ایشیا کپ 2025 کے دوران پاکستان اور بھارت کے میچ میں متنازع فیصلے کے بعد ایکس (سابق ٹوئٹر) پر میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کے نام سے ایک اکاؤنٹ سامنے آیا، جس سے پاکستان مخالف پوسٹس کی گئیں۔
ان پوسٹس میں پائیکرافٹ کو اپنے فیصلے پر ڈٹے رہنے اور پاکستانی کھلاڑیوں پر تنقید کرتے دکھایا گیا۔ تاہم تحقیقات سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ یہ اکاؤنٹ جعلی ہے اور دراصل کسی بھارتی صارف نے بنایا ہے۔
میچ کے بعد پاکستانی ٹیم نے احتجاجاً بھارتی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہیں ملایا، کیونکہ ٹاس کے وقت ریفری نے بھی کپتانوں کو مصافحہ نہ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ بعد ازاں قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے اختتامی تقریب میں بھی شرکت نہیں کی۔
اسی دوران ایکس پر اینڈی پائیکرافٹ کے نام سے ایک پوسٹ وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پی سی بی نے آئی سی سی کو خبردار کیا ہے کہ اگر ریفری کو نہ ہٹایا گیا تو پاکستان ایشیا کپ میں شرکت نہیں کرے گا۔ اس پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستانی کھلاڑی ہمیشہ کھیل کو بدنام کرتے ہیں اور ان میں سابق کھلاڑیوں محمد حفیظ اور سعید اجمل کا بھی نام لیا گیا۔
یہ پوسٹ تیزی سے وائرل ہوئی اور لاکھوں صارفین نے اسے دیکھا، ہزاروں نے لائیک اور شیئر بھی کیا۔ بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹ اوڈیشا بائٹس نے بھی اس پوسٹ کو خبر کی صورت میں شائع کیا، جس کے بعد معاملہ مزید توجہ کا مرکز بن گیا۔
لیکن جب اس اکاؤنٹ کی حقیقت جانچی گئی تو پتا چلا کہ اصل میں اس کا پرانا نام ’’گنگادہر_90‘‘ تھا۔ پروفائل میں پہلے بھارتی سیاست اور پاک-بھارت کشیدگی سے متعلق ہندی زبان میں پوسٹس موجود تھیں۔ بعد میں اسی اکاؤنٹ کا نام بدل کر ’’اینڈی پائیکرافٹ_90‘‘ رکھا گیا اور اسے سابق کرکٹر کے طور پر پیش کیا گیا۔ اس کے علاوہ ایکس پر ایڈوانس سرچ کے ذریعے معلوم ہوا کہ اس نام سے موجود تمام پوسٹس صرف گزشتہ چند گھنٹوں پر مشتمل ہیں۔
فیکٹ چیک کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ وائرل پوسٹ میں جو دعویٰ کیا گیا تھا کہ اینڈی پائیکرافٹ نے محمد حفیظ اور سعید اجمل کو مشکوک ایکشن پر رپورٹ کیا تھا، وہ درست نہیں ہے۔ ای ایس پی این کرک انفو کی 2005 کی ایک رپورٹ کے مطابق حفیظ کے ایکشن کو رپورٹ کرنے والے امپائرز رڈی کوئرزن، پیٹر پارکر اور میچ ریفری کرس براڈ تھے، نہ کہ اینڈی پائیکرافٹ۔
یوں یہ بات ثابت ہوئی کہ اینڈی پائیکرافٹ کے نام سے پاکستان مخالف پوسٹ کرنے والا اکاؤنٹ جعلی تھا، جسے جان بوجھ کر پروپیگنڈے کے لیے بنایا گیا۔