پاکستان تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے 26 ویں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔
پریم کورٹ میں دائر درخواست میں تحریک انصاف نے آئینی ترمیم پر فیصلے تک قائم جوڈیشل کمیشن کو ججز تعیناتی سے روکنے کی بھی استدعا کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دی جائے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت ہونے والے تمام اقدامات کالعدم قرار دیے جائیں۔ پارلیمنٹ آئین کے بنیادی خدوخال کو تبدیل نہیں کر سکتی۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی آئین کا بنیادی جزو ہے۔ عدلیہ کی آزادی کے خلاف کوئی ترمیم نہیں کی جا سکتی۔ آئینی ترمیم اختیارات کی تقسیم کے آئینی اصول کے خلاف ہے۔
سپریم کورٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق سماعت کیلیے خصوصی انتظامات
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے مقدمات کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ کی عمارت میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
سپریم کورٹ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لارجر بینچ 27 جنوری کو سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے مقدمات کی سماعت کرے گا، فریقین کی سہولت اور عدالتی امور کو خوش اسلوبی سے چلانے کے لیے پیر کو سپریم کورٹ میں سکیورٹی بہتر بنانے کے لیے خصوصی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
26 ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کے سوا کسی ادارے نے ختم کی تو کوئی نہیں مانے گا، بلاول
علاوہ ازیں چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کے سوا کسی ادارے نے ختم کی تو اسے کوئی نہیں مانے گا۔
26 ویں ترمیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کے اسے پارلیمنٹ کے سوا کوئی ختم نہیں کر سکتا اور اگر کوئی ادارہ اسے ختم کرے گا تو نہ ہم مانیں گے اور نہ ہی کوئی اور مانے گا۔
26 ویں آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ ہی ختم کرے گی،لیاقت بلوچ
دریں اثنا نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ ہی ختم کرے گی اور عدلیہ کی آزادی بحال ہوگی۔