اوٹاوا: کینیڈا کی کنزرویٹو پارٹی نے بھارت پر انتخابات میں مداخلت کا الزام عائد کیا ہے۔ پارٹی کے رہنما پیئر پوئیلیور نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی ایجنٹوں نے کینیڈا کے انتخابی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔
کینیڈین سیکیورٹی انٹیلیجنس سروس (CSIS) بھارت کی مداخلت کے واضح ثبوت ملے ہیں اور وہ کینیڈین کمیونٹیز اور جمہوری عمل کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022 کے انتخابات میں بھی بھارتی ایجنٹ فنڈ ریزنگ اور منظم سازش میں ملوث رہے۔
کینیڈین حکومت نے بھارت کے ان اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔
اخبار گلوب اینڈ میل نے بھی اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ بھارت کی انتخابی مداخلت کینیڈا کی تمام سیاسی جماعتوں پر اثر انداز ہونے کی ایک بڑی سازش کا حصہ ہے۔
کینیڈا کی الیکشن انٹیگریٹی ٹاسک فورس نے خبردار کیا ہے کہ بھارتی ایجنٹ مصنوعی ذہانت (AI)، پراکسی نیٹ ورکس اور آن لائن ڈس انفارمیشن جیسے ٹولز استعمال کر رہے ہیں تاکہ انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہو سکیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت کی ان سرگرمیوں کا نوٹس لینا ہوگا تاکہ جمہوری عمل کو محفوظ بنایا جا سکے۔