سابق پاکستانی کوچ جیسن گلیسپی نے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا جب انہوں نے معروف کرکٹر اور کوچ عاقب جاوید کو “جوکر” قرار دے دیا۔ ان کے اس بیان نے کرکٹ حلقوں میں ہلچل مچا دی، جہاں شائقین اور ماہرین اس تبصرے کے پیچھے چھپے مقصد پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب عاقب جاوید نے پاکستان کی چیمپئنز ٹرافی میں ناکامی پر سخت تبصرہ کیا اور ساتھ ہی گلیسپی کی کوچنگ صلاحیتوں پر بھی سوالات کھڑے کر دیے۔ اس کے جواب میں، گلیسپی نے نہ صرف عاقب جاوید کے خیالات کو مسترد کیا بلکہ انہیں “جوکر” کہہ کر مزید بحث چھیڑ دی۔
یہ بیان پاکستان کی کرکٹ کوچنگ کے معیار، ٹیم مینجمنٹ اور کرکٹ پالیسیوں پر جاری بحث کو مزید ہوا دے رہا ہے۔ کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ گلیسپی کا ردعمل جذباتی تھا، جبکہ دیگر کے نزدیک یہ ایک پیشہ ورانہ اختلاف کا حصہ ہے۔ تاہم، اس تنازع نے پاکستانی کرکٹ میں کوچنگ کے انتخاب اور پالیسیوں پر ایک نیا سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔