فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کینیڈا میں جی-سیون اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں ایران اسرائیل جنگ سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے صدر نے بتایا کہ امریکا نے ایران کو جوہری مذاکرات اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی پیشکش کی ہے اور اب دنیا ایران کے جواب کی منتظر ہے۔
تاہم فرانسیسی صدر نے ایران کی حکومت کو زبردستی گرانے کی کسی بھی کوشش کو “اسٹریٹجک غلطی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی ایسی کوششیں ناکام رہی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر ایران نے امریکا کی پیشکش کو قبول کرلیا تو مشرق وسطیٰ میں قیامِ امن کی راہ ہموار ہوجائے گی۔
یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال کی وجہ سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ جی-سیون اجلاس سے جلد واپس آجائیں گے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے چار روز قبل ایران پر فضائی حملے کرکے ٹاپ رینک کے ملٹری آفیسرز سمیت 6 ایٹمی سائنسدانوں کو جاں بحق کردیا تھا۔
جس کے بعد ایران نے بھی اسرائیل پر تابڑ توڑ حملے کیے ہیں جہاں اب تک 24 ہلاکتیں جب کہ ایران میں 24 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔