عفت عمر ایک سابق پاکستانی ماڈل، میزبان، اور ٹیلیویژن اداکارہ ہیں۔ انہوں نے اپنے شوبز کیریئر کا آغاز نوعمری میں ماڈلنگ کے ذریعے کیا۔ اداکارہ کو مشہور ڈراموں جیسے ’ننگے پاؤں‘، ’غلام گردش‘، ’محبت آگ سی‘، اور ’آنگن ‘میں اپنی شاندار اداکاری کی وجہ سے پہچان ملی۔ عفت عمر نے اب اداکاری سے وقفہ لے لیا ہے۔
اس وقت وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر خاصی متحرک ہیں اور اپنے خیالات کا برملا اظہار کرتے ہوئے دکھائی دیتی ہیں، عفت عمر سابق وزیراعظم عمران خان کی مخالفت کرتی نظر آتی ہیں، جس پر پی ٹی آئی کے حمایتیوں کی جانب سے انہیں خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے علاوہ وہ ان معاملات پر ساتھی فنکاروں سے بھی لڑجاتی ہیں، حالیہ لڑائی ان کی مشی خان کے ساتھ ہوئی تھی اور معاملہ بھی کچھ عمران خان سے متعلقہ ہی تھا۔
عفت عمر نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے عمران خان کی مخالفت کی وجہ بتائی، ان کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان کی نہیں بلکہ ان کی سوچ کی مخالف ہیں، وہ سیاست میں بدتمیزی کو لیکر آئے ہیں، مخالفین کو تڑیاں دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے عمران خان کی حمایتی تھیں لیکن بعد میں ان کی حقیقت کا پتہ چلنے کے بعد وہ ان کے خلاف ہوگئیں، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بہت کانوں کے کچے ہیں، انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کا تسلسل ہونا چاہیے ، جو سیاستدان بھی ملک کی خدمت کررہا ہے اس کو سراہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب سے عمران خان جیل میں ہیں ، تھوڑا سا سکون ملا ہے، جب سے عمران خان صاحب آئے ہیں تب سے ہی ملک میں انتشار ہے، عمران خان کی سب سے بڑی غلطی ہی ان کا وزیراعظم بننا تھا، عمران خان اگر مالی کرپشن میں ملوث نہیں تو وہ اخلاقی کرپشن میں ضرور ملوث ہیں، وہ ایک جھوٹے سیاستدان ہیں، انہوں نے اقتدار میں آتے ہی بڑے بڑے دعوے کیے تھے لیکن ایک بھی پورا نہیں کیا۔
انہوں نے پی ٹی آئی دور میں ہیلتھ کارڈ سسٹم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سسٹم کے ذریعے انشورنس کمپنیوں نے پیسے بنائے ہیں، اس کے بجائےسرکاری اسپتالوں میں سہولیات دینی چاہیئے تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ عمران خان کو لیکر آئے تھے انہوں نے ہی ان کو نکالا ہے کیونکہ اس شخص نے ڈلیور نہیں کیا تھا، ان کے دور میں ہمارے دوسرے ملکوں سے تعلقات خراب ہوئے، ویسے بھی عمران خان کی حکومت کو آئینی طریقے سے نکالا گیا تھا۔
عفت عمر کا کہنا تھا کہ انہیں پچھلے 11 سالوں میں خیبرپختونخوا میں دودھ اور شہد کی نہریں بہتے ہوئے دکھا دیں، حالانکہ 11 سالوں میں پنجاب میں کتنے ہی ترقیاتی کام ہوئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جتنی میری ٹرولنگ ہوئی ہے اتنی مریم نواز کی بھی نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز سے ان کا کوئی رابطہ نہیں ہے، اگر کوئی اس بات کو ثابت کردے تو وہ سو جوتے کھانے کو تیار ہیں ۔