یورپ سے تعلق رکھنے والے چار مسلمان حجاج، جن میں تین اسپینی شہری اور ایک مراکشی حاجی شامل ہیں، وہ گھوڑوں پر سفر کرتے ہوئے سعودی عرب پہنچ گئے، جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
یہ منفرد قافلہ سعودی عرب کے شمالی علاقے القریات کی الحدیثہ بارڈر کراسنگ پر پہنچا، جہاں سعودی حکام اور رضاکاروں نے پھول، تحائف اور پرجوش نعروں کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔
الحدیثہ مرکز کے ڈائریکٹر، ممدوح المطیری نے اس سفر کو “ایمان اور عزم کی اعلیٰ مثال” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا: “یہ حیران کن سفر اس بات کا ثبوت ہے کہ حجاجِ کرام کس قدر روحانی جذبے سے سرشار ہو کر بیت اللہ کا رخ کرتے ہیں۔”
سعودی بارڈر حکام، طبی ٹیموں اور معاون عملے نے حجاج کا طبی معائنہ کیا، ریفریشمنٹ فراہم کی، اور رہنمائی کی۔ الحج تیاریاں حکومت کے جامع منصوبے کے تحت جاری ہیں تاکہ دنیا بھر سے آنے والے حجاج کو سہولیات مہیا کی جا سکیں۔
الحدیثہ کی مقامی ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن نے ایک تقریب کا انعقاد کیا، جہاں روایتی انداز میں مہمان نوازی کی گئی۔ حجاج کو خوش آمدیدی کٹس، پھول اور تحائف دیے گئے۔