نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آئے حالیہ فالس فلیگ واقعے نے بھارتی سیاست میں نئی کشیدگی پیدا کر دی ہے۔ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اپوزیشن کانگریس کے درمیان بیانات کی جنگ شدت اختیار کر چکی ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعلیٰ سردار چرن جیت سنگھ چنی نے 2019 کی مبینہ بالاکوٹ سرجیکل سٹرائکس پر سوالات اٹھاتے ہوئے ان کارروائیوں کے شواہد کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “آج تک کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا کہ وہاں واقعی کچھ ہوا تھا۔ اگر حملہ ہوا تھا تو شواہد کہاں ہیں؟”
بی جے پی کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ پارٹی ترجمانوں نے کانگریس پر پاکستان کا مؤقف اپنانے اور دشمن کو فائدہ پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ملک دشمن بیانیہ دہرا رہی ہے۔ شاہنواز حسین نے کانگریس کو “پاکستان ورکنگ کمیٹی” تک قرار دے دیا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ خود بھارت کے اندر بھی فالس فلیگ اور سرجیکل اسٹرائکس کے دعوے اب شکوک و شبہات کی زد میں آ رہے ہیں۔