وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتیرس سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے واضح کیا ہے کہ پاکستان پر بھارتی الزامات بے بنیاد ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس سے رابطہ ہوا، وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بڑی قربانیاں دیں، بھارتی الزامات بے بنیاد ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی پر شدید تشویش کا اظہار بھی کیا، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارت کے غیر قانونی اقدامات ناقابل قبول ہیں، پانی 24کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے۔
واضح رہے کہ پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔
جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ میں جعفر ایکسپریس حملے کا االزام علاقائی حریف پر عائد کیا ہے، اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو قبول کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا، تاہم بھارت کی جانب سے امن کے لیے اقدامات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار ہے۔