تازہ تر ین

ماہرہ اور فواد کے ’بھارت مخالف’ بیانات پر ہنگامہ

آل انڈین سائن ورکرز ایسوسی ایشن  نے پاکستانی اداکاروں ماہرہ خان اور فواد خان پر ’بھارت مخالف‘ بیانات دینے پر سخت ردِعمل ظاہر کیا ہے۔

ایسوسی ایشن نے ایک بار پھر اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا ۔

پریس ریلیز میں الزام لگایا کہ ماہرہ خان نے بھارت کی فوجی کارروائی کو ’انتہائی بزدلانہ‘ قرار دیا، جب کہ فواد خان پر ’تقسیم پیدا کرنے والے بیانیے‘ کی حمایت کا الزام عائد کیا گیا اور کہا کہ انہوں نے دہشت گردی کی مذمت کرنے کے بجائے متنازع مؤقف اختیار کیا۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ ان کے بیانات ’قوم کی توہین‘ اور ’ان بہادر سپاہیوں کی قربانیوں کی توہین ہیں جنہوں نے ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔‘

ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ وہ پاکستانی فنکاروں، فلم سازوں اور سرمایہ کاروں پر مکمل اور سخت پابندی برقرار رکھے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ کوئی بھارتی فنکار کسی بھی پاکستانی ٹیلنٹ کے ساتھ کام نہیں کرے گا، نہ ہی کسی عالمی اسٹیج پر ان کے ساتھ پلیٹ فارم شیئر کرے گا۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب بھارت اور پاکستان کے درمیان پہلگام دہشت گرد حملے (22 اپریل) کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

بعد ازاں  بھارت نے 7 مئی کو پاکستان میں 9 مقامات پر جوابی کارروائی کی، جسے ’آپریشن سندور‘ کا نام دیا گیا۔

ایسوسی ایشن نے ان بھارتی میوزک لیبلز اور فنکاروں پر بھی تنقید کی جو اب بھی عالمی سطح پر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

ایسوسی ایشن نے خاص طور پر فلم ’عبیر گلال‘ پر تنقید کی جس میں فواد خان کو کاسٹ کیا گیا ہے، اور اسے 2019 کے پلوامہ حملے میں شہید ہونے والے بھارتی اہلکاروں کی قربانیوں کی توہین قرار دیا۔

ادارے نے بھارت بھر کے فلم سازوں، پروڈیوسرز اور فنکاروں سے اپیل کی کہ ’فنکارانہ شراکت داری سے پہلے قومی مفاد کو ترجیح دیں۔‘

ایسوسی ایشن اس سے قبل بھی 2016 اور 2019 میں سرحد پار کشیدگی کے بعد پاکستانی فنکاروں پر پابندی کی اپیل کر چکا ہے۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain