ماسکو: روس کے سرکاری کمیونیکیشن ریگولیٹر روس کوم نادزور (Roskomnadzor) نے اعلان کیا کہ ملک میں مشہور میسجنگ ایپس ٹیلیگرام اور واٹس ایپ پر کالنگ فیچر کو جزوی طور پر محدود کر دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ اقدام مجرمانہ سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اٹھایا گیا ہے جبکہ دیگر تمام فیچرز معمول کے مطابق کام کرتے رہیں گے۔
روس کوم نادزور نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہم آپ کو مطلع کرتے ہیں کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر، غیر ملکی میسجنگ ایپس میں کالز کے فیچر کو محدود کرنے کا اقدام کیا گیا ہے تاکہ مجرمانہ سرگرمیوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔ ان پلیٹ فارمز کی دیگر سہولیات پر کوئی اضافی پابندی نہیں لگائی گئی۔
خیال رہےکہ کئی صارفین نے گزشتہ دنوں واٹس ایپ اور ٹیلیگرام پر کالز کے معیار میں نمایاں کمی کی شکایت کی تھی۔ رپورٹوں کے مطابق، میسجنگ، فائل شیئرنگ، تصاویر اور ویڈیوز کا تبادلہ بدستور ممکن ہے، تاہم آڈیو اور ویڈیو کالز کے معیار اور دستیابی میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ پابندی ان خدشات کے پیش نظر لگائی گئی ہے کہ مجرمانہ نیٹ ورکس اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر ان پلیٹ فارمز کو محفوظ مواصلاتی چینل کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔ روسی حکام ماضی میں بھی آن لائن پلیٹ فارمز اور ایپس پر نگرانی اور فلٹرنگ کے اقدامات کرتے رہے ہیں، خاص طور پر ایسے حالات میں جب سلامتی کے خطرات بڑھ جائیں۔
حکومتی عہدیداروں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ عام صارفین کے لیے ایپس کے روزمرہ کے استعمال میں کسی بڑی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہوگا، کالنگ سروس کی محدود دستیابی مزید دنوں تک برقرار رہ سکتی ہے۔
دوسری جانب، نجی اور کاروباری صارفین کے لیے یہ جزوی پابندی مواصلات کے متبادل ذرائع اپنانے کی ضرورت کو بڑھا سکتی ہے۔
روس میں آن لائن آزادی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کنٹرول کا معاملہ طویل عرصے سے زیر بحث ہے اور اس تازہ اقدام سے ایک بار پھر ڈیجیٹل حقوق اور پرائیویسی کے حوالے سے بحث چھڑ گئی ہے۔