وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو، جو حال ہی میں سرجری کے مراحل سے گزرے ہیں، غالباً امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو کے ایک قریبی مشیر نے “ٹائمز آف اسرائیل” کو بتایا کہ انہیں اس تقریب میں شرکت کے لیے کوئی باضابطہ دعوت نامہ موصول نہیں ہوا ہے۔
پچھلے کچھ ہفتوں میں اسرائیلی حکام نے عندیہ دیا تھا کہ نیتن یاہو تقریب میں شرکت کریں گے، یہاں تک کہ وہ پروسٹیٹ کی سرجری کے بعد بھی اس منصوبے پر قائم نظر آ رہے تھے۔ تاہم، تازہ بیانات کے مطابق، ان کی شرکت کا امکان نہیں رہا۔
اس کے علاوہ، نیتن یاہو کو بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کی جانب سے جاری کردہ گرفتاری وارنٹ کی وجہ سے سفری مشکلات کا سامنا بھی ہو سکتا تھا۔ یہ وارنٹ غزہ میں مبینہ جنگی جرائم کے الزامات پر جاری کیا گیا تھا۔ اگرچہ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس وارنٹ پر عمل درآمد نہیں کرے گا، لیکن سفر کے دوران کسی ہنگامی لینڈنگ کی صورت میں نیتن یاہو گرفتاری کے خطرے میں ہو سکتے تھے۔
تقریب میں دیگر عالمی رہنماؤں کی شرکت کی توقع کی جا رہی ہے، جن میں چین کے صدر شی جن پنگ شامل ہیں، لیکن وہ خود نہیں آئیں گے بلکہ اپنے نمائندے بھیجیں گے۔