ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کی وجہ سے صوبۂ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کا سفر نہ کریں۔ اس کے علاوہ دہشت گردی اور مسلح تصادم کے خدشے کے پیشِ نظر پاکستان بھارت کی سرحد اور لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقوں میں بھی سفر سے گریز کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے بعض علاقوں میں خطرہ کافی بڑھ گیا ہے۔
گلوبل ٹیررازم انڈیکس کے مطابق پاکستان میں 2024 کے دوران دہشت گردی کے مجموعی طور 1099 حملے ہوئے جن میں 1081 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں پاکستان میں دہشت گردی کے حملوں میں 45 فی صد اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ٹی ٹی پی کے حملوں سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد میں 2023 کے مقابلےمیں دگنا اضافہ ہوا ہے۔
منگل کو خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں کے فوجی کمپاؤنڈ میں ہونے والے دو خود کش حملوں میں پانچ فوجیوں سمیت 18 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ٹریول ایڈوائزری کے مطابق حکومت پاکستان نے پاکستان میں کام کرنے والے امریکی حکومت کے اہلکاروں کے سفر پر پابندی عائد کر دی ہے۔ لہٰذا امریکی اہلکاروں کی اپنے شہریوں کی معاونت کے لیے خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر تک رسائی محدود ہے۔
سیکیورٹی خطرات کی وجہ سے لاہور، اسلام آباد یا کراچی سے باہر سفر کرنے کے لیے امریکی حکومت کے اہلکاروں کو خصوصی اجازت درکار ہوتی ہے۔
ایڈوائزری میں امریکی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں پبلک مقامات، عبادت گاہوں، سرکاری اور فوجی املاک سے دُور رہیں۔ جب کہ جلسے اور ریلیوں کے مقامات سے بھی دُور رہیں۔