چیمپئینز ٹرافی کے آغاز سے محض چند ہفتوں قبل قومی ٹیم کے اوپنر صائم ایوب انجری کے انجری کا شکار ہونے کے بعد اب فاسٹ بولر حارث رؤف کی صورت میں پاکستان کو بڑا دھچکا لگ لگا ہے۔
جنوبی افریقا کیخلاف سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں زخمی ہونیوالے صائم ایوب ٹخنے کی انجری سے مکمل نجات حاصل نہیں کرسکے تھے کہ فاسٹ بولر حارث رؤف نیوزی لینڈ کیخلاف سہ ملکی سیریز کے ابتدائی میچ میں سینے کے نچلے حصے پر پٹھوں میں موچ کے سبب باہر ہوگئے ہیں۔
انکی چیمپئینز ٹرافی کے اسکواڈ میں شمولیت پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے جبکہ سلیکشن کمیٹی نے متبادل کے طور پر محمد وسیم جونیئر، محمد علی اور عاکف جاوید کے ناموں پر غور شروع کردیا ہے۔
ادھر ڈیڈلائن کے مطابق 11 فروری رات 12 بجے تک تمام ٹیمیں اپنے اسکواڈ میں حتمی تبدیلیاں کرسکتی ہیں جس کے بعد آئی سی سی کی ٹیکنیکل کیمٹی کی اجازت درکار ہوگی۔
نیوزی لینڈ کیخلاف سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں قومی ٹیم کی بالنگ لائن ٹوٹل فلاپ ثابت ہوئی تھی، جہاں بالنگ لیڈر شاہین آفریدی کو پٹائی سہنی پڑی تھی، انکے علاوہ واحد اسپنر ابرار بھی خاطر خواہ کارکردگی دیکھانے میں ناکام رہے تھے جبکہ اسکے برعکس کیویز نے اسپنرز کے ذریعے گرین شرٹس کے ہوم گراؤںڈ پر انکا شکار کیا تھا۔
میچ میں شکست اور پھر حارث رؤف کی انجری کے باعث سلیکشن کمیٹی پر ٹیم میں تبدیلی کیلئے دباؤ مزید بڑھ گیا ہے کیونکہ پارٹ ٹائم اسپنرز پاکستان کو وکٹ دلوانے میں ناکام رہے ہیں، ادھر حارث کی عدم موجودگی پر عامر جمال کا نام پھر زیر گردش ہے کہ انہیں شامل کیا جائے۔
دوسری جانب سابق کرکٹرز اور فینز مطالبہ کررہے ہیں کہ ٹیم میں ایک اسپنر اور ایک فاسٹ بولنگ آل راؤںڈر کی ضرورت ہے ورنہ ٹیم کمبینیشن بری طرح متاثر ہوگا جبکہ اوپننگ کیلئے فخر کیساتھ امام کو پلئینگ الیون کا حصہ بنانے پر اصرار کیا جارہا ہے۔