شارجہ(ویب ڈیسک) سابق قومی کپتان شعیب ملک نے اپنی سدا بہار فٹنس کا راز بتادیا۔شعیب ملک نے کہا کہ میں باقاعدگی سے ٹریننگ کا عادی ہوں،کرکٹ میچز چل رہے ہوں یا فارغ وقت ہو میں اپنی فٹنس پر کام کرنا نہیں چھوڑتا، ایتھلیٹ ہونے کے اپنے تقاضے ضرور ہیں لیکن مجھے خود بھی اپنے ا?پ کو مناسب شکل میں رکھنا اور نظر ا?نا اچھا لگتا ہے۔شعیب ملک نے کہا کہ روزانہ ٹریننگ سے پریشانی پاس نہیں پھٹکتی اور ا?پ چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے گھبراہٹ کا شکار نہیں ہوتے،اچھی کارکردگی روز روز نہیں ہوتی، فٹنس ہو تو انسان اتنا مضبوط ہوتا ہے کہ کسی بحران سے نکل سکے۔سپر فٹ ہونے کے باوجود ورلڈکپ 2019کو ا?خری ہدف قرار دینے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ میگا ایونٹ میں کھیلنا اور پاکستان کو فتحیاب دیکھنا میرا خواب ہے،فٹنس اتنی اچھی ہے کہ اس کے بعد بھی کھیل سکتا ہوں تاہم اگلا ورلڈکپ پھر 4سال بعد ہوگا، اس دوران 3یا 4نوجوان کرکٹرز قومی ٹیم کو میسر ا?سکتے ہیں جن میں مجھ سے زیادہ انرجی ہوگی، میں ٹیسٹ کرکٹ بھی کھیل سکتا تھا لیکن اس لیے چھوڑدی کہ نیا ٹیلنٹ جگہ لینے کو تیار تھا تاہم بابر اعظم اور حارث سہیل اب چیلنج قبول کرنے کیلیے تیار ہیں۔ایک سوال پر شعیب ملک نے کہا کہ دبئی میرے اور ثانیہ مرزا کیلیے گھر بن چکا ہے،اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں ہم دونوں کیلیے کم وقت میں ا?نا جانا ا?سان ہے۔