شارجہ (ویب ڈیسک) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی آخری چار ٹیموں میں جگہ بنانے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان جانے سے معذرت کرلی۔پاکستان سپر لیگ کی سب سے سستی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز جس نے پہلے دونوں ایونٹ کے فائنل تک پہنچنے کا اعزاز حاصل کیا، تیسرے سال آخری چار ٹیموں کی دوڑ میں شامل ہونے کے لیے مشکل صورت حال کا شکار دکھائی دیتی ہے۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز جسے بدھ (14 مارچ) کی رات شارجہ اسٹیڈیم میں لاہور قلندرز کے ہاتھوں 17 رنز سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، آج شارجہ ہی میں اپنا آخری لیگ میچ پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ کھیل رہی ہے، جہاں جیت اسے دبئی میں 18 مارچ کو ہونے والے کوالی فائر تک پہنچانے کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔یاد رہے کہ پہلے دو سیزن میں کوئٹہ کوالی فائر کی فاتح رہی ہے، لیکن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے بری خبر یہ ہے کہ اس کے تمام اہم غیر ملکی کرکٹرز نے پاکستان جانے سے معذرت کر لی ہے۔انگلینڈ کے 37 سالہ ٹیسٹ بیٹسمین کیون پیٹرسن کے ساتھ 27 سال کے جیسن رائے نے انکار کے ساتھ کوئٹہ کی مشکلات بڑھائی تھیں کہ 36 سالہ سابق آسڑیلوی کرکڑ شین واٹسن کا نام اس فہرست کا حصہ بننا کوئٹہ کے لیے اس لیے بھی بڑا دھچکا ہوگا،کیوں کہ واٹسن 9 میچوں میں 311 رنز اور 10 وکٹوں کے ساتھ سیزن تھری میں اس ٹیم کے سب سے بڑے پرفارمر ہیں۔ٹورنامنٹ کے 26 ویں میچ میں لاہور قلندرز کے خلاف پانچ چھکوں کے ساتھ 22 گیندوں پر 42 رنز بنانے والے جنوبی افریقا کے 28 سالہ رویلی روسو کے بھی پاکستان جاکر کھیلنے کے امکانات کم ہیں۔اسی طرح واٹسن کی طرح کوئٹہ کے آسڑیلوی بولر بین لافن بھی دستیاب نہیں جبکہ ایک اور آسڑیلوی ہیسٹنگ پہلے ہی اَن فٹ ہو کر ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکے ہیں۔بنگلہ دیش کے محمد اللہ جو سری لنکا میں ٹرائی سیریز کھیل رہے ہیں، 18 مارچ کو فارغ ہونے کے سبب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پاکستان جانے والے کرکٹرز میں نمایاں کھلاڑی ہوں گے۔