انگلینڈ کیخلاف لیڈز ٹیسٹ میچ میں 5 وکٹوں سے شکست کے ساتھ ہی بھارتی ٹیم نے 148 سالہ تاریخ کا ناپسندیدہ ترین ریکارڈ اپنے نام کروالیا۔
گزشتہ روز انگلینڈ نے لیڈز ٹیسٹ میچ کے پانچویں روز سنسنی خیز انداز میں 5 وکٹوں پر 371 کا ہدف باآسانی سے حاصل کیا اور سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کی۔
اس میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت نے پہلی اننگز میں 471 رنز کا مجموعہ بورڈ پر سجایا، جس میں یشسوی جیسوال 101، شبمن گل 147 اور رشبھ پنت 134 بنانے میں کامیاب ہوئے۔
اسی طرح دوسری اننگز میں بھی رشبھ پنت نے 118 اور کے ایل راہول نے 137 رنز بنائے، یوں بھارت کی دونوں اننگز میں 5 بیٹرز نے سینچریاں اسکور کیں تاہم اسکے باوجود وہ ٹیسٹ میچ ہارنے والی دنیا کی پہلی ٹیم بن گئی۔
148 سالہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی ٹیم دونوں اننگز 5 سنچریاں اسکور کی ہوں لیکن اسکے باوجود میچ ہارا ہو۔
اس سے قبل ہارے ہوئے ٹیسٹ میچ میں سب سے زیادہ سنچریوں کا پچھلا ریکارڈ 4 تھا، جو آسٹریلیا نے 1929 میں میلبرن میں انگلینڈ کے خلاف حاصل کیا تھا، اس ناپسندیدہ ریکارڈ کو تقریباً 96 سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔
میچ میں انگلینڈ کی فتح نے بھارتی ٹیم کے بولرز پر سوال اُٹھادیا ہے، جسپریت بمراہ کپتانی کو لیکر پہلے ہی ہیڈلائنز میں ہیں کیونکہ بھارتی بورڈ نے انہیں نظر انداز کرکے نوجوان شبمن گل کو قیادت کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔