وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ بڑھنے اور سرکاری آمدن میں اضافے کے لیے جاری اصلاحات سے عام آدمی پر ٹیکس کا بوجھ کم ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور پر اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعظم نے ایف بی آر میں اصلاحات سے متعلق ہدایات جاری کیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ کی مختلف شقوں میں ترامیم کا مقصد ٹیکس کی وصولی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے، نئی ترامیم باقاعدگی سے ٹیکس دینے والے افراد اور کمپنیوں کے حقوق پر اثرانداز نہیں ہوں گی، نئی ترامیم کے تحت کاروباری شخصیات و کمپنیوں کو ایف بی آر افسران کی طرف سے بلاوجہ ہراساں کرنے کی روک تھام اور ٹیکس ادائیگی کے نظام کو مزید سہل بنایا گیا ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ ٹیکس نیٹ بڑھنے اور سرکاری آمدن میں اضافے کے لیے جاری اصلاحات سے عام آدمی پر ٹیکس کا بوجھ کم ہوگا۔
وزیراعظم نے تمام شعبوں میں ٹیکس چوری، انڈر انوائسنگ اور دیگر بے ضابطگیوں کے خلاف ترجیحی بنیادوں پر اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ غیر قانونی طور پر تیار شدہ سگریٹ و دیگر اشیاء کی خرید وفروخت کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو مختلف شعبوں میں ٹیکس چوری کے خلاف لیے گئے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ ایف بی آر میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم اور دیگر اصلاحات پر کام جاری ہے، تمباکو، سیمنٹ، پولٹری، شوگر، مشروبات اور دیگر صنعتوں میں ٹیکس چوری کے خلاف اقدامات لیے جا رہے ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر وڈیو مانیٹرنگ کے ذریعے کئی صنعتوں میں بے ضابطگیوں کی شناخت کرنے میں کامیاب رہا ہے، غیر قانونی تمباکو مصنوعات کو ضبط کرنے کے اختیارات صوبوں کو بھی دیے گئے ہیں، پولٹری کی صنعت میں بھی ایف بی آر کا مانیٹرنگ کا نظام قائم کیا جا رہا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔