چیمپئینز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ہوم گراؤنڈ پر شکست نے پاکستان کے چیمپئینز ٹرافی میں سیمی فائنل تک پہنچنے کے امکانات کو شدید دھچکا پہنچادیا ہے۔
19 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے پہلے میچ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں یکطرفہ مقابلے کے بعد 60 رنز سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا، اس میچ میں گرین شرٹس کی جگہ اوپن کرنے کیلئے بابراعظم اور سعود شکیل آئے جنہوں نے 321 رنز کے ہدف کا تعاقب نہایتی سُست کیا جس کے باعث ہار پاکستان کی مقدر بنی۔
اس میچ میں پاکستانی بالرز نے ناقص بالنگ کا مظاہرہ کیا جبکہ بیٹرز میں سعود شکیل اور محمد رضوان کچھ خاص نہ کرسکے، ادھر بابراعظم نے ففٹی اسکور کی لیکن وہ گرین شرٹس کے کام نہ آئی۔
بابراعظم نے 90 گیندوں کا سامنا کیا اور محض 64 رنز بنائے جس میں 6 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا، ہوم گراؤنڈ پر سست رفتار بیٹنگ پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
سابق پاکستانی کرکٹر باسط علی نے بابراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان سے زیادہ تیز تو سلمان آغا نے کھیلا تھا جنہوں نے 28 گیندوں پر 42 رنز کی اننگز کھیلی اور ٹیم کو جتوانے کی کوشش کی لیکن بابراعظم نے محض اپنے لیے بیٹنگ کی، خوشدل شاہ نے 49 گیندوں پر 69 رنز بنائے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کوئی بابراعظم سے پوچھے گا کہ وہ اپنے لیے کھیل رہے تھے یا ملک کیلئے؟ سوشل میڈیا پر بابراعظم کو ذرا سی تنقید نشانہ بنائے تو ہمیں غدار ٹھہرادیا جائے۔