تازہ تر ین

خلا میں سنسنی! –دو خلابازوں کو لینے اسپیس ایکس کا ریسکیو مشن روانہ

خلا میں طویل عرصے سے پھنسی ہوئی سنیتا ولیمز کا کہنا ہے کہ خلا سے زمین پر آکر وہ سب کچھ یاد کریں گی جو انہوں نے خلا میں کیا ہے۔

انہوں نے یہ بات ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں کہی جب ‘اسپیس ایکس مشن’ نے ان تک کامیابی رسائی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر بوچ اور میرا تیسرا مشن تھا ،ہم نے اسے بنانے میں مدد کی، ہم یہاں اس کی تبدیلی کو دیکھتے رہے ہیں، یہاں رہنا ہمیں ایک منفرد نقطہ نظر فراہم کرتا ہے ، نہ صرف کھڑکی سے باہر دیکھنے کے لیے، بلکہ مسائل کو حل کرنے کے طریقوں پر بھی، میں یہ تحریک اور نقطہ نظر کھونا نہیں چاہتی۔

ورچوئل پریس کانفرنس میں سنیتا ولیمز نے یہ بھی بتایا کہ خلا میں پھنسے ہونے کا سب سے مشکل پہلو کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے خاندان اور حامیوں کے لیے ایک رولر کوسٹر جیسا تجربہ رہا ہے، شاید ہم سے بھی زیادہ،ہم یہاں ہیں، ہمارے پاس ایک مشن ہے، اور ہمیں روزانہ جو کرنا ہے وہ کرتے ہیں، سب سے مشکل چیز یہ رہی ہے کہ ہمیں معلوم نہیں تھا کہ ہم کب واپس آئیں گے، یہ غیر یقینی صورتحال سب سے مشکل رہی ہے۔

اسپیس ایکس کے کریو-10 مشن نے بالآخر اتوار کی صبح 16 مارچ کو انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر کامیابی سے ڈاکنگ کی، جس سے ناسا کے خلا باز ولیمز اور بوچ ولمور کی زمین پر واپسی کی راہ ہموار ہوئی، جمعہ کو فلوریڈا سے پرواز بھرنے کے بعد، اسپیس ایکس کی کیپسول نے رات 12:05 بجے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر ڈاکنگ کی۔

رپورٹس کے مطابق، آنے والے عملے نے تقریباً رات 2:00 بجے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں انٹری کی، جہاں ولمور نے ان کا استقبال کیا، ولیمز نے اپنے ساتھیوں کی مسکراتے ہوئے تصاویر کھینچیں اور دونوں ممبرز نے ایک دوسرے کو گلے لگایا۔

سنیتا ولیمز کا کہنا تھا کہ اتنے طویل وقفے کے بعد کسی دوسرے انسان کو دیکھنا ایک شاندار احساس ہے، اپنے دوستوں کو یہاں پہنچتے دیکھنا زبردست تجربہ تھا۔

اگرچہ ولیمز کے زمین پر واپسی کے صحیح وقت کا اعلان نہیں کیا گیا، لیکن وہ بدھ، 19 مارچ سے پہلے واپس نہیں آئیں گی، ان کی روانگی سے قبل، مشن ٹیمیں فلوریڈا کے ساحل کے قریب اسپلیش ڈاؤن سائٹس پر موسمی حالات کا جائزہ لینے کی ذمہ دار ہوں گی۔

واضح رہے کہ سنیتا ولیمز اور بچ ولمور گزشتہ سال 6 جون کو خلائی اسٹیشن پر پہنچے تھے، ابتداء میں اُن کا یہ مشن 8 سے 10 روز پر محیط تھا جوکہ اسپیس کرافٹ میں خرابی کے باعث کئی ماہ پر محیط ہوگیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain