لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور کالم نگار توصیف احمد کان نے کہا ہے کہ راو¿ انوار کی عدالت سے خط و کتابت غیر معمولی بات تھی، ایشو تو یہ ہے کہ کس نے انہیں کہاں چھپا رکھاتھا، آئی جی سندھ کے پاس تو اختیارات ہی نہیں، اگر وہ راو¿ انوار کو سکیورٹی دینے میں ناکام رہے اور کوئی واقعہ ہوگیا تو الزام تو انہی پر آئیگا، امریکہ کاپاکستان کے اندر گھس کر کارروائی نہ کرنے کا بیان خوش آئند ہے ، تاہم اس پر یقین نہیں کیا جاکستا، حسین حقانی کے پاس امریکی شہریت ہے کیا امریکہ اسے گرفتار ہونے دیگا، مقدمہ تو درج ہوگیا آگے دیکھنا ہے کیا ہوتا ہے ، بھارت کی پاکستان کیخلاف آبی جارحیت جاری ہے ، اور یہ معاملہ انتہائی خطرناک ہے ، اس پر جنگ بھی ہوسکتی ہے ، کالم نگار جاوید کاہلوں نے کہا کہ راو¿ انوار کو بھی قتل کئے جانے کا خدشہ ہے کیونکہ اس پر سینکڑوں افراد کو ماورائے عدالت قتل کرنے کے الزامات ہیں، راو¿ انوار کے کیس کے پھیلاو¿ کے حوالے سے طویل ریمانڈ دیاگیا، کسی بھی ملک کے اندر گھس کر کارروائی کا مطلب ہوتا ہے کہ اس کی سلامتی خودمختاری پر حملہ کیا گیا، امریکہ کی یہ عادت پرانی ہے تاہم پاکستان میں کارروائی کرنے کے جو نتائج سامنے آسکتے ہیں امریکہ اس وقت وہ برداشت نہیں کرسکتا، ہماری فوج میں اہلیت ہے کہ وہ کسی بھی ملک کو یہاں کارروائی کرنے سے روک سکتی ہے ، حسین حقانی کیخلاف مقدمہ درج ہونا اہم ہے ، یہ شخص کسی کو کرائے پر دستیاب ہوتا ہے ، اس نے امریکیوں کو لاتعداد ویزے دیئے، باہر بیٹھ کر میموگیٹ سکینڈل تخلیق کیا، حقانی کو صرف انٹرپول کے ذریعے پکڑ کر واپس لایا جاسکتا ہے ، بھارت پاکستان میں آبی دہشتگردی میں ملوث ےہ ، اس معاملہ پر دونوں ملکوں میں جنگ ہوسکتی ہے ، سینئر تجزیہ کار ضمیر آفاقی نے کہا کہ راو¿ انوار نے معمولی رینک سے ایس ایس پی تک غیر معمولی ترقی کی جس سے پاکستان میں قانون کی کمزوری ثابت ہوتی ہے ، پاکستان اور امریکہ کے تعلقات بہتر اور تناو¿ کم ہونا چاہئے ، دہشتگردی کیخلاف جنگ دنیا بھر کا مسئلہ ہے ، موجودہ حالات میں امریکہ اگر افغانستان سے فوجیں نکال لیتا ہے تو اس سے نقصان ہوگا، حسین حقانی کو قانون کے مطابق واپس لاکر کارروائی ہونی چاہئے، بھارت کی آبی جارحیت خطرناک ہے ، بدقسمتی سے پاکستان میں پانی جیسے اہم مسئلہ پر بھی کوئی ٹھوس پالیسی نہیں ہے، سینئر تجزیہ کار عدیل مرزا نے کہا کہ سندھ پولیس راو¿ انوار کیخلاف میرٹ پر تفتیش کرے ایسا لگتا نہیں ہے ، راو¿ انوار کو ملزم کی طرح نہیں بلکہ وی آئی پی کی طرح عدالت میں پیش کیا گیا، تحقیقات بھی وہ کرینگے جنہوں نے اسے پناہ دے رکھی تھی، امریکہ کے بیانات آتے رہتے ہیں ان پر یقین نہیں کیا جاسکتا، افغانستان اور پاکستان کا امن ایک دوسرے سے مشروط ہے ، امریکہ اسی خطے میں امن نہیں چاہتا ، بھارت بھی اس کے ساتھ ہے، افغانستان میں ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالا جاتا ہے ، بھارت پانی کے معاملہ پر ہٹ دھرمی کررہاہے، پاکستان کو یہ معاملات عالمی فورمز پر اٹھانے چاہئیں۔