ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ٹکوارہ میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر سیکیورٹی فورسز نے 6 اور 7 اپریل کی درمیانی شب آپریشن کرتے ہوئے 9 خوارج کو ہلاک کر دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں 9 خوارج ہلاک ہوگئے۔
ہلاک ہونے والوں میں ایک انتہائی مطلوب خارجی سرغنہ شیرین بھی شامل تھا جبکہ مارے گئے خوارج سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔
خارجی رِنگ لیڈر شیرین قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے انتہائی مطلوب تھا۔ کئی بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے ساتھ ساتھ 20 مارچ 2025 کو کیپٹن حسنین اختر شہید کی شہادت میں بھی ملوث تھا۔
آپریشن نے اس سنگین جرم کا بدلہ لے لیا ہے اور مرکزی مجرم اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے۔
علاقے میں سرچ اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بچے ہوئے خارجی کو انجام تک پہنچایا جا سکے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے آپریشن کے نتیجے میں 9 خوارجی دہشت گردوں کی ہلاکت پر سیکیورٹی فورسز کی ستائش کی۔
محسن نقوی نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرکے خوارجی دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا۔ خوارجی دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو سلام پیش کرتے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی بہادری اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی پوری قوم معترف ہے۔ قیام امن کے لیے پوری قوم سیکیورٹی فورسزکے ساتھ کھڑی ہے۔