غزہ کے اسپتال میں خدمات انجام دینے والی برطانوی سرجن کا کہنا ہے کہ غزہ میں بچوں کے نہ تو علاج کیلئے اداویات ہیں اور نہ کچھ کھانے کیلئے موجود ہے، ہم ان بچوں کو کھو رہے ہیں جنہیں بچایا جاسکتا ہے۔برطانوی سرجن ڈاکٹر وکٹوریہ جو اس وقت غزہ کے ناصر اسپتال (خان یونس) میں خدمات انجام دے رہی ہیں، نے بتایا ہے کہ غزہ میں طبی امداد کی شدید کمی کے باعث بچے قابل علاج بیماریوں سے مر رہے ہیں۔انہوں نے برطانوی نیوز چینل کو بتایا کہ ہم دائیں، بائیں، ہر طرف بچوں کو کھو رہے ہیں، یہ وہ اموات ہیں جن سے بچا جا سکتا تھا۔ڈاکٹر وکٹوریہ روز نے مزید کہا کہ 2 رات پہلے میں نے ایک4 سالہ بچے کو کھو دیا جو جراثیمی انفیکشن کا شکار تھا۔ برطانیہ میں ایسا کبھی نہ ہوتا کیونکہ میرے پاس بنیادی ٹیسٹ کی سہولت ہوتی، لیکن یہاں غزہ میں میرے پاس یہ سہولیات موجود نہیں ہیں، ہمارا بلڈ بینک مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا یہ سب وہ مسائل ہیں جن کا علاج ممکن ہے، ہمیں امداد کی فوری ضرورت ہے، غزہ میں سیاسی صورتحال جو بھی ہو، یہ ایک انسانی مسئلہ ہے اور ہمیں ان لوگوں کو خوراک اور طبی امداد فراہم کرنی چاہیے۔
