا۔

سجیب وازید نے دعویٰ کیا کہ آئین کے تحت اس وقت بھی وہ بنگلہ دیش کی وزیراعظم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گوکہ صدر نے مسلح افواج کے سربراہان اور حزب اختلاف کے سیاست دانوں سے مشاورت کے بعد پارلیمنٹ تحلیل کردی ہے اور وزیراعظم کے بغیر نگران حکومت تشکیل دی گئی ہے کیونکہ درحقیقت باقاعدہ استعفے کا معاملہ عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیخ حسینہ کی عوامی لیگ اگلے انتخابات میں حصہ لے گی اور انتخابات 3 ماہ کے اندر ہونے چاہئیں اور مجھے اعتماد ہے کہ عوامی لیگ دوبارہ اقتدار میں آئے گی، اگر ایسا نہیں ہوا تو ہم اپوزیشن کریں گے اور کسی بھی پوزیشن میں بہتر ہوگا۔

حسینہ واجد کے بیٹے نے کہا کہ اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی سربراہ خالدہ ضیا کے حالیہ بیان سے حوصلہ ملا ہے کہ بدلہ نہیں لیا جائے گا یا شیخ حسینہ واجد کے بھارت جانے کے بعد کوئی انتقام لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خالدہ ضیا کا بیان پڑھ کر بڑی خوشی ہوئی کہ جو ہوا وہ ماضی کا حصہ بن گیا ہے، ماضی کو بھول جائیے اور ہمیں سیاسی انتقام جاری نہیں رکھنا چاہیے، ہم ایک ساتھ کام کرنے جا رہے ہیں چاہے یہ متحدہ حکومت کے طور پر ہو یا اس کے علاوہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ بی این پی کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ بنگلہ دیش میں جمہوری انتخابات ہوں اور جمہوریت بحال ہو اور آگے بڑھنے کے لیے مل کام کرنے کو یقینی بنائیں گے، ہماری جمہوریت پرامن ہے جہاں شفاف اور غیرجانب دار انتخابات ہوں گے۔

سجیب نے کہا کہ میری نظر میں سیاست اور مذاکرات بہت اہمیت رکھتے ہیں، ہم دلائل دے سکتے ہیں، ہم اتفاق یا اختلاف کرسکتے ہیں اور ہم ہمیشہ کوئی مفاہمت کرسکتے ہیں۔

عوامی لیگ کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اس مدت کے بعد میری والدہ سیاست سے کنارہ کش ہو رہی تھی اور اگر پارٹی مجھے امیدوار بنانا چاہتی ہے تو ہوسکتا ہے اور میں بالکل اس پر توجہ دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ میری والدہ ملک میں واپس آکر ٹرائل کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے جس کا طلبہ نے مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میری والدہ گرفتاری سے خوف زدہ نہیں ہیں، میری والدہ نے کچھ غلط نہیں کیا، ان کی حکومت میں شامل لوگوں نے غیرقانونی کام کیا تھا تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میری والدہ نے اس کے احکامات دیے تھے اور اس کا یہ مطلب بھی نہیں ہے کہ میری والدہ اس کی ذمہ دار ہیں تاہم انہوں نے احتجاج کے دوران فائرنگ کے  احکامات دینے والے حکومتی رکن کا نام نہیں دیا۔

خیال رہے کہ شیخ حسینہ واجد رواں ہفتے طلبہ تحریک کے احتجاج کے باعث استعفیٰ دے کر بھارت روانہ ہوگئی تھی اور اس کے بعد آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے عبوری حکومت کا اعلان کیا تھا اور نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت نے انتظام سنبھال لیا ہے۔

طلبہ تحریک کے دوران بنگلہ دیش میں 300 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں اکثریت طلبہ کی ہے تاہم اس تحریک نے حسینہ واجد کی 15 سالہ حکومت کا خاتمہ کردیا۔

ارشد ندیم کو ملنے والی انعامی رقم پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا، ایف بی آر

  اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے واضح کیا ہے کہ قومی ایتھلیٹ ارشد ندیم کو ملنے والی انعامی رقم پر کوئی ود ہولڈنگ ٹیکس نہیں لگے گا اور قومی ہیرو ارشد ندیم کے ساتھ ہرممکن تعاون کیا جائیگا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر و ترجمان ایف بی آر بختیار محمد نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارشد ندیم کوملنے والی انعامی رقم پرکوئی ٹیکس نہیں لگے گا،ارشد ندیم کو ملنے والے انعامات پر انکم یا ود ہولڈنگ ٹیکس کااطلاق نہیں ہوتا اور انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 156 میں اولمپکس انعامات پر ٹیکس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن156 میں صرف لاٹری، انعامی بانڈز،کوئز اور کمپنیوں کی جانب سے مارکیٹنگ کیلئے کروائی جانیوالی انعامی اسکیموں کے انعامات پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا ذکر ہے۔

ایف بی آر ترجمان نے کہا کہ اولمپیئن ارشد ندیم قومی ہیرو ہیں،اْنکے ساتھ ہرممکن تعاون کیاجائیگا۔

واضح رہے کہ قومی ہیرو کو شاندار کارکردگی دکھانے پر وفاقی ، پنجاب اور سندھ حکومت کی جانب سے انعامات کا اعلان کیا گیا ہے، جس پر یہ افواہیں زیر گردش تھیں کہ ان انعامات پر مبینہ طور پر ٹیکس وصول کیا جائے گا لیکن ایف بی آر نے واضح کرتے ہوئے ان تمام بے بنیاد افواہوں کی تردید کر دی ہے۔

سیلاب سے ہونیوالے نقصان سے نمٹنے کیلئے بیرونی امداد کی ضرورت نہیں: سربراہ شمالی کوریا

پیانگ یانک: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ-ان کا کہنا ہے کہ ملک کو سیلاب سے پہنچنے والے نقصان سے نمٹنے کے لیے بیرونی امداد کی ضرورت نہیں ہے۔

 

 

سربراہ شمالی کوریا نے ہزاروں متاثرین کو بہتر دیکھ بھال کے لیے دارالحکومت لانے کا حکم دیا ہے۔

شمالی کوریا کے سرکاری خبررساں ادارے کورین سینٹل نیوز ایجنسی کے مطابق کم جونگ-ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گھروں کی دوبارہ تعمیر اور مستحکم کرنے کے لیے دو سے تین ماہ لگیں گے۔ تب تک حکومت پیانگ یانگ میں قائم فسیلیٹیز میں قریب 15 ہزار 400 افراد کو دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ کم جونگ-ان ک جانب سے یہ کمنٹ شمال مغربی قصبے اوئیجو کے دو روزہ دورے کے دوران دیے، جہاں انہوں نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور بحالی کے لیے کی جانے والی کوششوں کے متعلق گفتگو کی۔

سرکاری میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جولائی کے آخر میں شمال مغربی شہر سِن اوئیجو اور اس کے پڑوسی قصبے اوئیجو میں ہونے والی شدید بارشوں سے 4100 گھروں، 7410 ایکڑ زرعی زمین اور متعدد عمارتیں، سڑکیں اور ریلوے متاثر ہوئے ہیں۔

ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے وفاقی حکومت نے ریونیو جنریشن پلان آئی ایم ایف کو فراہم کر دیا

  اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے مرتب کردہ پانچ سالہ ریونیو جنریشن پلان آئی ایم ایف کو فراہم کردیا ہے جس میں ایف بی آر نے اگلے پانچ سال کے دوران ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کیلئے مجوزہ اہداف مرتب کئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے ریونیو جنریشن پلان کے تحت آئی ایم یف کے ساتھ شیئر کردہ اگلے پانچ سال کے ڈیٹا میں بتایا گیا ہے کہ اگلے پانچ سال کے دوران دوکروڑ سے زائد نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

جس کیلئے رواں سال 37 لاکھ 22 ہزار افراد کے علاوہ 23 ہزار 5 سو ایسوسی ایشن آف پرسنز رجسٹرڈ کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ساڑھے 9 ہزار کمپنیوں کو مزید ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا۔

آئندہ مالی سال 39 لاکھ 9 ہزار افراد، ایسوسی ایشن آفس پرسنز اور کمپنیوں کو سسٹم میں لانے کا ہدف بھی مرتب کیا گیا ہے۔

ایف بی آر ذرائع کے مطابق مالی سال 2026-27 کے دوران 41 لاکھ 4 ہزار 217 افراد کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا جبکہ حکومت کی طرف سے مالی سال 2027-28 کے دوران 43 لاکھ 9 ہزار افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

ارشد ندیم کی آج رات واپسی ، شاندار استقبال کی تیاریاں شروع

 لاہور: پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم آج رات پاکستان پہنچیں گے لاہور ائیر پورٹ پر پنجاب پولیس بینڈ کے ذریعے ارشد ندیم کا والہانہ استقبال کیا جائے گا۔

لاہور پولیس نے اولمپئین ارشد ندیم کو تاریخ ساز وی وی آئی پی پروٹوکول دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

پولیس کی جانب سے ڈیڑھ سو سے زائد پولیس اہلکار و افسران ارشد ندیم کو سیکیورٹی فراہم کریں گے، ارشد ندیم کے قافلے کے آگے ٹریفک پولیس کا پائلٹ ہو گا۔

ارشد ندیم کی گاڑی کے آگے پیچھے ایلیٹ کی گاڑیاں موجود ہونگی۔

پولیس حکام کے مطابق ارشد ندیم کے پروٹوکول کےلئے ٹریفک پائلٹ اور ڈی ایس پی رینک کا افسر اختتامی حدود تک ساتھ ہونگے،متعلقہ ڈویژنل ایس پیز اپنے علاقہ میں متعلقہ ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز کے ساتھ ریسیو کریں گے۔

ارشد ندیم کے گاؤں میاں چنوں چک 101 میں اسپیکر پر اعلان کرایا گیا کہ جس نے ارشد ندیم کو ایئر پورٹ لینے جانا ہے وہ تیار ہو جائے۔

ارشد ندیم کے گاؤں کے لوگوں کو لاہور ایئر پورٹ لے جانے کے لیے سرکاری بسیں ان کے گاؤں پہنچا دی گئیں۔

اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم ایشیاء ایتھلیٹکس کے نائب صدر و چیئرمین سائوتھ ایشیاء اتھلیٹکس میجر جنرل ریٹائرڈ محمد اکرم ساہی کے ہمراہ پیرس سے واپس وطن روانہ ہوگئے۔

ٹریفک انتظامات مکمل 

لاہور ٹریفک پولیس نے لاہور ائیرپورٹ سے ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔

سی ٹی او لاہور کے مطابق لاہور ٹریفک پولیس رنگ روڈ پولیس کے ہمراہ انتظامات کو یقینی بنائے گی۔

ایس پی منیر ہاشمی کی زیر نگرانی 06 انسپکٹرز،42 وارڈنز تعینات ہونگے۔

رش کے پیش نظر سروس روڈ رنگ روڈ،عسکری10 اور ائیرپورٹ روڈ پر انتظامات کئے جائیں گیں۔